“مجھ سے اس طرح اکڑ کر بات مت کرو،صحافی نے ایسا کیا سوال پوچھا کہ وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے اسے جھاڑ پلا دی

22  اکتوبر‬‮  2019

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)پریس کانفرنس کے دوران ایک صحافی نے شیخ رشید احمد سے سوال کیا کہ شیخ صاحب آپ کے دور میں صحافیوں کیلئے ایک فائدہ مند اسکیم آئی تھی جو 80فیصد مل رہاتھا اب ختم ہو گیا ہے ہے اسے دوبارہ بحال کر دیں ۔ سوال کے جواب میں وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے رپورٹر کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ یار اتنا بازیب اور نورانی چہرہ ہے تمہارا ،

میں یہاں بیٹھا ہوں وہ ختم ہو سکتی ہے کیا ؟لیکن مسئلہ یہ ہے کہ آپ ریل سے جاتے ہی نہیں آپ جہاز کی سواری ہیں ۔ آپ جہاز کی رعایت لیتے ہیں ریل کی نہیں لیتے ۔ میں جانتا ہوں آپ کو ۔جبکہ ایک اور صحافی کو جھاڑ پلاتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ یار اس طرح اکڑ کر بات نہ کروں ، میں سارے سوال تو نہیں لے سکتا باقیوں کو بھی پوچھنے دو ۔ دریں اثنا شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ اگر ایک بندے سے بھی کسی نے نوکری کیلئے پیسہ لیا ہو تو میں قصور وار ہوں۔ انہوںنے کہاکہ ہمارا اور فضل الرحمان کا مسئلہ مختلف ہے سرحدوں پر حالات کشیدہ ہیں۔انہوںنے کہاکہ مودی پانی بند کرنے کا کہہ رہا ہے اس پر خاموش نہیں رہا جا سکتا،پہلے ہی کہا تھا مودی بہت خطرناک ذہن رکھتا ہے وہ سلامتی کونسل کی مستقل ممبر شپ چاہتا ہے،ایسے حالات میں مولانا فضل الرحمن کو مشورہ بھی دیا تھا،وہ سیاسی پارٹیوں کو لیڈ کرنے جا رہے ہیں۔انہوںنے کہاکہ لوگوں کو مسلح لوگوں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جا سکتا،آگر کسی نے ایسا کیا تو قانون لازمی حرکت میں آئے گا۔ انہوںنے کہاکہ مولانا کو میڈیا نے دس کی جگہ سو ایم جی کی ہوا بھر دی ہے جو پھٹنے جا رہا ہے،سارے پھاٹک ختم ہو جائینگے کوئی پھاٹک نہیں رہے گا ریلوے سگنل نئے ہونگے نیا ٹریک ڈالا جائیگا۔ انہوںنے کہاکہ عمران خان صاحب نے ہمیں اٹھاون ارب کا ٹارگٹ دیا ہے جو بہت مشکل ہے مگر ہم ٹارگٹ کو کراس کرینگے۔

انہوںنے کہاکہ مسئلہ کشمیر سے مولانا فضل الرحمن کا کوئی واسطہ نہیں وہ دو سال کشمیر کمیٹی میں رہے کچھ نہیں کیا۔ ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ چوہدری نثار میرے رابطے میں نہیں مگر شہباز شریف سے میرا کوئی رابطہ نہیں ہے۔انہوںنے کہاکہ میں اس بات کا ہامی ہوں اگر مولانا کو فیس سونگ دینی پڑے تو دے دینی چاہیے،ساری زندگی یہی سنا کہ ا پوزیشن وزیر اعظم کا استعفیٰ ہی مانگتی رہی

مگر سزا لوگوں نے بھگتی۔انہوںنے کہاکہ آٹا گھی چینی مہنگی ہونے کے ذمہ داری سابقہ حکومت پر ہے۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کی سرحدوں پر فوجیں موجود ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کو اندر سے خطرہ ہے باہر سے نہیں،ایٹم بم بنایا ہے دیکھنے کیلئے نہیں ،استعمال کرنے کیلئے رکھا ہے ،ضرورت پڑی تو استعمال بھی کرینگے۔ انہوںنے کہاکہ بچیوں کے اسکول کیلئے ایک لاکھ روپے کا اعلان کرتا ہوں۔‎

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…