فواد چودھری کو مہاراجہ رنجیت سنگھ کو خراج تحسین پیش کرنا مہنگا پڑ گیا

28  جون‬‮  2019

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں مہاراجہ رنجیت سنگھ کو خراج تحسین پیش کیا، جس پر ٹوئٹر صارفین نے انہیں آڑے ہاتھوں لے لیا، فواد چودھری نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ ”آج پنجاب کے عظیم بادشاہ مہاراجہ رنجیت سنگھ کی 180 ویں برسی ہے، مہاراجہ نے کابل سے دہلی تک حکومت کی، حکومت میں اصلاحات کے لیے مہاراجہ کی خدمات کو یاد رکھا جائے گا۔

اس کے ردعمل میں ٹوئٹرپر ایک صارف ابو علیحہ نے کہا کہ مہاراجہ رنجیت سنگھ اتنی عظیم ہستی تھے کہ ان کے راج میں بادشاہی مسجد کو اصطبل کے طور پر استعمال کیا جاتا تھا، ایک اور صارف شکور آفریدی نے کہا کہ 71 سال دو قومی نظریے اور اسلام کے نام پر چھوٹی قوموں کے وسائل لوٹنے کے بعد پنجاب نے دو قومی نظریے کو لاٹ مارتے ہوئے رنجیت سنگھ کا مجسمہ لاہور میں نصب کر دیا، کیا پنجابی اسٹیبلشمنٹ سندھیوں کو راجہ داہر کا مجسمہ کراچی میں نصب کرنے کی اجازت دے گی۔ غرض ٹوئٹر پر ہر کوئی تحریک انصاف کی حکومت اور فواد چودھری کو برا بھلا کہنے میں مصروف ہے اور شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، واضح رہے کہ سکھ لیڈرمہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی کی تقریبات میں شرکت کے لیے بھارت سے پانچ سو کے قریب سکھ یاتری پاکستان پہنچ گئے۔ جہاں پر سیکرٹری متروکہ وقف املاک بورڈمحمد طارق وزیر، پاکستان سکھ گورو دوارہ پر بندھک کمیٹی سردار تارا سنگھ،ڈپٹی سیکرٹری عمران گوندل، سید فراز عباس،ترجمان بورڈ عامر حسین ہاشمی و دیگر افسران نے استقبال کیا۔ یاتری کو امیگریشن مکمل ہونے کے بعد خصوصی ٹرینوں کے ذریعے واہگہ ریلوے اسٹیشن سے بذریعہ لاہور ریلوے اسٹیشن گورو دوارہ ڈیرہ صاحب لاہور پہنچے،بھارت سے یاتری مختلف 8 جتھہ و سربراہان کی نمائندگی میں پاکستان پہنچے۔میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے جتھہ کے پارٹی لیڈر سردار رندھیر سنگھ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ زیادہ سے زیادہ یاتریوں کو ویزہ کی فراہمی پر ہم حکومت پاکستان کے شکر گزار ہیں۔ ہماری خواہش ہے کہ ہم جب چاہیں پاکستان میں موجود گورو دواروں پر حاضری کے لیے آئیں۔ بھائی مردانہ سوسائٹی کے سردار بھلرگرجیت سنگھ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کو ایسی پالیسیاں بنانی چاہیں جس سے امن قائم ہو اور خطے میں خوشحالی آئے۔

موضوعات:



کالم



اللہ کے حوالے


سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…