پی ٹی آئی قرضے لینے میں (ن)لیگ اور پیپلز پارٹی سے آگے بڑھ گئی ،آئی ایم ایف کا چھ سات ارب کیسے ہماری معیشت کو مضبوط کر سکتا ہے ؟چوہدری نثار پھٹ پڑے

5  مئی‬‮  2019

راولپنڈی(این این آئی) سینئر سیاستدان اور سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ بلدیاتی اداروں کو تحلیل کر نے کی حکومتی پالیسی کامیاب نہیں ہوگی ، جنگ ضرورعدالت میں لڑی جائیگی ،جو قرضے دیتے ہیں ان کی ڈکٹیشن پر چلنا پڑتا ہے ،موجودہ حکومت قرضے لینے میں (ن)لیگ اور پیپلز پارٹی سے آگے بڑھ گئی ہے ۔

یہ قوم کے ساتھ ظلم نہیں جرم ہے ،آئی ایم ایف کا چھ سات ارب روپیہ کیسے ہماری معیشت کو مضبوط کر سکتا ہے ؟ہم بند گلی کی طرف جارہے ہیں ،پاکستان کی کرکٹ ٹیم ، فنکار بھارت میں نہیں جا سکتے ،اس سے بڑی انتہا پسندی اور کیا ہو گی ۔وہ میڈیا سے گفتگو کررہے تھے ۔ صحافی نے چوہدری نثار علی خان سے سوال کیا کہ کیا (ن )لیگ میں دیئے گئے نئے عہدوں پر کوئی اعتراض ہے؟جس پر چوہدری نثار علی خان نے جواب دیا کہ میں اس وقت (ن )لیگ کا حصہ نہیں ہوں۔انہوں نے کہاکہ (ن )لیگ نے کسے عہدے دیئے کسے نہیں میں اس پر تبصرہ نہیں کروں گا۔ چوہدری نثار نے کہا کہ بہت پہلے کہا تھا موجودہ حکومت موجودہ بلدیاتی اداروں کو کام نہیں کرنے دیگی ،ان میں یہ بھی سیاسی جرات نہیں کہ بلدیاتی الیکشن نئے سرے سے کروائیں۔ انہوں نے کہاکہ بلدیاتی اداروں کو جس طرح موجودہ حکومت نے گھر بھیجا ایسا نہیں ہو سکتا ،یہ جنگ ضرور عدالت میں لڑی جائیگی۔ انہوں نے کہاکہ بلدیاتی اداروں کو تحلیل کرنے کی حکومتی پالیسی شاید کامیاب نہ ہو۔انہوں نے کہاکہ جو نیا نظام حکومت لائی ہے وہ اس سے بڑا مذاق ہے۔ چوہدری نثار علی خان نے کہاکہ حکومت شاید اس عوامی اظہار رائے سے بچنا چاہتی ہے جو اْن کے خلاف ہے،یہ بھی جنگ عدالت میں لڑی جائیگی کہ نیا نظام آئین کے مطابق ہے یا نہیں۔

انہوں نے کہاکہ جو قرضے دیتے ہیں ان کی ڈکٹیشن پر بھی چلنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پچھلے چند سالوں کے دوران قرضے بڑھے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت اس نظریے پر ووٹ لیکر آئی تھی کہ اس نظام کو تبدیل کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ یہ قوم کے ساتھ ظلم نہیں جرم ہے آپ قرضہ لینے میں ن لیگ اور پیپلز پارٹی سے آگے بڑھ گئی۔ انہوں نے کہاکہ کیا آپ اس ایجنڈے پر نہیں آئے تھے کہ قرضوں سے نجات حاصل کریں گے؟۔

انہوں نے کہاکہ آئی ایم ایف کا چھ سات ارب روپیہ کیسے ہماری معیشت کو مضبوط کر سکتا ہے ؟ہم ایک بند گلی کی طرف جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اس خاندان کی صورتحال دیکھیں جو قرضوں میں جکڑا ہوا ہو۔ انہوں نے کہاکہ ہندوستان ایف اے ٹی ایف میں کردار ادا کر رہا ہے کیا اس کو کسی نے روکا ؟۔انہوں نے کہاکہ اقلیتوں کو جتنی پاکستان میں آزادی ہے یہ کم ہی ممالک میں ہے۔انہوں نے کہاکہ ہندوستان میں گائے زبح کرنے پر لوگوں کو ذبح کیا جاتا ہے۔انہوں نے کہاکہ جتنی انتہا پسندی ہندوستان میں ہے کیا کسی اور ملک میں ہے؟۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان کی کرکٹ ٹیم ، فنکار بھارت میں نہیں جا سکتے ،اس سے بڑی انتہا پسندی اور کیا ہو گی ۔ سابق وزیر داخلہ نے کہاکہ ہندوستان میں پاکستان کا نام لینے والے کو قتل کر دیا جاتا ہے۔انہوں نے کہاکہ اس میں خامی ہماری بھی ہے کہ ہندوستان کے جرائم دنیا کو نظر نہیں آتے۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان نے ڈونلڈ ٹرمپ کو جب جواب دیا میں نے تعریف کی۔انہوں نے کہاکہ وہ دن اور یہ دن مجھے عمران خان کی وہ بہادری اور وطن سے محبت کا جذبہ نظر نہیں آتا۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…