2018ء کے انتخابات کو بالکل تسلیم نہیں کرتے، ان لوگوں کے ہاتھوں میں پاکستان مزید رہا توملک تباہ ہو جائیگا، مولانا فضل الرحمان نے حکومت کیخلاف جہاد فرض قرار دیدیا

2  فروری‬‮  2020

پشاور (این این آئی) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہاہے کہ موجودہ حکومت کی ناکام پالیسیوں کے خلاف ہر پاکستانی پر جہاد فرض ہے، یہ جہاد مسلح نہیں پاکستان کے قانو ن کے اندر ہونا چاہیے،2018ء کے انتخابات کو بالکل تسلیم نہیں کرتے، ان لوگوں کے ہاتھوں میں پاکستان مزید رہا توملک تباہ ہو جائیگا،صرف مدارس نہیں تمام نظام کی اصلاح کی ضرورت ہے، اگر مدارس کو بند کر نے کی کوشش کی گئی تو ہم درختوں کے سائے میں بچوں کو پڑھائیں گے۔

اتوار کو یہاں تحفظ مدارس کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ موجودہ حکومت کی ناکام پالیسیوں کی وجہ سے ان کے خلاف ہر پاکستانی پرجہاد فرض ہے لیکن جہاد مسلح نہیں بلکہ قانون کے اندر ہوناچاہیے۔ انہوں نے کہاکہ ملک کو نا اہل حکمرانوں سے چھٹکارا دلانا ہے، کامیاب آزادی مارچ پر لوگوں کو مبارکباد دیتا ہو ں اور یہ ہماری جدو جہد ختم نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہاکہ ہم انتخابات کو بالکل تسلیم نہیں کر تے۔انہوں نے کہاکہ بر آمدات رکی ہوئی ہیں، 2018ء کے بجٹ میں شرح نمو دو فیصد پرپہنچ چکی ہے اور ہدف 6.5فیصد تھا اور خطرہ ہے کہ آئندہ بجٹ میں ایک فیصد تک کم ہو جائیگی ۔انہوں نے کہاکہ روپے کو مسلسل گرایا گیا ہے،میرے ساتھ کچھ سرمایہ کارملے اور انہوں نے کہا وہ کاروبار چھوڑ کر پاکستان سے جارہے ہیں اگر ان لوگوں کے ہاتھوں میں پاکستان مزید رہا توملک تباہ ہو جائیگا۔انہوں نے کہاکہ تاجر برادری پریشان ہے اور پاکستان کی تاریخ میں انہوں نے حکومتی پالیسیوں کے خلاف مکمل ہڑتال کر کے اپنے غم و غصہ کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہاکہ جے یو آئی ملک کو بچائیگی۔ انہوں نے سوال کیا کہ حکومت کے خیال میں مدارس کی اصلاحات کا کیا مطلب ہے؟ صرف مدارس نہیں تمام نظام کی اصلاح کی ضرورت ہے اگر مدارس کو بند کر نے کی کوشش کی گئی تو ہم درختوں کے سائے میں بچوں کو پڑھائیں گے اور ان کی بات نہیں مانیں گے۔ انہوں نے کہاکہ مدارس کی رجسٹریشن کا ایسا فارم بنایا گیا ہے جیسا کہ کسی کو پاکستان کی شہریت دینی ہو۔

انہوں نے کہاکہ ہم مدارس پر دباؤ قبول نہیں کرینگے ہر آزمائش کا مقابلہ کرینگے اور اس معاملات کوئی سودہ نہیں کیا جائیگا مدرسے کی اصلاحات کے بجائے ملک کا جوب یڑ ہ غرق ہورہاہے اس کی فکر کی جائے۔، غربت کی وجہ سے لوگ خود کشیاں کررہے ہیں،سکول اور کالج میں وہ مضامین لازم نہیں ہیں جن کا مدارس میں متعارف کرنے کا مطالبہ کیا جارہاہے۔انہوں نے کہاکہ بہاولپور میں اسلامی یونیورسٹی کے حوالے کر کے حلیہ بگاڑا گیا ہے پشاور میں اسلامیہ کالج پہلے ایک اسلامی ادارہ تھا لیکن وہاں پراب مخلوط تعلیم دی جارہی ہے،

اوکاڑہ میں بھی ایک مدرسہ پرقبضہ کیاگیا۔انہوں نے کہاکہ جتنا قرضہ اس حکومت نے لیا ہے اس کا پاکستان کی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ہے۔کشمیر کا سودا کیا گیا ہے، فلسطین کے مسئلے پر مضبوط موقف نہیں اپنایاگیا،ملک کو آئی ایم ایف کے حوالے سے کر دیاگیا ہے،چین سے اربوں ڈالر والا منصوبہ امریکہ کے کہنے پر تباہ کیا گیا ہے،سابقہ قبائلی علاقوں کے عوام کے ساتھ سالانہ ایک سو ارب روپے دینے کا وعدہ کیا گیا ہے اس حکومت نے ایک پیسہ بھی وہاں خرچ نہیں کیا،قبائلی اضلاع میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہورہی ہیں، سابقہ فاٹا والا کا مستقبل تاریک ہے، صدرٹرمپ کے فلسطین سے متعلق پالیسی کو عرب لیگ کی جانب سے مسترد کر نے کا خیر مقدم کرتا ہوں۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…