قومی ا سمبلی میں شدید ہنگامہ،شہباز شریف بجٹ تقریر مکمل نہ کر سکے،سپیکر نے آصف زرداری، سعد رفیق، علی وزیر، محسن داوڑ کے پروڈکشن آرڈر زسے متعلق بڑا فیصلہ سنادیا

17  جون‬‮  2019

اسلام آباد (این این آئی)قومی اسمبلی کا اجلاس ایک بار پھر ہنگامہ آرائی اور شرابا کی نذر ہوگیا،حکومتی اور اپوزیشن ارکا ن کی جانب سے ایک دوسرے کیخلاف شدید نعرے بازی کی وجہ سے ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کر نے لگا،پاکستان پیپلز پارٹی کے ارکان ”پروڈکشن آرڈر جاری کرو“کے نعرے لگائے،اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے ایک مجبوراً اجلاس (آج) منگل کی صبح ساڑھے دس بجے تک ملتوی کر دیا اور اس طرح شہباز شریف ایک بار پھر اپنی بجٹ تقریر مکمل نہ کر سکے

جبکہ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قصر نے رائے کے بغیر سابق صدر آصف علی زر داری کے پروڈکشن آرڈر جاری کر نے سے انکار کر دیا۔پیر کو قومی اسمبلی کااجلاس شروع ہوات و سپیکر قومی ا سمبلی اسد قیصر کی جانب سے شہباز شریف کو بجٹ پر بحث کے آغاز کی دعوت دی گئی اس موقع پر حکومتی ارکان نے احتجاج کرتے ہوئے شدید نعرے بازی کی تاہم سپیکر اسد قیصر نے ارکان کو بیٹھنے اور شہباز شریف کو تقریر شروع کرنے کی ہدایت کی اور کہاکہ پلیز میاں صاحب کو بولنے دیں۔ شہبازشریف نے تقریر شروع کرتے ہوئے سپیکراسد قیصر سے آصف زرداری اور سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔ اسد قیصر نے کہاکہ اسمبلی چلانا صرف سپیکر نہیں حکومت اور اپوزیشن کا کام بھی ہے۔ پیپلز پارٹی کے ارکان نے شورشرابہ کراتے ہوئے پروڈکشن آر ڈر جاری کر وکے نعرے لگاتے رہے۔اس موقع پر اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے بجٹ تقریر شروع کرنے کی بجائے اسپیکر سے پروڈکشن آرڈر پر مطالبہ کیا انہوں نے کہاکہ جناب اسپیکر آصف زرداری، سعد رفیق، علی وزیر، محسن داوڑ کے پروڈکشن آرڈر جاری کریں۔ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہاکہ شہباز شریف صاحب آپ پلیز بجٹ پر بحث شروع کریں۔شہباز شریف نے کہاکہ میری آپ سے استدعا ہے تمام ارکان کا استحقاق ہے اپنے حلقے کی نمائندگی کر یں۔ انہوں نے کہاکہ آپ بلا تاخیر پروڈکشن آرڈر جاری کریں۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے کہاکہ آپ اپنی بات کر لیں، اس بات کو دیکھ لوں گا۔

اسپیکر قومی اسمبلی نے کہاکہ آپ شروع کریں پلیز۔شہباز شریف نے کہاکہ میں حاضر ہوں آپ آرڈر جاری کریں۔ اسد قیصر نے کہاکہ اسمبلی چلانا صرف اسپیکر کا کام نہیں۔ انہوں نے کہاکہ حکومتی و اپوزیشن بنچوں کی بھی ذمہ داری ہے۔ شہباز شریف نے تقریر کرتے ہوئے کہاکہ ریاست مدینہ میں جھوٹ کی کوئی گنجائش نہیں تھی،عمران خان سب سے بڑا جھوٹا وزیراعظم ہے۔ شہبازشریف کی جانب سے جھوکا کا لفظ استعمال کر نے پرسپیکر پر برہم ہوگئے شہباز شریف نے کہاکہ جھوٹ غیر پارلیمانی لفظ نہیں۔

اس دور ان حکومتی ارکان نے زور دار آواز میں شور شرابہ شروع کر دیا۔اسپیکر نے حکومتی ارکان کو ہدایت کی کہ آپ تشریف رکھیں۔ قومی اسمبلی میں اذان کے باعث احتجاج وقتی طور پر تھم گیاتاہم وقفے کے بعد شہباز شریف نے دوبارہ تقریر شروع کی تو ایک بار پھر حکومتی ارکان نے شور شرابہ شروع کر دیا۔اس دور ان ارکان اسمبلی ویڈیو بنانے کی کوشش کررہے تھے جس پر اسپیکر قومی اسمبلی نے خواجہ سمیت ارکان کو ویڈیو بنانے سے روک دیا۔ شہباز شریف نے اپنی تقریر پھر شروع کی اور

کہاکہ ملک میں بیس بیس گھنٹے بجلی نہیں آتی تھی،ہم نے لوڈشیڈنگ کے خاتمے کا چیلنج قبول کیا،ہم نے پی ٹی آئی کی سازشوں اور دھرنوں کے باوجود معاشی ترقی کو 5.8 پر لے کر آئے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت غریب ماری کر رہی ہے،ہم مہنگائی کو ملک کی کم ترین 3 فیصد شرح پر لے کر آئے۔ شہباز شریف کی تقریر کے دور ان حکومتی اور اپوزیشن ارکان بار بار نعرے بازی کرتے رہے،ارکان کے شورشرابہ کے باعث سپیکر کی جانب سے اجلاس ملتوی کرنے کی دھمکی دی اسپیکر کی تنبیہ کی باوجود بھی ارکان کا شور شرابہ جاری رہا جس کے باعث سپیکر نے قومی اسمبلی کا اجلاس (آج)منگل کی صبح ساڑھے دس بجے تک ملتوی کر دیا اور اس طرح شہباز شریف ایک بار پھر بجٹ تقریر مکمل نہ کرسکے۔



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…