عوام کو ایک اور جھٹکا،اب کتنے رقبے کی دکانوں سے بجلی کے بلوں کے ساتھ ہی سیلز ٹیکس وصول کیاجائے گا؟چیئرمین ایف بی آر نے حیرت انگیز اعلان کردیا

6  جولائی  2019

لاہور(این این آئی)چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو شبر زیدی نے کہا ہے کہ وفاقی بجٹ کا بنیادی مقصد صنعتی شعبے کی ترقی اور روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنا ہے، تاجروں کی کسٹم ڈیوٹی، ویلیوایشن اور کلیئرنس سے متعلقہ مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے گرین چینل کی شرح ساٹھ فیصد تک بڑھانے کی تجویز زیر غور ہے،سیلز ٹیکس رجسٹریشن کا عمل خودکار کردیا گیا ہے جبکہ امپورٹرز کے لیے سرٹیفیکیشن کا عمل بھی جلد ہی خودکار کردیا جائے گا۔

ان خیالات کااظہارانہوں نے وہ لاہور چیمبر میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ لاہور چیمبر کے قائم مقام صدر فہیم الرحمن سہگل، وزیر مملکت برائے خزانہ حماد اظہر، صوبائی وزیر برائے صنعت میاں اسلم اقبال، سابق صدور بشیر اے بخش، میاں محمد اشرف، افتخار علی ملک، میاں انجم نثار، شیخ محمد آصف، محمد علی میاں، سہیل لاشاری، سابق سینئر نائب صدر امجد علی جاوا، سابق نائب صدر کاشف انور اور ایگزیکٹو کمیٹی اراکین نے بھی اس موقع پر خطاب کیا۔ چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ240سکوائر فٹ سے کم رقبے کی دکانوں پر فکسڈ ٹیکس جبکہ 240سے ایک ہزار سکوائرفٹ رقبے کی دکانوں سے بجلی کے بلوں پر سیلز ٹیکس لینے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریفنڈز کے سلسلے میں بانڈز پہلے ہی جاری کیے جاچکے ہیں، اگر ریفنڈز کے موجودہ سسٹم نے کام نہ کیا تو زیرریٹنگ پر دوبارہ کاروباری برادری سے بات کریں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایف بی آر چھوٹے اور درمیانے درجے کے سٹیل میلٹرز کے لیے علیحدہ قانون سازی پر غور کرے گا۔انہوں نے کہا کہ خریدار کے قومی شناختی کارڈ کی تفصیلات حاصل کرنے کی شرط ابھی لاگو نہیں ہوئی۔ لاہور چیمبر کے قائم مقام صدر فہیم الرحمن سہگل نے کہا کہ بجٹ کی کچھ شقیں کاروباری سرگرمیوں کے لیے سازگار نہیں، ٹیکسوں کی شرح میں اضافہ خاص طور پر درآمدی ڈیوٹی بڑھنے سے سمگلنگ میں اضافہ ہوگا اور ملک میں بلیک اکانومی مزید فروغ پائے گی،باہمی مشاورت سے ان پر نظرِ ثانی کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کا سولہ سو سے زائد صنعتی خام مال پر کسٹم ڈیوٹی ختم کرنے کا فیصلہ جہاں پاکستانی مصنوعات میں مقابلہ کرنے کی صلاحیت بہتر بنائے گا لیکن لیکن دوسری طرف کم و بیش تین ہزار اشیاء پر اضافی کسٹم ڈیوٹی عائد کردی گئی ہے۔ اس کی وجہ سے  بہت سی اشیاء کی پیداواری لاگت میں اضافہ ہو جائے گا، یہ اضافی کسٹم ڈیوٹی واپس لی جائے۔ انہوں نے کہا کہ نان رجسٹرڈ کاروباری افراد کے ساتھ لین دین پر ٹیکس کریڈٹ کے لئے ان کا شناختی کارڈ فراہم کرنے کی شرط سے بہت سے مسائل پیدا ہونگے،

اس شرط کو موخر کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ دکان کے رقبہ کے بجائے بجلی کے بل کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ کیا جائے کہ ایک ہزار سکوائر فٹ سے زائد رقبہ کے کاروباری مرکز کا سسٹم ایف بی آر سے منسلک ہونا چاہیے یا نہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ یا تو فائنل ٹیکس ریجیم بحال کیا جائے یا پھر کم از کم ٹیکس ریجیم کو دوفیصد پر منجمد کردیا جائے۔ فہیم الرحمن سہگل نے کہا کہ ایسے سپلائرز جو نان رجسٹرڈ ڈیلرز کو مال دیتے ہیں ان پراب دس فیصد پرافٹ مارجن کے حساب سے ٹیکس لاگو ہوگا جبکہ درحقیقت وہ دو سے تین فیصد مارجن پر کام کر رہے ہوتے ہیں،

اس ابہام کو فوری دور کیا جائے، زیرو ریٹنگ ختم ہونے سے بہت سے برآمد کنندگان کو اس بات کا خدشہ ہے کہ پہلی جولائی سے ان کے ریفنڈز پھنس جائیں گے کیونکہ حکومت کے پاس ریفنڈ کی ادائیگیوں کا کوئی موئثر نظام نہیں ہے، وزارت خزانہ کی ہدایت مطابق 50,000 روپے تک کے ریفنڈز فوری ادا ہوجانے چاہئے۔ جب تک ریفنڈز کی ادائیگی کا باقاعدہ سسٹم بن نہیں جاتا اور اس کی ٹیسٹنگ نہیں ہو جاتی اس وقت تک زیرو ریٹنگ کی سہولت کو ختم کرنے کو فیصلے کو مؤخر کردیا جائے۔انہوں نے کہا کہ پراپرٹی کی اویلوایشن کی شرح میں اضافے سے رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں کام تقریباََ بند ہو گیا ہے،اس سیکٹر سے کئی صنعتیں وابستہ ہیں لہذا اس پر حکومت کو نظر ِ ثانی کرنی چاہئے۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…