آئین چیئرمین سینیٹ کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لانے کی اجازت دیتا ہے،تحریک کب پیش ہوگی، متحدہ اپوزیشن نے بڑا اعلان کردیا

19  جولائی  2019

اسلام آباد (این این آئی) متحدہ اپوزیشن نے چیئرمین سینیٹ کو خط کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ چیئرمین سینیٹ کی جانب سے طلب کیا گیا اجلاس بھی معمول کی مطابق ہو گا، صرف ریکوزیشن کا ایجنڈا ترجیح ہو گا،آئین ریکوزیشن کیے گئے اجلاس میں قرارداد عدم اعتماد پیش کرنے پر کوئی قدغن نہیں لگاتا،آئین چیئرمین سینیٹ کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لانے کی اجازت دیتا ہے،

اگر قرارداد منظور ہو جائے تو چیئرمین سینیٹ کو آفس خالی کرنا ہو گا۔ جمعہ کو سامنے آنے والے اپوزیشن کے خط کے متن میں کہاگیاکہ آئین میں کوئی شق نہیں کہ قرارداد عدم اعتماد، صدر کی جانب سے بلائے گئے اجلاس میں منظور کی جائے۔خط میں کہاگیاکہ چیئرمین سینیٹ کی جانب سے طلب کیا گیا اجلاس بھی معمول کی مطابق ہو گا، صرف ریکوزیشن کا ایجنڈا ترجیح ہو گا۔ خط میں کہاگیاکہ آئین ریکوزیشن کیے گئے اجلاس میں قرارداد عدم اعتماد پیش کرنے پر کوئی قدغن نہیں لگاتا۔ خط میں کہاگیاکہ سابق چیئرمین کی رولنگ پر اعتراض بے بنیاد ہے، خط کے مطابق سابق چیئرمین کی رولنگ ایجنڈا اور آرڈر اْف دی ڈے سے متعلق ہے، خط میں کہاگیاکہ جس میں ترجیح ریکوزیشن کے ایجنڈا کو دی جاتی ہے،قرارداد عدم اعتماد دیگر قرارداد اور تحاریک پر فوقیت رکھتی ہیں،نوٹس جاری ہونے کے بعد سینیٹ کا اجلاس سات روز سے زیادہ ملتوی نہیں کیا جا سکتا۔ خط میں کہاگیاکہ اس سے قرار داد کو فوری نمٹانے کی اہمیت ظاہر ہو جاتی ہے،چیئرمین سینیٹ کا خط کہ ریکوزیشن اجلاس میں قرارداد عدم اعتماد پیش نہیں کی جا سکتی، آئین سے متصادم ہے۔ خط میں کہاگیاکہ آئین کے مطابق اجلاس اس وقت تک ملتوی نہیں ہو گا جب تک تحریک نمٹا نہیں دی جاتی،آئین یہ ابہام دور کر دیتا ہے کہ تحریک عدم اعتماد کی قرارداد ریکوزیشن اجلاس میں زیر غور نہیں آ سکتی۔

خط میں کہاگیاکہ آئین کی مطابق سیکریٹری سینیٹ کو تحریک عدم اعتماد کو بطور واحد ایجنڈا آئٹم اجلاس پر لانا ہو گا،چاہیے سینیٹ اجلاس ریکوزیشن پر یا صدر مملکت کی جانب سے طلب کیا جائے لہذا آئین کے مطابق نوٹس کے بعد کے 7 روز کا آغاز ہو چکا ہے۔ خط میں کہاگیاکہ آئین کے مطابق لازم ہے کہ سیکریٹری سینیٹ نوٹس کے سات روز مکمل ہونے کے بعد ایجنڈا پر رکھنا ہو گا،چاہے اجلاس ریکوزیشن ہو یا صدر مملکت طلب کرے،یہ آئین کی خلاف ورزی، نامناسب ہے کہ چئیرمین سینیٹ اپنے معاملے پر خود کوئی خط لکھیں۔



کالم



مشہد میں دو دن (دوم)


فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…

ہم بھی کیا لوگ ہیں؟

حافظ صاحب میرے بزرگ دوست ہیں‘ میں انہیں 1995ء سے…

مرحوم نذیر ناجی(آخری حصہ)

ہمارے سیاست دان کا سب سے بڑا المیہ ہے یہ اہلیت…

مرحوم نذیر ناجی

نذیر ناجی صاحب کے ساتھ میرا چار ملاقاتوں اور…

گوہر اعجاز اور محسن نقوی

میں یہاں گوہر اعجاز اور محسن نقوی کی کیس سٹڈیز…