’’بھارت کی روس سے بھیک کے ساتھ ہی 35لڑاکا طیاروں کی خریداری ‘‘ امریکیوں نے ایشیا کی بڑی معیشتوں پر غور کیا تو انہیں چین، روس اور بھارت نظر آئے ان ملکوں میں اقلیتوں کا حساب لگا کر پراکسی وار کے منصوبے ترتیب دیے دو مسلمان ملکوں کو بیس کیمپ بنایا گیا، اسرائیل پاکستان کیخلاف بھارت میں کیا کر رہا ہے؟ تہلکہ خیز انکشافات

23  جون‬‮  2020

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)آج خطے کے حوالے سے اہم مذاکرات ہوں گے۔ مذاکرات کا انتظام روسی قیادت نے کیا ہے۔ آن لائن مذاکرات میں روسی، چینی اور بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر شریک ہوں گے۔سینئر کالم نگار مظہر برلاس اپنے کالم ’’ سرنڈرمودی‘‘ میں لکھتے ہیں کہ ۔۔۔۔ جے شنکر کو بڑا مان ہے کیونکہ وہ سفارتکار رہ چکے ہیں مگر چینی وزیر خارجہ چینی مفاد سے ایک انچ پیچھے نہیں ہٹیں گے،

جیسا کہ اس سے پہلے چینی کمانڈر کر چکے ہیں۔بھارت، روس سے مذاکرات کی بھیک کے ساتھ ہی 35لڑاکا طیاروں کی خریداری کی بات بھی کر رہا ہے کیونکہ بھارتی ایئر چیف کا مطالبہ ہے کہ ہمیں کم از کم 35روسی لڑاکا طیاروں کی ضرورت ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ اسلحے کی منڈی پھر سے آباد ہونے والی ہے، اس سلسلے میں آپ چند سال پہلے امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن کی طرف سے دیے گئے بیان کو نظر انداز نہیں کر سکتے کہ ’’امریکہ کی اصل طاقت امریکہ کے اندر نہیں، امریکہ سے باہر ہے‘‘۔ امریکی پالیسی ساز جنگوں کو امریکی سرحدوں سے دور رکھ کر لڑتے ہیں۔ معاشی طور پر طاقتور مسلمان ملکوں سے تو باقاعدہ بھتہ لیا جاتا ہے۔ کچھ سال پہلے امریکیوں نے ایشیا کی بڑی معیشتوں پر غور کیا تو انہیں چین، روس اور بھارت نظر آئے۔ ان ملکوں میں اقلیتوں کا حساب لگا کر پراکسی وار کے منصوبے ترتیب دیے گئے۔ دو مسلمان ملکوں کو بیس کیمپ بنایا گیا اس لئے کہ جتنے مسلمان بھارت میں ہیں قریباً اتنے ہی چین میں ہیں۔ روسی فوج میں تو آج بھی 41فیصد تاتاری ہیں۔روس اور چین کے خفیہ اداروں نے تو قابو پا لیا مگر را فیل ہو گئی۔ بھارت کی کئی ریاستوں میں پراکسی وار کے دوران امریکیوں نے بھارت پر ہاتھ رکھا، کئی سالوں تک افغان زمین اس لئے دیے رکھی کہ وہ پاکستان کے خلاف جو کرنا چاہے کرے۔ منصوبہ بندی میں اسرائیل بھی شامل تھا اسرائیلی فوجی کئی سالوں سے بھارتی فوج کو ٹریننگ دے رہے ہیں۔یہ ٹریننگ نہتے کشمیریوں کے لئے ظلم جبکہ چینیوں کے سامنے ریت کی دیوار ثابت ہوئی۔ انڈیا نے امریکی شہ پر لداخ سمیت کئی علاقوں میں سڑکیں اور ایئر بیس بنانا شروع کیں تو چین کو پوری سمجھ آگئی۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…