ڈیڑھ سال میں ہر چیز اوپر گئی، اگر کوئی چیز نیچے آئی ہے تو وہ آمدن ہے،سراج الحق نے حکومت کو نحوست قرار دیدیا

19  جنوری‬‮  2020

گوجر خان (این این آئی)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ ملک میں آٹے کے بحران نے حکمرانوں کی لاعلمی اور نااہلی کا پول کھول دیاہے۔ڈیڑھ سال میں ہر چیز اوپر گئی، اگر کوئی چیز نیچے آئی ہے تو وہ آمدن ہے،موجودہ حکومت کی نحوست کی وجہ سے ملک سے خیر و برکت اٹھ گئی ہے،مہنگائی، بے روزگاری اور مایوسی کے اندھیروں نے ملک کو چاروں طرف سے گھیر لیاہے۔

اناج میں کمی، آٹا سمیت خوراک کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے نے غریب کی کمر توڑ دی ہے۔آٹے کے بحران اور مہنگائی نے مزدور کو بستر مرگ پر پہنچا دیاہے۔ موجودہ حکومت نے پندرہ ماہ میں عوام پر مہنگائی کے کوڑے برسائے ہیں۔ حکومت نے مہنگائی پر قابو پانے کی کوشش نہ کی تو عوام اسے زیادہ دیر برداشت نہیں کریں گے۔ حکومت میں آنے سے پہلے عمران خان کہتے تھے کہ جو حکومت ڈلیور نہ کر پا رہی ہو اس حکومت کو ٹیکس یا بل نہیں دینا چاہیے۔ آج ان کی حکومت ڈلیور نہیں کر پا رہی تو کیا اس حکومت کو ٹیکس یا بل دیا جانا جائز ہے؟۔ ایک طرف حکومت آٹا، چینی، گھی، دالیں اور دیگر اشیائے خوردو نوش کی قیمتوں میں اضافے کو کنٹرول کرنے میں ناکام رہی ہے تو دوسری طرف وزراء عوام کی بے بسی کا مذاق اڑا رہے ہیں۔ ان شہزادوں کے دلوں میں غریب کے لیے کوئی درد نہیں ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گوجرخان میں کارکنوں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ایک سال میں شوگر ملز مافیا نے 155 ارب روپے اپنی جیبوں میں بھرے ہیں۔ چینی کی قیمتوں میں 50 فیصد اضافہ ہواہے، کیا چینی باہر کے ملک سے درآمد ہوتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ آٹے اور گندم کا بحران پیدا ہونے پر ایک تحقیقاتی کمیٹی بنائی جائے جو پتہ لگائے کہ یہ بحران کیسے پیدا ہوا ہے۔ اس سازش میں ملوث افراد کو سزا دی جائے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے اور گندم کی پیداوار میں بھی خود کفیل ہوگیا تھا لیکن موجودہ حکومت کی بدتدبیری نے ملک میں آٹے کے بحران کو جنم دیا ہے۔

دس لاکھ ٹن گندم کو مرغیوں کی خوراک میں شامل کر دیا گیا۔ کئی لاکھ ٹن گندم باہر بھجوا دی اور ناقص زرعی پالیسیوں کی وجہ سے 20 لاکھ ٹن گندم کی پیدوار میں کمی ہوئی ہے اب تو پاکستان کے عوام جھولیاں اٹھا اٹھا کر کہہ رہے ہیں کہ ہمیں نیا پاکستان نہیں چاہیے ہمیں پرانا پاکستان ہی لوٹادو۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ عوام ملک میں نئے کارخانے چاہتے ہیں لیکن حکومت لنگر خانے بنا رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی مہنگائی، بے روزگاری کے خلاف تحریک چلائے گی۔ جماعت اسلامی عوام کے دکھ درد کو اپنا دکھ سمجھتی ہے۔ انشاء اللہ جماعت اسلامی بر سر اقتدار آ کر عوام کو تعلیم و صحت مفت اور خوراک ارزاں قیمت پر فراہم کرے گی۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…