تربیلا جھیل میں پانی کا ذخیرہ بلندترین سطح تک پہنچ گیا

19  اگست‬‮  2019

تر بیلاغازی (آن لائن)تربیلا جھیل میں پانی کا ذخیرہ بلندترین سطح تک پہنچ گیاحالیہ بارشوں سے ملک کے سب سے بڑے آبی ذخیرہ  (تربیلا ڈیم) میں پانی کا ذخیرہ اپنے مقررہ وقت 19اور20 اگست کی درمیانی شب رات ایک بجے بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے تر بیلا جھیل ہر سال 20اگست کو  بلندترین سطح 1550 فٹ تک پہنچتی ہے تر بیلا جھیل میں اس وقت پانی کی مقدارانتہائی بلند ترین سطح سے محض آدھا فٹ نیچے ہے

جو آئندہ 24گھنٹوں میں عبور ہونے کا امکان ہے پانی کی آمد میں اضافے کے ساتھ اخراج میں بھی اضافہ کر دیا گیا ہے جبکہ ایگزلری سپل وے سرنگ نمبر پانچ سے اخراج کی وجہ سے دریا سندھ کے پا نی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جبکہ آبی زخیر ہ میں اضافے سے تر بیلا بجلی گھر کی پیداوار میں بھی اضافہ ہو گیا ہے جو بڑھ کر 4713میگا واٹ تک پہنچ گئی ہے تر بیلا بجلی گھر میں نصب16 پیداواری یو نٹوں نے پیدوارشروع کر دی ہے تر بیلا بجلی گھر کی کل پیداوار 4888 میگا واٹ ہے تر بیلا ڈیم کے شعبہ تعلقات عامہ کے جاری کردہ اعداد شمار کے مطابق تر بیلاجھیل میں گزشتہ روز 236700کیوسک فٹ پانی کی آمد ریکارڈ کی گئی جبکہ تر بیلا جھیل سے207900 کیوسک فٹ پانی سپل وے کے زریعے دریا سندھ میں چھوڑا جارہا ہے تر بیلا بجلی گھر کے 16 یونٹ بجلی پیدا کر رہے ہیں جن کے ذ ریعے 4713میگا واٹ بجلی پید ا کی جارہی ہے جبکہ ایک یونٹ بند پڑا ہے تر بیلا ڈیم میں پانی ذخیرہ کر نے کی گنجائش1550کیوسک فٹ ہے ڈیڈ لیول 1386 فٹ جبکہ پانی کی مجموعی گنجائش 6.174 ملین ایکٹر فٹ ہے تا ہم 19اگست کو تربیلا جھیل میں پانی کی بلند سطح 1549.44فٹ تھی جو گزشتہ رات اپنی آخری حد تک پہنچ چکی ہے جوپانی کی کمی کی شکار زراعت میں بہتری، لوڈ شیڈنگ میں کمی اور بجلی کی پیداوار میں بھی خاطر خواہ اضافہ کا باعث بنے گی۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…