فتنوں کے خاتمے کے لیے علماء کے درمیان رابطے وقت کی ضرورت ہے، سعودی عرب کے مفتی اعظم الشیخ عبدالعزیز کی حافظ طاہر محمود اشرفی سے ملاقات میں گفتگو

5  دسمبر‬‮  2019

لاہور(پ ر) امت مسلمہ کی وحدت اور اتحاد سے تمام مسائل کا حل نکلے گا۔ اسلام کے نام پر دہشت گردی اور انتہا پسندی پھیلانے والوں نے اسلام اور مسلمانوں کو نقصان پہنچایا ہے۔ مملکت سعودی عرب مسلمانوں کی وحدت اور اتحاد کا مرکز ہے۔ پاکستان کے علماء و مشائخ، فوج او ر عوام نے انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے بہت قربانیاں دی ہیں۔ فتنوں کے خاتمے کے لیے علماء کے درمیان رابطے وقت کی ضرورت ہے۔

یہ بات مفتی اعظم سعودی عرب الشیخ عبدالعزیز بن عبداللہ آل شیخ نے چیئرمین پاکستان علماء کونسل و صدروفاق المساجد و المدارس پاکستان حافظ محمد طاہر محمود اشرفی سے دارالافتاء سعودی عر ب میں ملاقات کے دوران کہی۔ انہوں نے کہا کہ اسلام امن و سلامتی کا دین ہے، دنیا کو اسلام اور مسلمانوں سے،خوفزدہ نہیں ہونا چاہیے۔ وحشت اور دہشت پھیلانے والوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ مملکت سعودی عرب کی قیادت، علماء اور عوام مسلمانوں کے مسائل کے حل کے لیے کوشاں ہیں۔ پاکستان اورسعودی عرب کے تعلقات لازوال ہیں۔ مملکت سعودی عرب پاکستان کے علماء ومشائخ کوبہت احترام سے دیکھتی ہے۔ چیئرمین پاکستان علماء کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے مفتی اعظم سعودی عرب کو کشمیر کی سنگین صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں تین ماہ سے کرفیو ہے کشمیری کس حال میں ہیں کسی کو خبر نہیں ہے۔ کشمیر او رفلسطین امت مسلمہ کے مسائل ہیں جن کے حل کے لیے ہر سطح پر کوششوں کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ مملکت سعودی عرب امت مسلمہ کا مرکز ہے مرکز کے بغیر امت کی وحدت ممکن نہیں ہے،پاکستان کسی سیاسی و عسکری قیادت اسلامی ممالک کے درمیان اختلافات کے خاتمے کے لیے کوشاں ہے۔ پاکستان کسی ایسے اتحاد میں شامل نہیں ہوسکتا جس کا مقصد اسلامی اور عرب ممالک کو کمزور کرنا ہوگا۔ پوری دنیا پر واضح ہے کہ مملکت سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان اختلافات پیدا نہیں کئے جاسکتے۔

انہوں نے مفتی اعظم سعودی عرب کو بتایا کہ پاکستان علماء کونسل لاہور میں دارالافتاء پاکستان قائم کر چکی ہے جس کی توسیع پر کام ہورہا ہے۔ انہوں نے مملکت سعودی عرب کا مسئلہ کشمیر اور فلسطین پر موقف کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق چاہتا ہے۔ پاکستان جنگ کاحامی نہیں ہے لیکن اگر پاکستان پر جنگ مسلط کی گئی تو پاکستان اپنے دفاع کا حق رکھتا ہیاور پاکستان کی فوج جارحیت کا بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ مفتی اعظم سعودی عرب نے پاکستان اور عالم اسلام کے لیے خصوصی طور پر دعا کروائی۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…