ممبئی حملہ آوروں اور پشت پناہی کرنیوالوں کے درمیان گفتگو اردو نہیں بلکہ کس زبان میں ہوئی تھی؟ایک اور بھارتی جھوٹ بے نقاب،سنسنی خیز انکشافات

20  اپریل‬‮  2019

اسلام آباد(سی پی پی )کتاب بٹریل آف انڈیا کے مصنف الیاس ڈیوڈسن کا کہنا ہے کہ ممبئی حملوں کا مقصد بھارت کی جانب سے عالمی سطح پر پاکستان کو تنہا کرنا اور اپنا فوجی بجٹ بڑھانا تھا۔تفصیلات کے مطابق پنجاب یونیورسٹی نے سینٹر فار گلوبل اینڈ اسٹریٹجک اسٹیڈیز اسلام آباد کے تعاون سے کتاب بٹریل آ ف انڈیا سے متعلق ایک تقریب کا اہتمام لاہور میں کیا۔

اس موقع پر کتاب بٹریل آف انڈیا یا بھارت کی دھوکہ دہی کے مصنف الیاس ڈیوڈسن نے اپنی کتاب میں حقیقت سے پردہ اٹھایا اور حقیقت بیان کرکے بھارت کے اصل چہرے کو عیاں کیا۔الیاس ڈیوڈسن نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے پاکستان پر ممبئی اور دیگر حملوں کے الزام بے بنیاد اور من گھڑت ہیں،الیاس ڈیوڈسن کا کہنا تھا کہ بھارت میں حملوں کا مقصد سیکیورٹی انڈسٹری کوبڑھانا اور سیکیورٹی بجٹ میں اضافہ کرنا تھا۔کتاب کے مصنف کا کہنا تھا کہ ممبئی حملہ آوروں اور پشت پناہی کرنے والوں کے درمیان گفتگو اردو نہیں بلکہ ہندی میں ہوئی اور وہ بات چیت غیر فطری تھی،بھارت حملہ آوروں کا تعلق پاکستان سے ہونے کا ثبوت بھی پیش نہیں کرسکا تھا اس کے علاوہ بھارت نے نہ صرف ممبئی حملوں کا الزام پاکستان پر عائد کیا،بلکہ گنگا ائیرپلین ہائی جیکنگ، سمجھوتہ ایکسپریس، پٹھان کوٹ ایئربیس، اڑی حملہ اور پلوامہ دھماکے کا الزام پاکستان پر لگایا۔الیاس ڈیوڈسن کا کہنا تھا کہ ان کی کتاب کا مصقد اصل حقیقت معلوم کرنا تھااور حقیقت یہ کہ پاکستان کے خلاف تمام بھارتی الزامات جھوٹے ہیں،اپنی تقریر ختم کرتے ہوئے الیاس ڈیوڈسن نے کہا کہ بھارت ممبئی حملوں کے مقدمے کو اپنے منطقی انجام تک پہنچانا نہیں چاہتا کیوں کہ ان کو پاکستان کے خلاف بات کرنے اور اسے عالمی سطح پر تنہا کرنے کیلئے کوئی نکتہ نہیں ملے گا۔اس موقع پر بریگیڈیئر (ر)منصور سعید نے کہا کہ بھارت میں حملوں کا مقصد ایک ملک کو ذمہ دار ٹھہراکر اصل ذمہ داران کو چھپانا تھا،تقریب سے پروفیسر ڈاکٹر محمد تقی زاہد بٹ، ڈاکٹر محمد خالد خان اور دیگرنے خطاب کیا۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…