بلوچستان میں شدید بارشیں،سڑکیں پانی میں بہہ گئیں،متعددعلاقوں میں سیلابی صورتحال،6افراد جاں بحق،29زخمی

15  اپریل‬‮  2019

کوئٹہ(این این آئی) بلوچستان میں بارشوں کے باعث حب، دکی اور نوشکی میں ٹریفک حادثات اور مکانات گرنے سے بچے سمیت 6 افراد جاں بحق اور 29 زخمی ہوگئے۔دریائے ناڑی،دریائے بولان اور دریائے لہڑی میں نچلے درجے کے سیلابی ریلے گزر رہے ہیں ۔محکمہ موسمیات کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران جیوانی میں 90، تربت 39، گوادر 32، پسنی 19، بارکھان اور کوئٹہ 17 جبکہ سبی میں 9 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی جا چکی ہے۔ بارشوں کے باعث اندرون بلوچستان ندی نالوں میں

طغیانی آگئی، دریائے بولان میں اونچے درجے کا سیلاب ہے۔کوئٹہ کے علاقے تارو چوک پر سڑک کا بلیک ٹاپ پانی میں بہہ گیا جبکہ ٹرانسپورٹروں کو مشکلات کا سامنا ہے، سیوریج لائنیں ابل پڑیں، گندہ پانی سڑکوں پر آنے سے شہریوں کی پریشانی بڑھ گئی شدید بارشوں کے باعث کوئٹہ میں بجلی کے کئی فیڈر بھی ٹرپ کر گئے اور کئی علاقوں میں 8سے 10گھنٹوں سے بجلی کی فراہمی معطل ہے جس سے شہریوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے حب میں پھسلن اورگردوغبار کے باعث پانچ مسافر کوچز الٹنے سے 3افراد جاں بحق جبکہ پچیس زخمی ہوگئے جبکہ دیگر حادثات میں تین افراد جاں بحق جبکہ تین زخمی ہوئے۔ محکمہ موسمیات نے آئندہ 48 گھنٹوں کے دوران مزید بارشوں کی پیش گوئی کی ہے جس کے پیش نظر حکومت نے بلوچستان بھر میں الرٹ جاری کر دیا۔تمام ڈپٹی کمشنروں کو اور پی ڈٰی ایم اے کو آپس میں رابطے رکھنے کی ہدایت کی ہے، صورتحال سے نمٹنے کے لئے وزیر اعلیٰ ہاؤس میں کنٹرول روم قائم کر دیا گیا ہے جبکہ تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنروں کو بھی کنٹرول فعال رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔شدید بارشوں کے باعث دریائے ناڑی میں مٹھڑی وئیر کے مقام پر 28000کیوسک پانی کانچلے درجے کا سیلابی ریلہ گزر رہا ہے دریائے لہڑی میں 6600 اور دریائے بولان میں 3000 کیوسک کا ریلہ گزر رہا ہے جس کی وجہ سے ہائی فلڈ کا امکان ہے ہیوی مشینری لہڑی پروٹیکشن بند پر پہنچا دی گئی ہے ممکنہ فلڈ کے پیش نظر پٹ فیڈر کینال کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے

کسی بھی ممکنہ خطرے کے پیش نظر ڈی سی آفس کچھی میں کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے ہنگامی صورت میں شہری رابطہ کریں انتظامیہ نے شہریوں سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ سیلابی ریلے کے پیش نظر تفریحی مقامات پر پکنک منانے سے گریز کریں۔گوادر میں بارشوں کے بعد آکڑہ اور بیلار ڈیم بھرگئے ہیں جبکہ ڈیموں میں پانی آنے کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے مطابق آکڑہ اور بیلار ڈیم کے اسپل وے سے اضافی پانی کااخراج جاری ہے۔ دوسری جانب گوادر، پسنی اور

ملحقہ علاقوں میں بارشوں کے باعث بجلی کے کھمبے گر گئے ہیں۔ ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ بجلی کے کھمبے گرنے سے گوادر اور پسنی و نواحی علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی ہے۔اس کے علاوہ کوئٹہ، کوہلو، اورماڑہ، چمن، زیارت، جیوانی، دْکّی،ڈیرہ اللہ یار سمیت دیگر علاقوں میں وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے۔سیلابی ریلے کی وجہ سے ہرنائی کا ملک بھر سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیاتاہم بلوچستان میں شدید بارشوں کے بعد تمام کمشنرز اورڈپٹی کمشنرزکو الرٹ رہنے

کی ہدایت جاری کردی گئی اور وزیر اعلیٰ سیکریٹریٹ میں کنٹرول روم قائم کردیا گیا ہے۔بلوچستان میں بارشوں کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے ژوب ڈی آئی خان قومی شاہراہ دانہ سر کے مقام پر لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے مکمل طور پر ہر قسم کی آمدورفت کیلئے بند ہوگئی ہے جس کے باعث پنجاب اور خیبر پختونخواہ جانے والے مسافروں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے روڈ بند ہونے کے باعث سینکڑوں مسافر گاڑیاں پھنس گئی ہیں ا ور سڑک کے دونوں جانب لمبی لمبی گاریوں کی قطاریں لگ گئی ہیں۔

بولان کے علاقے بی بی نانی میں سیلابی ریلے میں پھنسے ہوئے بچوں سمیت6افراد کو ایف سی اور انتظامیہ نے بحفاظت ریسکیو کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز درہ بولان میں بی بی نانی کے مقام پر سیلابی ریلے میں بچوں سمیت ایک فیملی کے 6افراد پھنس گئے تھے جس کی اطلاع ملتے ہی ڈی سی کچھی سلطان بگٹی اور کمانڈنٹ فرنٹیر کور سبی سکاؤٹس کرنل وقار چوہدری اور ونگ کمانڈ مچھ لیفٹیننٹ کرنل اجمل کی نگرانی میں ریسکیو آپریشن شروع کیا گیا اور ایف سی

اہلکار رات گئے ریلے میں پھنسے ہوئے افراد تک پہنچنے میں کامیاب ہوگئے تاہم پانی کا بہاؤ تیز ہونے کی وجہ سے انہیں رات وہاں سے نہیں نکالا جاسکا تاہم پیر کی صبح پانی کا بہاؤ کم ہونے پر بچوں سمیت6افراد کو بحفاظت ریسکیو کرلیا گیا۔کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی(کیسکو)کے ترجمان نے کہاہے کہ گزشتہ روزشدیدبارش اور طوفانی ہواؤں سے مکران کے علاقہ گوادرشہر اور اس سے ملحقہ علاقوں میں بجلی کے ایچ ٹی اور ایل ٹی لائنوں کے متعدد کھمبے گرگئے جس کے باعث مذکورہ

علاقوں کو بجلی کی فراہمی متاثرہ ہوگئی۔ ترجمان نے کہاکہ گوادرشہرمیں اتوارکی شب بارش کی وجہ سے گوسٹ گارڈفیڈرکے 26ایچ ٹی اورایل ٹی کے کھمبے ائیرپورٹ کے قریب گرگئے اس کے علاوہ 4ٹرانسفارمرز گرنے کے باعث اُن کونقصان پہنچا ،اسی طرح GDAفیڈرپر موسیٰ موڑ، پدی زر روڈ کے قریب 9ایچ ٹی اور ایل ٹی کے کھمبے گرگئے جبکہ سیشن کورٹ کے قریب 100KVAکے ٹرانسفارمربھی گرگئے .اسی طرح پشکان فیڈرکے9کھمبے اور آکڑہ ڈیم فیڈرپر 2کھمبوں کے کنڈکٹرزبھی گرگئے ۔ ترجمان نے کہاکہ پیرکے روز کیسکونے گوادرشہرمیں کام کرتے ہوئے کوسٹ گارڈفیڈرکو جزوی طورپربحال کردیاجبکہ سٹی اور GDAفیڈرزمکمل طورپربحال ہے اس کے علاوہ دیگر متاثرہ کھمبوں کی مرمت وبحالی کاکام جاری ہے ۔



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…