آرمی ایکٹ کی حمایت کو ڈیل نہ سمجھا نہ جائے، نیب آرڈیننس میں ترمیم کیوں کی گئی؟ حکومت گھر جانے والی ہے، رانا ثناء اللہ کا دھماکہ خیز انکشاف

2  جنوری‬‮  2020

لاہور(آن لائن) مسلم لیگ کے سینئر رہنما ورکن قومی اسمبلی رانا ثناء اللہ نے کہا کہ حکومت نے نیب آرڈیننس بی آر ٹی اور مالم جبہ منصوبوں میں کی گئی کرپشن بچانے کیلئے لایا،اپوزیشن کو اس کا کوئی فائدہ نہیں،حکومت اپوزیشن کی ترامیم اس میں شامل کرے گی تو تعاون کریں گے۔آرمی ایکٹ کی حمایت کو ڈیل نہ سمجھا نہ جائے، ن لیگ آئین وقانون کی پاسداری کرے گی،پارٹی نے فیصلہ کیا کہ آرمی چیف کے عہدے کو متنازع نہیں بنائیں گے،

پوری جماعت فیصلے کے ساتھ کھڑی ہے۔میرے تمام اثاثے الیکشن کمیشن کے گوشواروں میں پہلے ہیں ڈکلیئرڈ ہیں۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نیب آرڈیننس پر اپوزیشن کو اعتراض ہے، پہلا اعتراض یہ ہے کہ اس کو آرڈیننس کی صورت میں لایا گیا ہے، وہ بل کی صورت میں آنا چاہیے تھا اور حکومت کو چاہیے تھا کہ اپوزیشن کے ساتھ بیٹھ ان معاملات کو دیکھتی جن پر بات ہوئی تھی، ضمانت اور 90 روز کے ریمانڈ سے متعلق چیزیں شامل تھیں،ان چیزوں کو چھوڑ دیا گیا، وہ چیزیں جو مالم جبہ اور بی آرٹی کیس کو تکلیف پہنچاتی ہیں، ان کو آرڈیننس میں شامل کرلیا گیا۔انہوں نے کہا کہ مریم نوازاپنے والد نوازشریف کی بیماری سے بہت پریشان ہیں، نوازشریف واقعی بیمار ہیں،اس لیے وہ مناسب نہیں سمجھتیں کہ وہ جلسے جلوس اور ریلیاں نکالیں،میری نوازشریف سے بات ہوئی ہے، جس دن سے جیل سے رہا ہوا، انہوں نے بڑی خوشی کا اظہار کیا، انہوں نے میرے حوصلے کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ نیب کی طرف سے مجھے کل شام طلبی کی اطلاع ملی،نیب نے ایک سوالنامہ دیا جس میں کاکافی تفصیل تھی۔نیب کے تین صاحبان ملے ان کا میرے ساتھ رویہ بڑا اچھا تھا۔انہوں نے جو مجھ سے پوچھا میں نے بھی ان کو تمام باتیں خلوص نیت سے بتائیں۔سابق آئی جی تو درجنوں ہیں، سب کو پریشان کردینا بڑی زیادتی ہے۔ سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ اس طرح کی دھمکی دوں۔ کابینہ اجلاس میں شہریار آفریدی نے کہا کہ مجھے جیسے کہا گیا میں نے اس بنیاد پر قسمیں کھائیں،

اب شہریار آفریدی کو چاہیے کہ سچائی سامنے لائیں۔انہوں نے کہا کہ 2019ء سال سب سے زیادہ غریبوں اور کاروباری طبقات کیلئے مشکل رہا، ریڑھ والے سے لے کرسب رورہے ہیں، لوگوں کے چولہے ٹھنڈے ہوگئے ہیں، ہماری کوشش اور دعا ہے کہ یہ حکومت جس نے سب کو مشکل میں ڈالا ہوا ہے، اللہ تعالیٰ اس سے جان چھڑائے،تاکہ ملک آگے بڑھ سکے۔انتقام کی سیاست سے کوئی حکومت نہیں چل سکتی۔ انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان اور بلاول بھٹو سے پہلے شہباز شریف کہہ چکے ہیں کہ یہ حکومت گھر جانے والی ہے،ان ہاؤس تبدیلی کا فیصلہ متحدہ اپوزیشن نے کرنا ہے۔2020ء میں حکومت کوگھر جاتے دیکھ رہا ہوں، مسلم لیگ (ن) نے فیصلہ کیا ہے کہ آرمی چیف کے عہدے کو متنازع نہیں بنائیں گے، (ن)لیگ نے غیرمشروط حمایت کی،

پارلیمانی پارٹی نے جب غیرمشروط بات کی، تو پھر اس کو ڈیل کیسے کہا جاسکتا ہے؟مجھ سمیت تمام عہدیدران پارٹی کے فیصلے کے ساتھ کھڑے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ نوازشریف یا دیگر رہنماؤں کی رہائی کسی ڈیل کا حصہ نہیں ہے،میری رہائی پر میاں نوازشریف نے خوشی کا اظہار کیا ہے اور میری ان سے بات چیت گزشتہ دنوں ہوئی تھی۔شہریار آفریدی کی دھمکی کے حوالے سے بات درست نہیں ہے بلکہ غیر مناسب ہے،میں نے کسی کو کوئی دھمکی نہیں دی،شہریار آفریدی کہہ چکے ہیں کہ مجھے جو کہا گیا میں نے اس کے مطابق قسمیں کھائی ہیں،اس سے پتہ چلتا ہے کہ ان کو غلط گا ئیڈ کیا گیا ہے اور اگر ایسا ہے تو وہ سچ کہنے کی جرات کریں۔انہوں نے کہا کہ 2019ء پاکستانی عوام غریبوں،تاجروں سب کیلئے مشکل ثابت ہوا ہے،غریب دو وقت کی روٹی کو ترس رہے ہیں،اللہ تعالیٰ اس نااہل حکومت سے عوام کی جان چھڑائے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے ساتھ جو زیادتی اور ظلم کیا جارہا ہے وہ اللہ اور پاکستان کے عوام جانتے ہیں،اگر میں قصور وار ہوں تو جیل جانے کو تیار ہوں مگر عوام ہماری بے گناہی کا ثبوت دے رہے ہیں۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…