آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل درآمد کے سوا حکومت کے پاس کوئی راستہ نہیں، آئندہ دو سال پاکستان میں کیا ہوگا؟انتہائی خطرناک پیش گوئی کردی گئی

12  مئی‬‮  2019

کراچی(این این آئی) عارف حبیب گروپ کے ڈائریکٹر ریسرچ سمیع اللہ طارق نے کہا ہے کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی جانب سے کڑی شرائط پر8ارب ڈالرکے بیل آؤٹ پیکیج پر رضامندی سے جہاں پاکستان کے لیے دنیابھر کی مالیاتی مارکیٹیں کھلیں گی وہیں پاکستان کے عوام کو آئندہ ڈیڑھ سے2سال بدترین مہنگائی کا سامناکرنا پڑے گا۔

خصوصی بات چیت کے دوران انہوں نے  کہا کہ مختلف اہم نوعیت کی کموڈٹیز اورخام تیل کی عالمی قیمتیں اگر قابو میں رہیں تویہ ملکی معیشت کے لیے بہترثابت ہوں گی جس سے رواں سال اور آئندہ سال افراط زر کی شرح 10فیصد پر مستحکم رہے گی اور مہنگائی کی شرح میں اضافہ بھی کنٹرول میں رہے گا۔انھوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کی جانب سے جنرل سیلز ٹیکس کی شرح 17فیصد سے بڑھاکر18فیصد کرنے کے علاوہ ہر شعبے پر عائد ٹیکس کی شرح بڑھانے جیسی شرائط پر عمل درآمد مجبوری ہے کیونکہ حکومت کے پاس کوئی متبادل راستہ نہیں ہے۔ جی ایس ٹی سمیت دیگرشعبوں پر ٹیکس کی شرح میں اضافے سے روزمرہ استعمال کی اشیا کی قیمتیں بڑھیں گی اس طرح سے یہ اقدامات عوام کے لیے غیر معروف ہوں گے جوان اقدامات کی ذمے دار موجودہ حکومت کو ٹھہرائیں گے۔سمیع اللہ طارق نے کہا کہ آئی ایم ایف سے قرضوں کے حصول کے بعد ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی کا سلسلہ رک جائے گا تاہم حکومت کو بھی اپنے نظام کو چلانے کے لیے سینٹرل بینک سے قرضوں کے حصول کے نظام کو بہتربنانا پڑے گاکیونکہ گذشتہ ایک سال کے دوران مرکزی بینک سے حکومت نے3200ارب روپے کے قرضے حاصل کیے اس طرح سے حکومتی قرضوں کا مجموعی حجم بڑھ کر6800 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ قرضہ کنٹرول کرنے کے لیے ٹیکسوں میں اضافہ کرنا پڑے گا۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…