یہ لوگ پشتون نہیں، افغانیوں سے جان چھڑاؤ، ملک بچاؤ، پاکستان میں بڑے پیمانے پر مہم شروع ہو گئی

23  مئی‬‮  2019

پشاور (نیوز ڈیسک) یہ لوگ پشتون نہیں، افغانیوں سے جان چھڑاؤ، ملک بچاؤ، پاکستان میں افغانیوں کے خلاف بڑے پیمانے پر مہم کا آغاز ہو گیا۔ پاکستانی عوام نے دس سالہ فرشتہ کے قتل کیس پر حکومت اور ریاستی اداروں کے خلاف پروپیگنڈہ کرنے والوں کو ناکام بنا دیا اور اسی کے تحت افغان شہریوں کو واپس ان کے ملک بھیجنے کا مطالبے کا آغاز سوشل میڈیا پر کر دیا گیا ہے، نہ صرف اس مہم کا آغاز ہوا بلکہ ٹوئٹر پر ”افغانی بھگاؤ، ملک بچاؤ“ ٹاپ ٹرینڈ بن چکا ہے۔

سوشل میڈیا پر ایک صارف منیر خٹک نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ افغانیوں کو ان کے وطن واپس بھیجا جائے، یہ لوگ پشتون نہیں بلکہ پشتونوں کے روپ میں ایجنٹس ہیں۔پختون اپنے ملک کے غدار کبھی نہیں ہو سکتے۔ ایک اور صارف مینال خان نے کہا کہ یہ افغانی انڈیا کے ایجنٹ ہیں، ایک اور صارف نے کہا کہ پاکستان صرف پاکستانیوں کا ہے، افغانیوں کویہاں سے باہر نکال کر پاکستان کو صاف کیا جائے۔ ایک صارف راؤ عبدالرحمان نے کہا کہ یہ وقت ہے کہ ہم پاکستان آرمی کی حمایت کریں اور ایسے تمام پی ٹی ایم والوں کو ملک سے باہر نکال د یں جو پاکستانی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔ رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ جغرافیہ بدلتا ہے، قومیں نہیں بدلتیں، میں افغان تھا، افغان ہوں اور افغان رہوں گا۔ واضح رہے کہ پی ٹی ایم کی گلالئی اسماعیل کے خلاف درج ایف آیی آر میں کہا گیا ہے کہ تھانہ شہزاد ٹاون کی حدود میں 10سالہ معصوم بچی فرشتہ کے ساتھ اندوہناک واقعہ پیش آیا، لوگوں نے لاش سڑک پر رکھ کر احتجاج شروع کیا تو لوگوں کے جذبات کو دیکھ کر پی ٹی ایم کی خاتون کارکن گلالئی اسماعیل ادھر پہنچی اور اس نے نے اپنے تئیں تقریر کی، اس دوران پشتونوں کے دلوں میں ریاست کے خلاف لسانی بنیادوں پر نفرت انگیز تقریر کر کے تشدد اور بغاوت پر اکسانے کی کوشش کی گئی، ایف آئی آر کے متن کے مطابق مذکورہ خاتون کی تقریر کے باعث لوگوں میں خوف و ہراس پھیلا، نسلی اور لسانی بنیادوں پر لوگوں کے جذبات کو حکومت پاکستان،اداروں اور شہریوں کے خلاف بھڑکانے مزید برآں دیگر شہروں میں اس کے باعث خوف و ہراس پھیلانے پر تفتیش کر کے قرار واقعی سزا دی جائے۔ مقدمہ 124اے، 153اے، اور 500 کے تحت درج کیا گیا۔ واضح رہے کہ 124 اے کے تحت کم از کم سزا تین سال قید ہے جبکہ آیین کی دفعہ 500 کے تحت ہتک عزت کی کم از کم سزا 5 سال قید ہے۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…