شریف خاندان کی مزید غلامی نہیں کر سکتا، سعد رفیق نے طبل جنگ بجادیا

7  مئی‬‮  2019

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی علی درانی کا کہنا ہے کہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ مجھ سے اب شریف خاندان کی مزید غلامی نہیں ہوتی۔سعد رفیق کہتے ہیں کہ میری لمبی داستان ہے۔

جب (ن )لیگ کی حکومت تھی تو شاہد خاقان عباسی وزیراعظم بنے۔تمام رہنما اپ گریڈ ہو گئے اور میں نے کہا کہ مجھے ریلوے میں رہنے کا شوق نہیں مجھے بھی کوئی اچھا محکمہ دیا جائے۔احسن اقبال وزیر داخلہ تھے،مریم اورنگزیب کے پاس بھی اچھا عہدہ تھا اور مجھے مال گاڑی کے اوپر چڑھا دیا۔اس کے باوجود میں نے الیکشن لڑا اور ایم پی اے بنا،میں نے کہا کہ مجھے پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر بنا دیا جائے لیکن وہ بھی حمزہ شہباز کے حصے میں آیا،پھر میں نے کہا کہ مجھے پارلیمانی لیڈر بنایا جائے تو وہ بھی بنایا گیا اور مجھے کہا گیا کہ ہمایوں اختر کے مقابلے پر الیکشن جیتو میں وہ بھی جیت گیا،پھر میں نے کہا کہ مجھے پی اے سی کا ممبر بنایا جائے اور وہ بھی نہ بنایا گیا۔انہوں نے شہباز شریف ، نواز شریف یہاں تک کہ مریم نواز سے بھی درخواست کی تاہم ان کی نہ سنی گئی۔اس کے بعد انہوں نے تیس صدور بنائے اور مجھے آخری نمبر پر رکھا۔علی درانی کا مزید کہنا ہے کہ سعد رفیق پارٹی کو چھوڑیں گے نہیں پارٹی کے اندر ہی رہیں گے۔واضح رہے کہ سعد رفیق نے ن لیگ کےمشاورتی اجلاس میں بھی کھل کر اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…