صادق سنجرانی کیخلاف عدم اعتماد ناکام ہونے کے بعد حالات مزید خراب، اہم سیاسی جماعت نے اپنے تمام سینیٹرز سے استعفے لے لئے، دھماکہ خیز اقدام

1  اگست‬‮  2019

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) اپوزیشن کی چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام ہونے پر پیپلز پارٹی کے سینیٹر مصطفیٰ کھوکھر نے پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو کو اپنا استعفیٰ بھجوا دیا، مصطفیٰ کھوکھر نے ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کے 64 اراکین نے ہاتھ اٹھا کر حمایت کا اعلان کیا لیکن جب ووٹنگ ہوئی تو صرف پچاس ووٹ پڑے،

پیپلز پارٹی کے سینیٹر نے کہا کہ اس پر مجھے شدید شرمندگی محسوس ہوئی ہے اس وجہ سے استعفیٰ دے رہا ہوں، ان کے استعفے کے بعد پیپلز پارٹی کے دیگر سینیٹرز نے بھی اپنے استعفے پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو کو بھجوا دیے ہیں، واضح رہے کہ پیپلز پارٹی کے سینیٹرز کی تعداد 21 ہے، اپوزیشن کے سینیٹرز پر ووٹ فروخت کرنے کا الزام ہے اسی وجہ سے پیپلز پارٹی کے سینیٹرز نے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ ان الزامات سے بچا جا سکے۔ دوسری جانب اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے کہاہے کہ آج پھر سینیٹ میں پچھلے سال ہونیوالے دھاندلی زدہ الیکشن کی تحریک دہرائی گئی ہے، چمک کا شکار ہونیوالے 14سینیٹر ز کو بے نقاب کریں گے، اگلے ہفتے اے پی سی بلا کر قوم کے سامنے لائحہ عمل رکھا جائیگا۔چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی ناکامی کے بعد اپوزیشن رہنماؤں کے ساتھ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ آج پھر پچھلے سال جو دھاندلی زدہ الیکشن تھے، ان کی تاریخ دہرائی گئی ہے، ہم تمام سیاسی جماعتوں نے مشاورت سے فیصلہ کیاہے کہ یہ 14ووٹ جوامیر ترین جیسے لوگوں کی چمک کے حوالے ہوگئے، اس حوالے سے فیصلہ ہواہے کہ ضمیر بیچ کر جمہوریت اور نظام کو کمزور کرنے والوں کو تمام سیاسی پارٹیاں خود ایک ٹائم فریم کے تحت ان کی نشاندہی کرکے قوم کو بتائیں گی کہ وہ 14لوگ کون تھے جنہوں نے ضمیر فروشی کرکے جمہوریت کو نقصان پہنچایا ہے۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اگلے ہفتے ہم ایک اے پی سی کال کریں گے اور قوم کے سامنے ایک پورا لائحہ عمل لیکر آئیں گے۔

انہوں نے کہا کہ تیسر ی بات یہ طے ہوئی ہے کہ جب بھی سینیٹ کا اجلاس ہوگا، اس میں اپوزیشن پارٹیاں تحریک عدم اعتماد کے دوران ہونیوالی ہارس ٹریڈنگ کوبے نقاب کریں گی۔ اس موقع پر چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ جن 14 سینیٹرز نے ووٹ کاسٹ نہیں کیا انہوں نے جمہوریت کی پیٹھ پر چھرا گھونپا ہے ہم انہیں نہیں چھوڑیں گے۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آج ایک بار پھر کٹھ پتلی کامیاب ہو گیا، اخلاقی طور پر چیئرمین سینیٹ کو مستعفی ہونا چاہیے تھا۔بلاول بھٹو نے انتہائی جذباتی انداز میں کہا کہ ہم پارلیمان اور سڑکوں پر اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے، حزب اختلاف متحد ہے اور ہم عوام کا ساتھ نہیں چھوڑیں گے۔ ہم ہار کر بھی جیت گئے لیکن حکومت کس بات پر خوشیاں منا رہی تھی۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…