مولانا فضل الرحمان کے سٹیج سے مولانا طارق جمیل کو ننگی گالیاں،مولانا منظور مینگل کاانتہائی گھٹیا اور گالم گلوچ سے بھرپور زبان کا استعمال ،جانتے ہیں باقی علمائے کرام کیا کرتے رہے؟

11  ‬‮نومبر‬‮  2019

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)مولانا فضل الرحمان کا آزادی مارچ آج گیارہویں روز میں داخل ہو گیا ہے ۔ مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ اسٹیج پر مولانا منظور مینگل نے مولانا طارق جمیل کیلئے نازیبا الفاظ استعمال کرتے ہوئے ان کیلئے گالم گلوچ کا استعمال کیا ۔

تفصیلات کےمطابق مولانا منظور مینگل نے مولانا طارق جمیل کیخلاف نازیبا الفاظ کا بے دریغ استعمال کیا جو قابل بیان نہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ اے اللہ یہ لوگوں کی قمیضیں بھی اتار چکے لیکن یہ ریاست کا نام لے رہا ہے ۔ یہ پہلا وزیراعظم ہے جو مدینے کی ریاست کا نام لے رہا ہے ۔ مولانا نے تقریر کے دوران انتہائی سخت زبان کا استعمال کرتے ہوئے کہا کہ اے اللہ اب قمیض بھی نکال چکے اب شلوار بھی اتر جائے تبھی بھی یہ مدینے کا نام تو لے رہا ہے ۔ تجھے شرم آنی چاہیے کہ عمران خان جیسے پدھو کے مقابلے میں تو نے مولانا فضل الرحمان کو مرتدکر دیا ، محمد ؐ کے سامنے کیسے جائو گے ۔ لوگوں کے لباس اتر چکے ہیں لوگ ننگے ہو چکے ہیں پھر بھی مدینہ کا نام تو لے رہا ہے ۔ مولانا منظور مینگل کا مزید کہنا تھا کہ لوگوں کا کاروبار تو بند ہو چکا لیکن یہ مدینے کا نام تو لے رہا ہے ۔ روٹی ہم سے چھین لی گئی ، کاروبار بند ہو گیا ،لباس ہمارا اتار لیا ، ملک دائو پر لگا دیا ، غیرت کو دائو پر لگا دیا ، شرم کو دائو پر لگا دیا ، پوری دنیا کے آگے رسوا ہو چکے ، پھر کہتے ہی صبر کرو ، مجھے تم سے پیار ہے کیونکہ ریاست مدینہ کا نام تو لے رہا ہے ۔ تجھے شرم آنی چاہیے۔ انہوں نے مزید کیا کہا ویڈیو دیکھئے ۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…