فرزند زرداری کو جو پرچی تھمائی گئی وہ انہوں نے بلا سوچے سمجھے لاہور میں پڑھ ڈالی ان کی زبان سے نکلنے والا ایک لفظ خود ان کی جماعت کی سیاست پر چارج شیٹ تھا؟ بلاول بھٹو اگر سنجیدہ ہوتے تو وہ اپنے والد سے کیا سوال پوچھتے ؟ مراد سعید کے تابڑ توڑ حملے

10  مارچ‬‮  2020

اسلام آباد (این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے رہنما وفاقی وزیر مراد سعید نے کہا ہے کہ فرزند زرداری کو جو پرچی تھمائی گئی وہ انہوں نے بلا سوچے سمجھے لاہور میں پڑھ ڈالی۔ ایک بیان میں مراد سعید نے کہا کہ حادثاتی چیئرمین کی زبان سے ادا ہونے والا ایک ایک لفظ خود انکی اپنی جماعت کی سیاست پر چارج شیٹ تھا، روزاول سے کہہ رہے ہیں کہ

حادثاتی چیئرمین کو جمہوریت کا جو سبق پڑھایا گیا اسکا نصاب زرداری صاحب نے تحریر کیا۔مراد سعید نے کہاکہ فرزند زرداری کرپشن اور لوٹ مار کو بنیادی حق تصور کرتے ہیں، حادثاتی چیئرمین کا ایمان ہے کہ وہی ملک جمہوری کہلانے کا حقدار ہے جس میں ڈاکے ڈالنے کی کھلی چھوٹ دی جائے۔مراد سعید نے کہاکہ فرزند زرداری کے مطابق جس ملک میں حکومت جیبیں کاٹنے کی بجائے عوام کی بہبود کیلئے سرتوڑ کوششیں کرنے لگے وہ ملک کبھی ترقی نہیں کرسکتا۔مراد سعید نے کہاکہ حادثاتی چیئرمین کی نگاہ میں کسی قوم کی ترقی کا معیار انکے لیڈروں کے جعلی اکاؤنٹس اور ان میں ٹی ٹیز کے ذریعے منتقل کی جانے والے چوری کے پیسے کی مقدار سے لگایا جاتا ہے، فرزند زرداری کی نظر میں آئین کی بالادستی بانٹ کر کھانے اور اپنی باری پر مال بنانے کا نام ہے، حادثاتی چیئرمین کا ایمان ہے کی حکمران ہونے کیلئے سینے پر بے بہا کرپشن کا تمغہ سجاہونا چاہئیے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ فرزند زرداری بی بی سے انصاف میں سنجیدہ ہوتے تو اپنے والد سے سوال پوچھتے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…