پراسیکیوشن فواد حسن فواد کیخلاف کوئی بھی پراپرٹی ثابت نہیں کر سکی،تحریری فیصلہ جاری، سابق وزیر اعظم نواز شریف کے سابق پرنسپل سیکرٹری کی کل رہائی کا امکان

23  جنوری‬‮  2020

لاہور(این این آئی)لاہور ہائیکورٹ نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں سابق وزیر اعظم کے سابق پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کی ضمانت پر رہائی کے تحریری فیصلے میں کہا ہے کہ آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں پراسیکیوشن فواد حسن فواد کے خلاف کوئی بھی پراپرٹی ثابت نہیں کر سکی۔لاہور ہائیکورٹ کے ججز جسٹس طارق عباسی اور جسٹس چوہدری مشتاق پر مشتمل دو رکنی بنچ نے نے فواد حسن فواد کی ضمانت کا چار صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ فواد حسن فواد 1 سال اور 7 ماہ جیل میں قید رہے۔ فواد حسن فواد سمیت دیگر ملزمان پر ابھی تک فرد جرم بھی عائد نہیں کی گئی۔ فواد حسن فواد کیخلاف جاری کیس میں ابھی تک کوئی پیشرفت نہیں ہوئی۔ ملزم کیخلاف کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا گیا کہ اس نے پراپرٹی خریدی، فروخت یا منتقل کی ہو۔عدالت نے تحریری فیصلے میں کہا ہے کہ جن لوگوں کے نام پر جائیدادیں ہیں ان کو گرفتار ہی نہیں کیا گیا۔ جن کے نام پر اثاثے ہیں انہیں ریفرننس میں نامزد کیا گیا۔ریفرننس میں کوئی بھی ثبوت فراہم نہیں کیا گیا کہ اثاثے فواد حسن فواد کے ہیں۔تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار کو تفتیش کے مرحلے میں گرفتار کرلیا گیا۔ درخواست گزار کا کسی بھی جائیداد یا کاروبار سے گٹھ جوڑ ثابت نہیں کیا گیا کیونکہ آج تک ملزم پر لگے الزامات ثابت نہیں ہو سکے۔تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عدالت ملزم کی ضمانت منظور کرتی ہے، ملزم کو غیر معینہ مدت تک سلاخوں کے پیچھے نہیں رکھا جا سکتا۔تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عدالت ملزم کو ہدایت کرتی ہے کہ وہ بطور ضمانت دو مچلکے جمع کروائیں۔دریں اثنا ء لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے ضمانت کے تحریری فیصلے میں تاریخ کی غلطی کے باعث فواد حسن فواد آمدن کی اثاثہ جات کیس میں روبکار جاری نہ ہوسکی۔ احتساب عدالت کے ایڈمن جج امیر محمد خان عدالتی وقت ختم ہونے پر عدالت سے روانہ ہوگئے۔ ذرائع کے مطابق فواد حسن فواد کی جمعہ کے روز رہائی کا امکان ہے۔

موضوعات:



کالم



اللہ کے حوالے


سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…