وکیل کے لیڈی کانسٹیبل کو تھپڑ مارنے کے واقعہ کا ڈراپ سین،ایسا فیصلہ ہوگیا کہ کسی کے وہم و گمان میں بھی نہ ہوگا، حیرت انگیز صورتحال

16  ستمبر‬‮  2019

لاہور(آن لائن)  فیروزوالہ میں وکیل کا لیڈی کانسٹیبل کو تھپڑ مارنے کا معاملہ وکیل کے معافی مانگنے پر رضامندی کے بعد سلجھ گیا ہے۔ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) شیخوپورہ اور وکلا میں کامیاب مذاکرات کے بعد معاملات طے پا گئے ہیں اور وکلاء   نے کچہری فیروزوالہ میں ہڑتال ختم کرتے ہوئے پولیس کو کچہری میں داخلے کی اجازت دے دی ہے۔فیروزوالہ کچہری میں منگل سے عدالتی امور معمول کے مطابق دوبارہ شروع ہو جائیں گے۔

وکلا اور پولیس کے درمیان ہونے والے سمجھوتے کی رو سے فیروزوالہ ڈی پی او شیخوپورہ صلاح الدین سیالوی نے ڈی ایس پی فیروزوالہ اور ایس ایچ او فیروزوالہ کو تبدیل کرنے کا مطالبہ مان لیا ہے جبکہ ایڈووکیٹ احمد مختار نے لیڈی کانسٹیبل فائزہ سے معذرت پر رضامندی ظاہر کی ہے۔واضح رہے کہ وکیل احمد مختار کے ہاتھوں تشدد کا نشانہ بننے والی لیڈی کانسٹیبل فائزہ نوازوکیل کی جانب سے تھپڑ مارنے کے واقعہ پر اپنا موقف بیان کرتے ہوئے کہا تھا کہ کہ جب عزت نفس پر حملہ ہو تو کوئی لڑکی خاموش نہیں رہتی۔ان الزامات پر کہ وہ اس معاملے پر سیاست کر رہی ہیں انہوں نے واضح کیا تھا کہ میں سیاست نہیں کر رہی اور نہ ہی اپنے محکمے کی طرف سے بول رہی ہوں۔فائزہ نے اس واقعہ کے بعد نوکری سے استعفیٰ بھی دے دیا تھا۔تھپڑ مارنے کے واقعے کے حوالے سے تفصیلات بتاتے ہوئے فائزہ نواز کا کہنا تھا کہ دوپہر ایک بجے ڈیوٹی پر تھی کہ وکیل صاحب نے مرکزی دروازے پر آکر گاڑی روک دی۔’میں نے وکیل سے کہا کہ آپ پڑھے لکھے ہیں تاہم اتنے میں وکیل نے تھپڑ مار دیا۔‘لیڈی کانسٹیبل کے مطابق وکیل کو ساتھی اہلکار نے کہا کہ گاڑی آگے کھڑی کریں جس پر انہوں نے بدتمیزی کی، غصے میں آ گئے اور گالیاں دینا شروع کر دیں۔انہوں نے مزید کہا کہ مجھے بچانے والا کوئی نہیں تھا، میں ڈی ایس پی کے دفتر گئی اور سارا واقعہ بتایا تاہم اس کا مطلب یہ نہیں کہ اپنے محکمے کے خلاف ہوں۔فائزہ کی تھپڑ مارنے والے وکیل کو گرفتار کرکے ہتھکڑیوں میں لے جانے کی تصویر سوشل میڈیا پر بہت مقبول ہوئی تھی۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…