سعودی عرب میں پاکستانی قونصلیٹ کی جانب سے عمرہ زائرین کو اہم ہدایت جاری

13  مارچ‬‮  2020

جدہ(آن لائن ) سعودی حکومت کی جانب سے مملکت میں مقیم افراد کو 72 گھنٹوں کے اندر اندر اپنے اپنے وطن واپس جانے کا حکم سْنایا ہے، تاہم فلائٹس کے مسائل کی وجہ سے پاکستانی عمرہ زائرین بہت زیادہ پریشانی کا شکار ہیں۔ اس حوالے سے پاکستانی قونصل خانے نے عمرہ زائرین کی وطن واپسی یقینی بنانے کے لیے ایک کمیٹی قائم کر دی ہے جو ڈپٹی قونصل جنرل کی سربراہی میں کام کرے گی۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے  پاکستانی قونصل جنرل خالد مجید نے کہا کہ سفری پابندیوں کے باعث پاکستان میں موجود اقامہ ہولڈرز کی مملکت واپسی کی راہ میں درپیش مشکلات سے نمٹنے کے لیے سعودی حکام سے بھی رابطہ کر لیا گیا ہے۔ قونصل جنرل کا کہنا تھا کہ ہم عمرہ زائرین کی مدد کے لیے ہر وقت موجود ہیں۔قونصل جنرل نے بتایا کہ سعودی عرب کی جانب سے سفری پابندی کے بعد لگ بھگ 40 ہزار عمرہ زائرین یہاں موجود ہیں۔ان کی مدد کے لیے کارروائی کی جا رہی ہے۔ خالد مجید نے بتایا کہ پی آئی اے اور ایئر بلیو کے ذریعے 18 ہزار عمرہ زائرین سعودی عرب آئے جبکہ اتنی ہی تعداد میں زائرین خلیجی ممالک کی ایئرلائنز کے ذریعے پہنچے تھے۔خلیجی ایئرلائنز کی پروازیں اس وقت سعودی عرب کے لیے معطل ہیں۔ غیر ملکی ایئرلائنز سے آنے والے زائرین کے ٹکٹس کی ایڈجسٹمنٹ اور انہیں پی آئی اے اور ایئر بلیو کی فلائٹس میں روانہ کرنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔ خالد مجید کا کہنا تھا کہ پی آئی اے اور ایئر بلیو کے کنٹری مینیجرز سے تفصیلی بات ہوچکی ہے اور پاکستان میں عمرہ ٹریول ایسوسی ایشن سے بھی رابطے میں ہیں۔ کوشش ہے کہ عمرہ زائرین بروقت اور خیریت سے واپس پاکستان پہنچ جائیں۔قونصل جنرل نے مزید کہا کہ ’قونصل خانے کی کمیٹی سعودی وزارت حج سے رابطہ کرکے یہ معلوم کر رہی ہے کہ مکہ اور مدینہ میں اس وقت کتنے پاکستانی زائرین موجود ہیں۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…