ہم اپنے آپ کو بہادر ثابت کرنے یا ”خان کسی سے نہیں ڈرتا“ کا ٹائٹل لینے کیلئے جوہری جنگ تک چھیڑ دیں گے،ہم کب تک اپنا چہرہ نوچتے رہیں گے؟یہ خود کسی دن دنیا کو اطلاع دے دیں گے ”خبردار پاکستان اور پاکستانی کرونا بم ہیں،جاوید چودھری کے انکشافات

28  جون‬‮  2020

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)جاوید چودھری اپنے کالم ’’ خان کسی سے نہیں ڈرتا‘‘ میں لکھتے ہیں کہ ۔۔۔۔ہم نے ثابت کر دیا ہمارے ملک میں جہاز اڑانے کے لائسنس بھی جعلی مل جاتے ہیں‘ یہ اگر سچ بھی تھا تو بھی یہ پارلیمنٹ کے فلور پر بولنے کی کیا ضرورت تھی؟ آپ خاموشی سے پائلٹس کے بارے میں تحقیق کرتے اور انہیں چپ چاپ فارغ کر دیتے یا پھر انہیں مستعفی ہونے کا آپشن دے دیتے‘

ہمیں عالمی دنیا کے سامنے کھڑا ہو کر اپنا منہ نوچنے کا کیا فائدہ ہوا؟ آپ آٹے‘ چینی اور پٹرول کے بحران کو بھی دیکھ لیجیے‘ دنیا میں ”فوڈ سیکورٹی“ سرحدوں کی حفاظت سے بڑا ایشو ہے‘ کسی ملک کے پاس اگر گندم ہی نہیں ہو گی تو وہ کیسے سروائیو کرے گا؟ہمارے ملک میں آٹے کا بحران پیدا ہوا اور دو ہفتوں میں قیمت 40 روپے سے 75 روپے ہو گئی‘ ہم نے ثابت کر دیا ریاست میں آٹے پر نظر رکھنے کی اہلیت بھی نہیں‘ ہم پچھلے تین ماہ سے اپنے منہ سے یہ بھی بول رہے ہیں‘ پاکستان میں شوگر مافیا موجود ہے اور یہ مافیا اپنی مرضی سے چینی کی قیمت اوپر نیچے کرتا رہتا ہے‘ یہ حکومتوں سے سبسڈی لے لیتا ہے اور حکومت نے دو ہفتے قبل خود اپنے منہ سے تسلیم کر لیا پٹرولیم کمپنیاں بھی ریاست کے کنٹرول میں نہیں ہیں ۔اور ریاست پٹرول کی سپلائی بھی بحال نہیں کرا سکتی‘ یہ کیا ہے؟کیا ہم خود اپنے ہاتھوں سے اپنا منہ نہیں نوچ رہے‘ آپ 245 ملکوں میں سے کوئی ملک بتایے جس میں پچھلے دس برسوں میں آٹا‘ چینی اور پٹرول جیسی ضروریات کے مافیاز نے جنم لیا ہو یاکسی ریاست نے اپنے منہ سے ان شعبوں کے بارے میں اپنی بے بسی کا اعتراف کیا ہو اور آپ کرپشن کی داستانیں بھی لے لیں‘ ہم پچھلے آٹھ سال سے خود اپنے منہ سے مسلسل کہہ رہے ہیں پاکستان کے حکمران کرپٹ ہیں‘ یہ منی لانڈرنگ بھی کرتے ہیں اور سرکاری خزانے پر ڈاکے بھی ڈالتے ہیں لیکن ہم آج تک ان ”چوروں“ سے ایک دھیلا وصول نہیں کر سکے۔الٹا ہم نے ان مقدمہ بازیوں پر اربوں روپے خرچ کر دیے‘

ہمارے اس پروپیگنڈے کا کیا نتیجہ نکلا؟دنیا میں ہماری رولنگ ایلیٹ بھی کرپٹ مشہور ہو گئی اور ہمارا احتساب اور انصاف کا نظام بھی کم زور ثابت ہو گیا اور ہم یہ ثابت کرنے کے بعد دنیا کو دعوت دے رہے ہیں یہ یورپ‘ امریکا‘ جاپان اور گلف سے اپنا سرمایہ نکال کر پاکستان میں لگا دے‘آپ یہ بھی دیکھیے ریکوڈک کا پراجیکٹ ہو‘ کارکے کا ایشو ہو‘ ایران پاکستان پائپ لائین ہو یا پھر سی پیک ہو ہم

خود انٹرنیشنل معاہدوں سے پیچھے ہٹ جاتے ہیں اور پھر اپنے چہرے کی خراشوں کا رونا بھی روتے ہیں اور ملک میں ادویات اور ماسک کی سمگلنگ تک نکل آتی ہے‘ ہم کیا ہیں؟ کیا پاگل پن کی کوئی انتہا بھی ہوتی ہے اور اگر ہوتی ہے تو پھر وہ کب آئے گی! ہم کب تک اپنا چہرہ نوچتے رہیں گے؟خدا کے لیے ان لوگوں کو روکیں‘ یہ لوگ صرف شغل میں‘ یہ اپنے آپ کو بہادر ثابت کرنے یا ”خان کسی سے نہیں ڈرتا“ کا ٹائٹل لینے کے لیے جوہری جنگ تک چھیڑ دیں گے‘ یہ اپنا چہرہ نوچنے والے لوگ ہیں‘ یہ خود کسی

دن دنیا کو اطلاع دے دیں گے ”خبردار پاکستان اور پاکستانی کورونا بم ہیں‘ آپ ان سے بچ جائیں“آپ یقین کریں یہ لوگ کچھ بھی کر سکتے ہیں‘ ہمیں اگر اب بھی یقین نہیں آ رہا تو پھر آپ جان لیں قدرت ہم سے ناراض ہو چکی ہے اور جب قدرت ناراض ہوتی ہے تو یہ قوموں کی عقل ساقط کر دیتی ہے‘ یہ ان سے اچھے اور برے کی تمیز چھین لیتی ہے اور ہم مانیں یا نہ مانیں قدرت ہم سے یہ تمیز چھین چکی ہے‘ ہمیں چہرے نوچنے والے ہیرو لگ رہے ہیں۔

موضوعات:



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…