اسمبلی میں حضرت محمدؐ، اہل بیت، صحابہ کرام اور ازواج مطہرات کی شان میں گستاخی کی مذمت،2اہم قرار دادیں منظورکرلی گئیں 

29  اپریل‬‮  2019

لاہور (این این آئی) پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں او لیول کی کتاب ”اسلام بیلف اینڈ پریکٹسز“میں حضرت محمد مصطفی ؐ، اہل بیت، صحابہ کرام اور ازواج مطہرات رضی اللہ عنہم کی شان میں گستاخی اور سری لنکا میں ایسٹر کے موقع پر دہشت گردی کیخلاف 2مذمتی قرار دادیں متفقہ طور پر منظور کر لی گئیں، جمعہ کے روز ایوان کے اندر ہونے والی ہنگامہ آرائی پر بحث گزشتہ روز بھی جاری رہی،

سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی نے واضح کیا کہ (ن) لیگ کے معطل تینوں ارکان کا فیصلہ برقرار رہے گا جبکہ اپوزیشن کا کہنا تھا کہ چیئر کا تقدس سب کے لئے برابر ہے لیکن جب اپوزیشن کی طرف سے حکومت سے کوئی سوال کیا جاتا ہے تو اس کا جواب حکومت کی بجائے سپیکر دے تو اس وقت چیئر کا تقدس کہاں جاتا ہے۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس گزشتہ روز بھی اپنے مقررہ وقت کی بجائے ایک گھنٹہ10منٹ کی تاخیر سے سپیکر چوہدری پرویز الٰہی کی صدارت میں شروع ہوا۔اجلاس میں محکمہ صنعت و تجارت کے بارے میں متعلقہ وزیر میاں اسلم اقبال نے سوالوں کے جوابات دئیے۔ ملک ارشد کے سوال کے جواب میں میاں اسلم اقبال نے کہا کہ ٹیوٹا میں خالی اسامیوں کو پر کرنے اور اس میں دیگر اصلاحات کے لئے20ارب کی ضرورت ہے جو کہ ہمارے پاس نہیں ہیں۔وقفہ سوالات کے بعد ایوان نے رولز کو معطل کرتے ہوئے اسلام دشمن اور ختم نبوت پر ڈاکہ ڈالنے والی کارروائیوں کے خلاف صوبائی وزیر حافظ عمار یاسر کی جانب سے پیش کردہ قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ چنیوٹ میں ختم نبوتؐ کے حوالے سے کسی بھی پروگرام کو منعقد کرانے والے منتظمین کو پولیس ایف آئی آر درج کر کے پریشان کرتی ہے، منتظمین اپنے پروگرام کے حوالے سے نہ کوئی اشتہار پرنٹ کرا سکتے ہیں اور نہ اس حوالے سے تشہیر کر سکتے ہیں، یہ ایوان اس کی شدید مذمت کرتا ہے۔ قرارداد میں اسلام دشمن اور ختم نبوت پر ڈاکہ ڈالنے والی کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ پاکستان میں اولیول میں پڑھائی جانے والی ایک کتاب ”اسلام بلیف اینڈ پریکٹسز“ جس کی مصنفہ یاسمین ملک ہے،

اس کتاب میں سیدنا حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ اور مولائے کائنات شیر خدا سیدنا حضرت علی المرتضیٰ رضی اللہ عنہ کی شان کے بارے میں گستاخیاں کی ہیں کہ معاذ اللہ ان میں قائدانہ صلاحیتوں کا فقدان تھا، حضرت عمر بن العاص رضی اللہ عنہ کے بارے میں بھی نازیبا الفاظ استعمال کئے ہیں، سیدنا حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کے بارے میں سنگین تہمت لگائی ہے کہ معاذ اللہ حضرت سیدنا امام حسن بن علی رضی اللہ عنہما کی شہادت میں ان کا ہاتھ تھا اور انہوں نے سیدنا امام حسن رضی اللہ عنہ کی اہلیہ کو اس کام کیلئے رشوت دی تھی،

یہ ایوان اس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔ قرارداد میں مزید کہا گیا کہ ملک بھر میں فرقہ واریت کے خاتمہ اور باہمی ہم آہنگی پیدا کرنے کی بجائے کچھ غیرملکی عناصر بیرون ملک کی شہ پر اپنی سازشوں سے باز نہیں آئے اور معاشرے میں گمراہ کن معلومات پھیلاتے رہتے ہیں جس کی وجہ سے معاشرے میں فرقہ واریت کے رجحان میں اضافہ ہو جاتا ہے، سوشل میڈیا نے بھی شر انگیزیاں پھیلانے کی انتہا کر دی ہے، سوشل میڈیا پر اسلام دشمن عناصر حضرت محمد ؐ، اہل بیت، ازواج مطہرات رضی اللہ عنہما کے بارے میں نازیبا الفاظ استعمال کیے گئے ہیں

جو کسی بھی صورت میں کسی بھی مسلمان کیلئے قابل قبول نہیں ہیں۔ یہ ایوان ان سب کارروائیوں کی پرزور مذمت کرتا ہے اور حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ ان میں ملوث افراد کو سخت سے سخت سزا دی جائے اور اس کی روک تھام کی جائے۔دوسری قرارداد مسیحی برادری کے ایسٹر کے موقع پر سری لنکا میں ہونے والی دہشت گردی کیخلاف منظور کی گئی جس میں تقریباً300افراد جاں بحق ہوئے تھے ان کی پرزور الفاظ میں مذمت کی گئی اور ان کے پسماندگان کے لئے دعا گو ہیں،اللہ انہیں صبر جمیل عطا کرے۔جمعہ کے روز ایوان کے اندر ہونے والی ہنگامہ آرائی پر بحث گذشتہ روز بھی جاری رہی۔مسلم لیگ (ن) کے رکن اسمبلی ملک احمد خاں نے نکتہ اعتراض پر سپیکر پرویز الٰہی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی غیر موجودگی میں ڈپٹی سپیکر سے لیگی اراکین نے بدتمیزی کی اور ان کی رکنیت معطل کر دی جو کہ سراسر زیادتی ہے،

لیگی ارکان کی معطلی پر سپیکر بولے کہ ایوان کا ایک ضابطہ اخلاق ہوتا ہے ڈپٹی سپیکر کے فیصلے پر کوئی نظر ثانی نہیں ہوگی جس پر رکن اسمبلی سمیر اللہ خان نے کہا کہ چیئر کا تقدس ہم سب کے لئے برابر ہے اور کرنا چاہیے لیکن جبکہ چیئر کے تقدس کا خیال اس پر بیٹھنے والے کو بھی کرنا چاہیے جب اپوزیشن کی طرف سے حکومت کو کوئی سوال کیا جاتا ہے اور اس کا جواب حکومت کی بجائے چیئر دینا شروع کردیتی ہے تو اس وقت چیئر کا تقدس کہاں جاتا ہے، اجلاس میں (ن) لیگ کو اسوقت سبکی کا سامنا کرنا پڑا جب ن لیگ کے سمیع اللہ خاں نے نقطہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے کہا کہ جب رانا اقبال سپیکر تھے تو کہا گیا کہ بکواس بند کروجس پر سابق سپیکر نے اپنی ہی ساتھی کا دعوی مسترد کردیا۔اجلاس میں 7ڈٹ رپورٹس بھی پیش کی گئیں جنہیں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی ٹو کے سپرد کردیا گیا۔ایجنڈا مکمل ہونے پر سپیکر نے اجلاس آج بروز(منگل) دوپہر 2بجے تک کیلئے ملتوی کردیاگیا۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…