علاقے میں کسی شخص کو اب تک راشن نہیں دیا گیا، ہم کرونا سے نہیں لیکن بھوک سے ضرور مر جائیں گے،انتہائی افسوسناک واقعات سامنے آگئے

1  اپریل‬‮  2020

کراچی(این این آئی) شہر قائد میں راشن تقسیم کے نام پر سرجانی کے غریب شہریوں سے لوٹ مار شروع کردی گئی۔ذرائع کے مطابق کرونا وائرس کی وجہ سے شہر میں لاک ڈاؤن کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال میں افسوس ناک واقعات بھی سامنے آنے لگے ہیں، راشن تقسیم کے نام پر سرجانی کے غریب شہریوں سے بے دردی لوٹ مار کی گئی ہے۔

شہر میں سرگرم جعل سازوں نے سرجانی ٹاؤن میں بھوکے غریب عوام کو 50 روپے سے 200 روپے تک کے راشن ٹوکن بیچ دیئے، جعل سازوں نے سرجانی تیسر ٹاؤن کے سیکڑوں مکینوں کو راشن کے نام پر چونا لگا دیا، علاقہ مکین جعل سازوں کی لوٹ مار کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے اور احتجاج کیا۔متاثرین نے بتایاکہ علاقے میں کسی شخص کو اب تک راشن نہیں دیا گیا، ہم کرونا سے نہیں لیکن بھوک سے ضرور مر جائیں گے، مظاہرین نے کہاکہ مافیا کے لوگوں نے متعدد افراد کی شناختی کارڈ کی کاپیاں بھی لیں لیکن کوئی راشن نہیں ملا۔ علاقہ مکینوں نے بتایاکہ ان کے پاس پانی ہے نہ راشن، جائیں تو جائیں کہاں۔ایک خاتون نے بتایاکہ ان کو بارہ مہینے راشن کے وعدے پر 50،50 روپے لے کر ٹوکن دیئے گئے، اور تین چار لاکھ روپے کما کر بھاگ گئے۔خیال رہے کہ سندھ میں لاک ڈاؤن کو9دن ہوگئے ہیں، بے روزگار اور یومیہ کمانے والے مزدور دو وقت کی روٹی کے لیے پریشان ہیں، عوام پوچھتے ہیں کہاں ہیں منتخب نمائندے؟ گھر گھر راشن پہنچانے کے وعدے کرنے والے کہاں ہیں؟۔کرائے کے مکانوں میں رہائش پذیر، دواؤں کے خرچ سے پریشان، پیٹ کی آگ بجھانے کے لیے لاک ڈاؤن میں دیہاڑی دار طبقہ دہری اذیت کا شکار ہو چکا ہے۔ تنگ آ کر لیاری، مچھر کالونی، گوہرام گوٹھ کے متاثرین گھروں سے باہر آ گئے ہیں۔ جن کا مطالبہ ہے کہ عوامی نمائندے صورت حال سے نمٹنے کے لیے سامنے آئیں اور مستحقین کی داد رسی کریں۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…