وزیراعظم کن دو پاکستانی معروف شخصیات کو بطور سزا ’وزیر‘ بناکر کابینہ میں شامل کریں؟ نئے پاکستان کی روٹیاں پک کر ان ہی کے تندور سے نکلی تھیں‘یہی اصل ذمہ دار ہیں، جاوید چودھری کے تہلکہ خیز انکشافات

1  جولائی  2020

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر کالم نگار جاوید چودھری اپنے کالم ’’ بطور سزا ‘‘ میں لکھتے ہیں کہ ۔۔۔۔یہ بھی سیدھا سادا عمران خان کا تحفہ ہیں‘ گورنر سندھ عمران اسماعیل کس کی سلیکشن ہیں‘ اسد عمر کو وزیرخزانہ کس نے بنایا تھا‘ کس نے ہٹایا تھا اور حفیظ شیخ کو کس نے ان کی جگہ مشیر خزانہ بنایا تھا؟ شبر زیدی کو ایف بی آر کا چیئرمین کس نے بنایا تھا‘ پنجاب کے تین آئی جی کس نے بنائے

اور کس نے ہٹائے تھے‘ اعظم سلیمان خان کو پنجاب کا چیف سیکرٹری کس نے بنایا اور کس نے ہٹایا تھا۔ندیم بابر کس کی مرضی سے پٹرولیم کے مشیر ہیں‘ عبدالرزاق داؤد کو کس نے تجارت اورسرمایہ کاری کا پورٹ فولیو دیا؟ جہانگیر ترین کس کی خواہش پر زراعت کی ٹاسک فورس کے چیئرمین رہے ‘ ظفر مرزا کو کس نے مشیر صحت بنایا اور رضا باقر کو کون لایا اور کس نے سٹیٹ بینک کا گورنر بنایا‘ اعظم خان کو پرنسپل سیکرٹری بھی کس نے بنایا اور شہزاد اکبر کس کی مرضی سے اثاثے ریکوری یونٹ کے سربراہ ہیں اور حکومتی ترجمانوں کی ٹیم کون بناتا اور کون ان کو روز ٹریننگ دیتا ہے؟کیا یہ سارے کارنامے وزیراعظم صاحب کے نہیں ہیں‘ کیا یہ سلیکشن کوئی اور کر رہا ہے اور اگر ان کا ذمہ دار کوئی اور ہے تو پھر وزیراعظم کیا کر رہے ہیں؟ میرا خیال ہے یہ ساری ٹیم وزیراعظم نے خود بنائی اور حکومت کے تمام فیصلے بھی وزیراعظم خود فرمارہے ہیں چناں چہ ہم ان سے ٹیم کا کریڈٹ لے کر گناہ گار ہو رہے ہیں۔ہمیں اللہ سے معافی مانگنی چاہیے اور وزیراعظم سے یہ درخواست کرنی چاہیے آپ مہربانی فرما کر علی عظمت اور عطاءاللہ عیسیٰ خیلوی کو بھی کابینہ میں شامل کر لیں‘ کیوں؟ کیوں کہ نئے پاکستان کی تعمیر میں ان کا اتنا ہی ہاتھ تھا جتنا تندور والے نوجوان کا تھا۔ لڑکے کا کہنا تھا ہماری گلی کی ساری لڑکیوں کے رشتے ہمارے تندور کی وجہ سے ہوئے۔کسی نے پوچھا کیسے؟ وہ بولا محلے کے جس گھر میں بھی رشتہ دیکھنے والے آتے تھے اس گھر روٹیاں ہمارے تندور سے جاتی تھیں چناں چہ علی عظمت اور عطاءاللہ عیسیٰ خیلوی دونوں وہ تندورچی ہیں جن کے تندور سے نئے پاکستان کی روٹیاں پک کر نکلی تھیں‘یہ اصل ذمہ دار ہیں لہٰذا بطور سزا انہیں بھی وزیر بنایا جائے۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…