وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے 129 اعلیٰ افسرانکے  منشیات کے کاروبار میں ملوث ہونے کا انکشاف،ملازمتوں سے نکال دیا گیا

27  مئی‬‮  2019

اسلام آباد (آن لائن) وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے 129 اعلیٰ افسران منشیات کے کاروبار میں ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے اور انسداد منشیات ٹاسک فورس کی سفارش پر 129 اعلیٰ افسران کو ملازمتوں سے نکال دیا گیا ہے۔ نکالے گئے اعلیٰ افسران میں گریڈ 17 کے دو افسران جبکہ گریڈ 16 کے 6 افسران شامل ہیں جبکہ سکیل ٹی فور جو گریڈ 18 کے مساوی ہوتا ہے کے چھ افسران منشیات میں ملوث تھے جنہیں اب ملازمت سے نکالا گیا ہے۔

وزارت انسداد منشیات کے حساس دستاویزات میں معلوم ہوا ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے اعلیٰ افسران ملک میں منشیات فروشی کے مکروہ کاروبار میں ملوث ہیں جن کے خلاف ایکسن لیا گیا ہے ان افسران کو ملک کے برے بڑے طاقتور منشیات فروش مافیا کی سرپرستی حاصل رہی ہے جو انہیں دوبارہ اہم عہدے پر تعینات کرانے میں کوشاں ہیں۔ ذرائع سے حاصل ہوین والی دستاویزات میں یہ حقائق سامنے آئے ہیں کہ پاکستان میں منشیات فروشی کا دھندا عروج پر ہے اور ہماری نوجوان نسل نشہ میں مبتلا ہیں بالخصوص  ملک کی اشرافیہ کے بچے منشیات فروشی میں اور منشیات کے استعمال میں ملوث پائے گئے ہیں۔  وفاقی حکومت اور صوبائی حکومتوں کے مختلف وزارتوں کے اعلیٰ افسران بھی درپردہ اس مکروہ کاروبار میں ملوث ہیں تاہم ابھی تک صرف 129 اعلیٰ افسران کی نشاندہی ہوئی ہے جن کو اب ملازمتوں سے فارغ کیا گیا ہے جبکہ بعض اعلیٰ افسران کے خلاف درپردہ تحقیقات جاری ہیں۔ ان افسران میں توحید الحسن‘ ثناء خرم‘ محمد فیصل اعوان‘ محمد عمران‘ سلیم انجم‘ سید علی عنصر‘ اعجاز حسین‘ محمد سلیم‘ عمران احمد‘ محمد جہانگیر‘ محمد علی‘ خالد سہیل‘ اسد بدر‘ رفاقت علی‘ محمد علی‘ غلام محمد‘ خالد محمود‘ نوید انجم‘ جواد سرور‘ محمد علی اکبر‘ راشد ہارون‘ افتخار حسین‘ آفتاب احمد‘ نوید حسین‘ محمد سلمان‘ منیر اصغر‘ محمد اکرام الحق‘ خرم اکبر‘ محمد سہیل‘ حافظ محمد ذیشان‘ حسین احمد‘ محمد احمد بھٹی‘

محمد اقبال‘ مجاہد حسین‘ محمد خرم‘ عامر علی سیال‘ راحیل احمد‘ افضال احمد‘ محمد یاسر مسعود‘ مجید احمد‘ محمد شیراز‘ محمد سعید‘ حمایت علی‘ مکیش کمار‘ طارق حسین‘ عبدالقادر‘ عبدالقدیر‘ محمد اسلم‘ محمد ہاشم‘ عابد علی‘ محمد رفیق‘ محمد اسلم‘ محمد سراج‘ محمد اقبال‘ ایاز فیاض‘ سائرہ ارشد‘ سید اسد رزاق‘ محمد فیصل‘ دانش علی‘ اسد سعید‘ اللہ دینو‘ فیصل الدین‘ رفعت اقبال‘ جاوید علی‘ جبران‘ فیصل اسلم‘ غلام محمد‘ محمد عارف‘ خان شیر‘ جاوید بلوچ‘ عابد ستار‘ محمد وسیم‘ ناصر نصیر‘ عابد نواز‘ نوید احمد‘ عبدالحفیظ‘ صداقت علی‘ عابد خان‘ زر حیات‘ مشتاق احمد‘ عبدالطیف‘ احمد نور‘ رضوان خان‘ فیض اعظم‘ نقیب خان‘ غضفر علی شاہ‘ پلوشہ‘ سیہان گل‘ سعدیہ قیوم‘ بلال احمد‘ اسفند یار‘ شاہد علی‘ بہرام شہاب‘ حیات نذیر‘ رائنہ اندریاس‘ نجیب خان و دیگر شامل ہیں۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…