عمران خان کا دعوی ٰتھا کہ اسٹیل ملز کو وہ چلا کر دکھائیں گے، عمران خان کا وہ وعدہ کہاں گیا؟اسد عمر مستعفی ہو جائیں ، حکومت سے بڑا مطالبہ کر دیا گیا 

5  جون‬‮  2020

اسلام آباد(این این آئی)سینیٹ اجلاس کے دوران اپوزیشن اراکین پاکستان اسٹیل ملز کی نجکاری کے فیصلے پر حکومت پر برس پڑے ۔ جمعہ کو چیئرمین صادق سنجرانی کی سربراہی میں سینیٹ کا اجلاس ہوا تو اپوزیشن کی جانب سے پاکستان اسٹیل ملز کی مجوزہ نجکاری کے فیصلے پر اظہار خیال کیا گیا۔مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا کہ عمران خان کا کہنا تھا کہ اسٹیل ملز کو ہم چلا کر دکھائیں گے،

ملک دیوالیہ ہونے جارہا ہے، یہ ہر بات کا ذمہ دار سابقہ حکومتوں کو گردانتے ہیں، ووٹ لینے کے لئے بڑی بڑی بڑھکیں مارنے والے اب استعفیٰ دیں، اسد عمر کو اب مستعفی ہوجانا چاہیے۔امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ عمران خان کا دعوی ٰتھا کہ اسٹیل ملز کو وہ چلا کر دکھائیں گے، عمران خان کا وہ وعدہ کہاں گیا؟پاکستان اسٹیلز ملز کے سابق چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عبد القیوم نے مطالبہ کیا کہ پاکستان اسٹیل ملز کے حوالے سے ایوان میں الگ بحث کروائی جائے۔وفاقی وزیر حماد اظہر نے حکومت کی جانب سے بتایا کہ پاکستان اسٹیل ملز پر 211 ارب کا قرض اور اس کا نقصان 176 ارب روپے ہے،پاکستان اسٹیل ملز 2008 اور 2009 کے درمیان میں منافع سے خسارے میں چلی گئی، 2015 میں اسٹیل ملز کو بند کر دیا گیا، ساڑھے پانچ سال میں ملازمین کو 35 ارب کی تنخواہ دی جاچکی ہے، ہم چاہتے ہیں کہ اسٹیل ملز کو نجی پارٹنرشپ کے ساتھ چلائیں، ہم اسٹیل ملز کی قرض ری اسٹرکچرنگ کے بعد نجکاری کی جانب جائیں گے، اسٹیل ملز کے ملازمین کو اوسط 23 لاکھ روپے دیے جائیں گے اور بعض کو تو 70 لاکھ روپے ملیں گے۔ارکان پارلیمنٹ کی جانب سے کئے گئے مطالبات کے بعد چیئرمین سینیٹ نے اسٹیل ملز ملازمین کی ملازمت سے برطرفی کا معاملہ متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…