نیب کا حمزہ شہباز شریف کی گرفتاری کیلئے چھاپہ کاروائی کس کے کہنے پر ہوئی ؟ حکومت نے دوٹوک اعلان کر دیا

5  اپریل‬‮  2019

لاہور (این این آئی)حکومت نے قومی احتساب بیورو( نیب) کی جانب سے پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز کی گرفتاری کیلئے چھاپے سے لا تعلقی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیب ایک خود مختار ادارہ ہے جو کسی کی ڈکٹیشن پر نہیں چلتا ،سپریم کورٹ کا فیصلہ موجود ہے کہ نیب کی جانب سے کسی بھی ملزم کی گرفتاری کے لئے پیشگی اطلاع دینا ضروری نہیں ،

نیب کا کوئی بھی مقدمہ ہمارے دور میں نہیں بنایا گیا ،زرداری اور شریف خاندان کو ملک کی لوٹی ہوئی دولت ہر حال میں واپس کرنا ہو گی ۔ ان خیالات کا اظہاروزیر اعلیٰ پنجاب کے ترجمان ڈاکٹر شہباز گل نے وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے پارلیمانی کوارڈی نیشن ندیم افضل چن کے ہمراہ 90شاہراہ قائد اعظم پر ہنگامی پریس کانفرنس میں کیا ۔ ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی جانب سے ایسے تاثر دیا جارہا ہے کہ نیب کی کارروائی حکومت کی ایماء پر ہوئی ہے ۔ اگر حکومت کے کہنے پر گرفتاری کیلئے چھاپہ مارا جاتا تو نیب کے ہمراہ پولیس کی بھاری نفری ہوتی اور پھر اسے مزاحمت کا سامنا نہ کرنا پڑتا۔ نیب کے اپنے اعلامیے کے مطابق ان کے اہلکاروںکے ساتھ غنڈہ گردی کی گئی ان کے کپڑے پھاڑے گئے او رانہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں دی گئیں ۔ ہم نے کبھی پولیس کو سیاسی مقاصد اور انتقام کیلئے استعمال نہیں کیا جبکہ جس طرح ماڈل ٹائون میں چودہ نہتے لوگوں کو گولیاں مار کر شہید کر دیا گیا ، چھانگا مانگا ،سبزہ زار کا واقعہ اور عابد باکسر کے معاملات سب کے سامنے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حمزہ شہباز کی بطور ممبر اسمبلی ایک حیثیت ہے لیکن وہ کوئی ایسی شخصیت نہی جنہیں پکڑا نہیں جا سکتا تھا ۔ عمران خان کا 22سال سے یہ موقف ہے کہ احتساب کے عمل میں کسی کی مداخلت نہیں ہونی چاہیے اور ہمارے گزشتہ پانچ سال گواہ ہیں کہ

خیبر پختوانخواہ میں سیاسی انتقام کا ایک بھی کیس سامنے نہیں آیا ۔ انہوں نے کہا کہ نیب کی کارروائی سے حکومت کا کوئی لینا دینا نہیں ، حمزہ شہباز کی جانب سے یہ کہا گیا کہ ہائیکورٹ کے حکم کے مطابق انہیں گرفتار کرنے سے دس روز قبل آگاہ کرنا ہوگا جبکہ سپریم کورٹ کا 27مارچ کا فیصلہ موجود ہے کہ نیب کی جانب سے کسی بھی ملزم کی گرفتاری کیلئے پیشگی اطلاع دینا ضرور ی نہیں ۔

انہوں نے کہا کہ زرداری اور شریف خاندان کو ملک کی لوٹی ہوئی دولت ہر حال میں واپس کرنا ہو گی ۔حمزہ شہباز کے اثاثوں میںغیر معمولی اضافہ ہوا ہے اور نیب کے مطابق اس نے ٹھوس شواہد پر گرفتاری کیلئے کارروائی کی ۔ نیب کی کارروائی سے حکومت کا کوئی لینا دینا نہیں ، نیب ایک آزاد ادارہ ہے اور کسی سے ڈکٹیشن نہیں لیتا۔ ندیم افضل چن نے کہا کہ جس طرح مچھلی پانی کے بغیر تڑپتی ہے

اسی طرح (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی والوں کیلئے اقتدار کے بغیر زندہ رہنا مشکل ہے ۔ میں واضح کہتا ہوں کہ آج بھی صحیح احتساب نہیں ہو رہا بلکہ وی آئی پی ٹرائل ہو رہا ہے ۔ اگر نیب نے حمزہ شہباز کو گرفتار کرنا ہوتا تو اس طرح چھاپہ نہ مارا جاتا ۔ اگر سندھ اسمبلی کے سپیکر کو اسلام آباد سے گرفتار کیا جا سکتا ہے حمزہ شہباز کو کیوں نہیں کیا جا سکتا ،گرفتاری کے لئے سنجیدہ کوشش ہی نہیں کی گئی ۔

حمزہ شہباز کو خود سرنڈر کر کے دوسروں کے لئے رول ماڈل بننا چاہیے تھا۔ انہوں نے کہا کہ اگر اپوزیشن نیب کے قوانین کے حوالے سے بات کرنا چاہتی ہے تو پارلیمنٹ میں آئے ،ہم میثاق معیشت اور نیب قوانین میں اصلاحات کے لئے بھی تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت سیاسی انتقام پر یقین نہیں رکھتی بلکہ یہ ضیاء الحق کی باقیات کا وطیرہ ہے ۔ جمہوریت اور احتساب کو الگ الگ دیکھنا چاہیے ۔

بتایا جائے سیاست میں پہلے نواز شریف کی کتنی جائیدادیں تھیں، قوم آج پوچھتے ہے کیا اس وقت شوگر ملیں اورلندن میں فلیٹس تھے ، انہیں کہیں نہ کہیں اس کا جواب دینا پڑے گا اوراگر یہاں نہیں تو اگلے جہان تو اس کی پوچھ گچھ ہو گی ،ایک بھی کیس بتا دیں جو موجودہ حکومت کے دور میں بنا یا گیا ہو ۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے عبد العلیم خان جیل میں ہیں، بابر اعوان سمیت دیگر رہنما ریفرنسز کا سامنا کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اگر شریف خاندان کو عدالتوں سے ریلیف مل جائے تو واہ واہ کرتے ہیں اور اگر وہی عدالت انہیں سزا دے تو تنقید کرتے ہیں ، ان کی صبح واہ واہ اور جبکہ شام کے وقت اور ہوتی ہے ۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…