ہم علیمہ باجی کو بھی سزا دینگے، چوری کوئی بھی کرے اسے پکڑا جائے گا،تحریک انصاف کے اہم رہنما نے وزیراعظم کی بہن کے بارے میں بڑا اعلان کردیا

25  جون‬‮  2019

کراچی(این این آئی)سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پی ٹی آئی کے رکن فردوس شمیم نقوی نے کہا ہے کہ فریال تالپور آصف علی زرداری کی جائیداد سامنے آچکی ہے،علیمہ باجی کی پراپرٹی بھی سامنے آئی ہے، ہم علیمہ باجی کو بھی سزا دینگے، چوری کوئی بھی کرے اسے پکڑا جائے گا چاہے وہ لیاقت جتوئی کیوں نہ ہوں، کرپشن ملک کے لئے ایک سنگین بیماری ہے جس کا علاج صرف شفاف احتساب سے ممکن ہے، سندھ کی تباہی پرسا بق اور موجودہ وزیر اعلی کو جواب دہ ہونا پڑے گا۔

پیپلز پارٹی اپنی نااہلی کی پردہ پوشی کے لئے وفاقی حکومت پر الزام تراشی کررہی ہے،ہم نے شیڈو بجٹ پیش کیا تھا، لیکن اسے مسترد کردیا گیا۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار منگل کو سندھ اسمبلی میں مالی سال 2019-20کے بجٹ پر تقریر کرتے ہوئے کیا۔ قائد حزب اختلاف کا طویل خطاب تقریبا تین گھنٹے پر محیط تھا جسے وزیر اعلی سندھ اور حکومتی بنچوں پر موجود ارکان نے بڑے صبر و تحمل کے ساتھ سنا اور درمیان میں کوئی مداخلت نہیں کی گئی اس موقع پر قائد حزب اختلاف نے پیپلز پارٹی کی قیادت اور سندھ حکومت کو سخت ہدف تنقید بھی بنایا۔ہم صاف و شفاف احتساب کے ساتھ کھڑے ہیں، ظلم کہیں بھی ہو،ہم اس کے خلاف بھر پور آواز بلند کریں گے۔ کل میراسر فخر سے بلند ہوگیا جب رات 12 کے خبرنامہ میں عمران خان کا یہ بیان دیکھا کہ میرا کوئی رشتہ دار،بہن بھائی عزیز نہیں ہے،عمران خان نے ہر رشتہ پر ملک کو ترجیح دی ہے، تین مرتبہ وزیراعظم پاکستان رہنے والے کے بچے پاکستان سے باہر رہتے ہیں، حسین اور حسن نواز پاکستان آنے کے لئے تیار نہیں ہیں،فریال تالپور آصف علی زرداری کی جائیداد سامنے آچکی ہے،علیمہ باجی کی پراپرٹی بھی سامنے آئی ہے، ہم علیمہ باجی کو بھی سزا دینگے۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن ملک کے لئے ایک سنگین بیماری ہے اور اسکا علاج صاف و شفاف طریقے سے احتساب ہے ہر حکومت کا فرض ہے کہ وہ ملک سے بلیک اکانومی کو ختم کرے، یہ ملک ہم سب کا ہے اور ہم ہی اس ملک کو آگے بڑھائینگے،۔انہوں نے کہا کہ

جو لوگ حساب کتاب پر یقین رکھتے ہیں کہ انہیں کسی دن کسی کو جواب دینا ہوگا، صرف وہ لوگ انصاف کے نام پر پریشان ہوتے ہیں جن کے ہاتھ صاف نہ ہوں۔ہمارا نصب العین پاکستان تحریک انصاف کو آگے بڑھانا نہیں بلکہ پاکستان کو آگے بڑھانا ہے۔انہوں نے سندھ میں کرپشن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آڈیٹرجنرل کی رپورٹ کے مطابق پبلک اکاونٹس کمیٹی میں 1992 تا 2018 تک کوئی بھی ڈسکشن نہیں ہوا، سندھ کے کسی بھی محکمے میں آڈٹ نہیں کیا جاتا،سندھ میں ترقیاتی کام وفاقی حکومت کی وجہ

سے نہیں بلکہ صوبائی حکومت کی نااہلی و کرپشن کے باعث نہیں ہوئے،وزیر اعلی سندھ اپنے ناکارہ وزرا کی کارکردگی پر جواب نہیں دیتے ہیں، اِیم ڈی واٹر بورڈ سے آڈٹ اکانٹس کا تقاضا کیا تو وہ بھی خاموش ہوگیا۔فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ بجٹ اجلاس کے دوران خوب چرچا کیا گیاکہ وفاقی حکومت نے ظلم کردیا، پیسہ روک لیا ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ جس طرح کرپشن کا پیسہ پاکستان سے غائب ہوتاہے اسی طرح کل رات میری تقریر ایوان سے غائب ہوگئی۔انہوں نے کہا کہ سا بق اور

موجودہ وزیر اعلی سندھ صوبے کی تباہ حالی پر جواب دہ ہیں،زہین وفطین وزیر اعلی ہیں سوائے ناز بلوچ کے سب عقلمند ہیں، قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اپنی کارکردگی کو ہمیشہ چھپاتی ہے اور وفاقی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتی ہے، وہ ہر کام کے لیے وفاق سے مدد طلب کرتی ہے اور فنڈز کا مطالبہ کرتی ہے، پیپلز پارٹی کی حکومت کو یہ بارہواں سال ہے،پیپلز پارٹی اپنی عیاشیاں ختم نہیں کرتی، تمام کے تمام لوگ لائق و فائق ہیں،۔انہوں نے خبردار کیا کہ پبلک اکاونٹس کمیٹی کام کرے

ورنہ جواب دہ ہوناپڑے گا۔ہم نے شیڈو بجٹ پیش کیا تھا، لیکن اسے مسترد کردیا گیا۔انہوں نے وزیر تعلیم سندھ کے اس بیان کا خیرمقدم کیا جس میں انہوں نے حقیقت کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں ایک لاکھ اساتذہ کو پڑھانا بھی نہیں آتا اور صرف 37ہزار اساتذہ اس قبل ہیں جو پڑھاسکیں۔ان کا کہنا تھا کہ صرف وزیر تعلیم سندھ سردار شاہ مختلف ہیں، جن کے کام کی ہمیشہ تعریف کی ہے وزیر تعلیم سچ بولنے کے قائل ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزارتوں کا عجب فلسفہ ہے کہ کسی بھی وزرات میں

سیکریرٹری نہیں ٹکتا ہے،میوزیکل چیئر کھیلنے کا گمان ہوتا ہے، وزیر اعلی سندھ سے درخواست کرتا ہوں کہ محکمہ تعلیم کے سیکریرٹری کو جلدی جلدی تبدیل نہ کیا جائے۔تعلیم کے زریعے میں اس ملک کا مستقبل بہتر دیکھنا چاہتا ہوں،سندھ کے سرکاری سیکنڈری اسکول میں بچوں کی حاضری صرف 47 فیصد ہے، مجھے اس بات پر شدیدتشویش لاحق ہے، سندھ میں شرح تعلیم بڑھنے کے بجائے ایک سال میں کم ہوگئی اور دیگر صوبوں میں 1 فیصد اضافہ ہوا ہے۔فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ پانی کے بغیر شہر کی ترقی ناممکن ہے،پانی بنیادی ضرورت ہے، شہر کی ڈیمانڈ کے مطابق پانی فراہم نہیں کیا جارہا، حکومت نے اس معاملے پر لائحہ عمل کیوں نہیں بنایا؟ اور بنایا تو شیئر کیوں نہیں کیا جاتا؟ انہوں نے پوچھا کہ پیپلز پارٹی بتاِئے تو منزل کیا ہے؟ جانا کہاں ہیں؟ قائد حزب اختلاف نے کہاکہ پیپلز پارٹی کے 90 فیصد اراکین کو پتہ ہی نہیں ہے کہ انہیں جانا کہاں ہیں؟ ہم پیپلز پارٹی کی چالوں پر ہمیشہ کاونٹر چال چلتے ہیں، حکومت نے بجٹ میں کچھ بھی ہدف اور منزل نہیں رکھی،شہر میں آر او پلانٹس کا کوئی منصوبہ نہیں ہے،جو آر او پلانٹس شہر میں لگائے گئے وہ آدھے سے زیادہ بند پڑے ہیں، یہی صورتحال پورے سندھ کی ہے، کیااس معاملے پر کوئی بھی حکومتی رکن جواب دہ نہیں ہے،۔انہوں نے کہا کہ کیا آپکو امید تھی کہ عمران خان اتنا بڑا چیلنج لے گا؟ مانتے ہیں امیدوں اور توقعات پر پورا نہیں اترے ہیں،لیکن ہم۔بھاگے نہیں،استقامت کے ساتھ کھڑے ہیں، ہر مشکل کا سامنا کرنے کے لئے تیار ہیں۔



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…