شاہ محمود قریشی اور اسد عمر وزیراعظم بننے کیلئے کہاں رابطہ کیا تھا ؟ فواد چودھری کی کون سی بات غلط ہے؟ وزراءآف دی ریکارڈ اس انٹرویو کو کلمہ جہاد کہہ رہے ہیں،وزیراعظم بھی ٹیم کے ہاتھوں مار کھاتے نظر آئیں گے، فواد چودھری کس چیز کا رونا رو رہے ہیں،جاوید چودھری کے تہلکہ خیز انکشافات

25  جون‬‮  2020

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر کالم نگار جاوید چودھری اپنے کالم ’’فواد چودھری سچ کہہ رہے ہیں‘‘میں لکھتے ہیں کہ ۔۔۔۔آپ جس دن موجودہ حکومت کا تجزیہ کریں گے آپ کو وزیراعظم عمران خان بھی ٹیم کے ہاتھوں مار کھاتے نظر آئیں گے‘ ٹیم کے معاملے میں عمران خان کا بنیادی فلسفہ ہی غلط تھا‘ یہ ماضی میں بار بار کہتے تھے اگر لیڈر اچھا ہو تو نیچے ٹیم خود بخود ٹھیک ہو جاتی ہے‘ یہ فرماتے تھے

مچھلی ہمیشہ سر سے گلنا شروع ہوتی ہے لیکن وقت نے ان کا یہ فلسفہ غلط ثابت کر دیا۔تجربے سے ثابت ہوا ٹیم لیڈر خواہ کتنا ہی نالائق ہو یہ اگر ٹیم اچھی بنا لے تو یہ کام یاب ہو جاتا ہے اور ٹیم ہمیشہ تجربہ کار‘ ذہین اور گہرے لوگوں کی بنائی جاتی ہے‘اگر لیڈر بھی ناتجربہ کار ہو اور یہ اپنے گرد ٹیم بھی نا تجربہ کار لوگوں کی جمع کر لے تو پھرکیا نتیجہ نکلے گا؟ وہی نکلے گا جو اس وقت نکل رہا ہے اور فواد چودھری یہی رونا رو رہے ہیں۔آپ فواد چودھری کے انٹرویو کے بعد صورت حال ملاحظہ کیجیے‘ وزراءآف دی ریکارڈ اس انٹرویو کو کلمہ جہاد کہہ رہے ہیں اور کیمروں کے سامنے فواد چودھری کے خیالات کی مذمت کر رہے ہیں مگر سوال یہ ہے فواد چودھری کی کون سی بات غلط ہے؟ عمران خان کے بعد پارٹی میں تین سینئر ترین لیڈر تھے‘ شاہ محمود قریشی‘ اسد عمر اور جہانگیر ترین‘ کیا یہ سچ نہیں عمران خان ان تینوں کو بھی اکٹھا نہیں چلا سکے۔یہ تینوں حکومت بننے سے پہلے ایک دوسرے سے لڑنا شروع ہوئے تھے اور یہ آج تک لڑ رہے ہیں‘ شاہ محمود قریشی اور جہانگیر ترین کی لڑائی جلسوں اور چینلز تک پہنچ گئی تھی اور یہ تماشا پوری دنیا نے دیکھا تھا‘ کیا یہ سچ نہیں؟ کیا یہ بھی سچ نہیں عمران خان کو جہانگیر ترین نے اسد عمر سے جان چھڑانے کا مشورہ دیا تھا اور جب مقتدر حلقوں نے اسد عمر پر اعتراض کیا تو عمران خان نے جہانگیر ترین کے کہنے پر اسد عمر کو سائیڈ لائین کر دیا تھا۔جہانگیر ترین پچھلے دو ماہ سے یہ بھی کہہ رہے ہیں اسد عمر نے

پرنسپل سیکرٹری اعظم خان اور شہزاد اکبر کے ذریعے مجھے فارغ کرایا‘ آپ تھوڑی سی تحقیق کر لیں آپ بہت جلد اس شخص تک بھی پہنچ جائیں گے جس نے پارٹی کی اعلیٰ قیادت کو بتایا تھا جہانگیر ترین بھی مولانا فضل الرحمن کو دھرنے پر قائل کرنے والوں میں شامل تھے اور کیا پارٹی کو یہ معلوم نہیں شاہ محمود قریشی اور اسد عمر وزیراعظم بننے کے لیے باقاعدہ لابنگ کر رہے ہیں اور ان دونوں نے پاکستان پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی قیادت سے بھی رابطہ کیا تھا۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…