اہم ریاستی ادارے حکومت کیساتھ !عمران خان کو پاکستان کی تاریخ کا خوش قسمت ترین وزیراعظم کیوں قرار دیدیا گیا

19  جولائی  2019

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر کالم نگار و اینکر پرسن حامد میر نے کہا ہے کہ عمران خان پاکستانی تاریخ کے خوش قسمت ترین وزیراعظم ہیں جبکہ اس کیساتھ کچھ لوگ یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ وہ پاکستان کی تاریخ کے بدقسمت ترین وزیراعظم ہیں ۔ خوش قسمت اس لیےہیں کہ

وزیراعظم عمران خان کیساتھ ملکی اہم ریاستی ادارے ان کے پیچھے کھڑے ہیں لیکن بدقسمت اس لیے کیونکہ ریاستی اداروں کے بھرپورتعاون کے باوجود وہ عوام مسائل کے حل کیلئے ابھی تک کوئی ٹھوس اقدامات نہیں کر سکے ۔ جج ویڈیو سکینڈل ان کے لئے مسائل میں اضافے کا باعث بن سکتا ہے۔ جبکہ دوسری جانب سینئر اینکر پرسن حامد میر نے انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کے سربراہان اس وقت جیلوں میں قید ہیں ۔ شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کر کے جیل میں ڈال دیا گیا ہے ۔ معروف صحافی حامد میر کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے سنا ہے کہ بلاول بھٹو اور شہباز شریف کو بھی گرفتار کر لیا جائے گا۔ ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان چاہتے یہی ہیں کہ ساری اپوزیشن جیل چلی جائے تاکہ وہ امریکا کادورہ کر کے واپس پاکستان آئیں تو ان کیخلاف کوئی جماعت احتجاج نہ کر رہی ہو ، اسی لیے وزیراعظم کی کوشش ہو گی کہ اپوزیشن جماعتوں کے جو لوگ باہر رہ گئے ہیں وہ جلد میں ڈال دیئے جائیںجبکہ اپوزیشن جماعتوں نے حکومت کیخلاف بھرپور احتجاج کرنے کا اعلان کر رکھا ہے ۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…