ن لیگ اور تحریک انصاف کے دور میں ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ نہیں ہوتا،پنجاب کے عوام کو کیا سمجھانا ہے؟ بلاول بھٹو کی شدید تنقید

8  مارچ‬‮  2020

لاہور( این این آئی )پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت ہو یا تحریک انصاف کی حکومت ہو ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ نہیں ہوتا،ملک میں امیروں کیلئے ٹیکس ایمنسٹی ، بیل آئوٹ پیکج اور دیگر پالیسیاں لائی جاتی ہیں اورصرف امیروں کیلئے کام کیا جاتا ہے ،پچھلے دور میں سڑکیں بنیں پل بنے مگر عام عوام پر خرچ نہیں کیاگیا،

روڈ اور پل بنانے والی ترقی ترقی نہیں کہلاتی ،پیپلز پارٹی غریبوں میں پیسہ بانٹتی ہے اور وہ پیسہ پھر پوری معیشت میں گھومتا ہے اور پورا ملک ترقی کرتاہے جب پیپلز پارٹی حکومت میں آتی ہے تو پورا ملک ترقی کرتا ہے۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے پیپلز پارٹی لاہور کے صدر عزیز الرحمان چن کی رہائشگاہ پر عہدیداران اور کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر قمر زمان کائرہ ،میاں مصباح الرحمان، میاں قاسم ضیا، ملک مشتاق اعوان، میاں منیر ،اسرار بٹ، چوہدری عاطف، میاں شاہد عباس، امجد جٹ اور دیگر بھی موجود تھے۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مجھے بہت خوشی ہے کہ میں لاہور کے جیالوں کے درمیان ہوں، بھٹو شہید نے لاہور سے پارٹی کی بنیاد رکھی ،لاہور کے جیالوں نے 1986 میں محترمہ بینظیر بھٹو کا تاریخی استقبال کیا جو آج تک کا دنیا کا سب سے بڑا تاریخی اجتماع ہے ،لاہور نے جمہوریت میں بڑا اہم کردار ادا کیا ،سجب بھی پیپلز پارٹی نے حکومت بنائی اس میں لاہور کے جیالوں کا سب سے بڑا کردار رہا ،پیپلز پارٹی نے اپنے ہر دور میں پنجاب اور لاہور کو فوکس رکھا،ہم نے یہاں کے غریب عوام کیلئے پالیسیاںبنائی ،اس وقت نا اہل ،نالائق او رسلیکٹڈ حکومت ملک کی غریب عوام پر سب سے زیادہ ظلم کر رہی ہے ،لاہور کے عوام نے پچھلے دور میں بھی دیکھا کہ سڑکیں بنیں پل بنے مگر عام عوام پر خرچ نہیں کیاگیا،جب عام عوام پر خرچ نہیں کیا جاتا تو روڈ اور پل بنانے والی ترقی ترقی نہیں کہلاتی ۔

انہوں نے کہا کہ اس حکومت نے آئی ایم ایف سے ڈیل کر کے عوام کے خلاف ہر غلط بات مانی ،انہوں نے پاکستان کی معاشی آزادی پر حملہ کیاہے ،یہ نا اہل ہیں نالائق ہیں جو ملک کی عام عوام کا تحفظ نہیں کر سکتے ،آئی ایم ایف والے آتے ہیں اور آئی ایم ایف والوں سے مذاکرات کرتے ہیں ،ہم پوچھتے ہیں کہ بجلی کیوں مہنگی ہے تو پتہ چلتا ہے حکمران نا اہل ہیں،(ن) لیگ کی حکومت ہو یا پی ٹی آئی کی حکومت ہو لوگوں کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ نہیں ہوتا،

(ن) لیگ آئے یا کوئی اور آئے ملک میں امیروں کیلئے ٹیکس ایمنسٹی اور دیگر پالیسیاں لائی جاتی ہیں،(ن) لیگ اور پی ٹی آئی جب حکومت میں آتی ہے تو صرف امیروں کیلئے کام کرتی ہے لیکن جب پیپلز پارٹی حکومت میں آتی ہے تو غریبوں کو پیسہ بانٹتی ہے اور وہ پیسہ پھر پوری معیشت میں گھومتا ہے اور پورا ملک ترقی کرتا ہے ،جب (ن) یا کوئی دوسرا حکومت میں آتا ہے تو ایک مخصوص طبقہ ترقی کرتا ہے لیکن جب پیپلز پارٹی حکومت میں آتی ہے تو پورا ملک ترقی کرتا ہے ،اگر آپ چاہتے ہیں ہیں کہ ملک کا ہر عام آدمی ترقی کرے تو آپ کو پیپلز پارٹی کو سپورٹ کرنا پڑ ے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکمران کسان ،مزدور اور عام آدمی کو برداشت کرتے ہیں نہ ہی ملک کی خواتین اور ان کے مارچ کو برداشت کرتے ہیں ،مجھے امید ہے جیسے آپ لوگوں نے بی بی شہید اور بھٹو کا ساتھ دیا تھا ایسے ہی میرا ساتھ د یں گے،

بی بی شہید اوربھٹو شہید کی طرح عام عوام کو حقوق دلوانے میں میرا ساتھ دیں،پنجاب کے عوام کو سمجھانا ہے کہ اگر ملک کی ترقی چاہیے تو واحد راستہ پیپلز پارٹی ہے ۔قمر زمان کائرہ نے کہا کہ چیئرمین بلاو ل بھٹو نے کارکنوں سے ملنے کا سلسلہ شروع کیا ہے ،ہر ضلع میں جائیں گے ،پنجاب کا ہر شخض بلاول بھٹو سے ملنا چاہتا ہے ، سب سے ملیں گے ،لاہور کے صدر اکیلے کچھ نہیں کر سکتے تمام کارکن ساتھ ملکر کام کریں ،ہمیں ایک دوسرے کو برداشت کر کے چیئرمین کے ہاتھ مضبوط کرنے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے خلاف مارچ میں جو مارچ شروع ہونا تھا وہ فروری میں شروع ہو گیا، چیئرمین بلاول بھٹو فروری میں ہی میدان میں آگئے ہیں،جہاں جہاں بلاول بھٹو جا رہے ہیں مخالفین گھبرا جاتے ہیں ،اب اس حکومت کو پریشان کرنا ہے گھر بھیجنا ہے کیونکہ اس حکومت نے ہر شہری کا جینا اجیرن کیا ہوا ہے ،اس حکومت کا پاکستان کے ساتھ رہنا ممکن نہیں ۔بلاول بھٹو زرداری نے عزیزالرحمان چن سے ان کی بڑی ہمشیرہ کے انتقال پر اظہار تعزیت بھی کیا ۔ اس موقع پر لاہور کے عہدیداروں اور کارکنان نے بھی ان سے ملاقات کی ۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…