نواز شریف کی عدالت عظمیٰ سے ضمانت پر رہائی ،’’ڈیل ‘‘ ہوئی تھی یا نہیں؟ حمزہ شہباز شریف نے وضاحت کردی‎

29  مارچ‬‮  2019

لالہ موسیٰ (این این آئی ) اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی اور مسلم لیگ ( ن) کے رہنما حمزہ شہباز شریف نے کہا ہے کہ میاں محمد نواز شریف کی عدالت عظمیٰ سے ضمانت پر رہائی کے حوالے سے ڈیل کی باتیں افسوسناک اور بے بنیاد ہیں، ایسی بات کرتے ہوئے اللہ سے ڈرنا چاہیے کسی کی بیماری پر سیاست نہیں کرنی چاہیے۔ لالہ موسیٰ میں سینئر صحافی جاوید چودھری کے والد کی وفات پر اظہار تعزیت، فاتحہ خوانی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ حکومت ہوش کے ناخن لے۔

ہمیں اور پیپلز پارٹی کو قرض کے طعنے دینے والوں نے آج قرض لے لے کر ملک کا بیٹرہ غرق کر دیا ہے قرض کا حساب قوم کو دینا پڑے گا۔ اب وقت ہے ملک اور بدحال معیشت کو بچایا جائے پھر پچھتاتے رہ جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت میں ڈالر کی قدر میں اضافہ ہوا۔ غیر یقنی کی صورتحال ہے اورکمزور معاشی صورتحال سے ملک کو نکالنے میں ناکام ہو چکی ہے۔ 8مہینوں میں ہم نے دل پر پتھر رکھ کر حکومت کو موقع دیا جمہوریت کیلئے ہم خاموش ہیں لیکن حکومت کے عوام دشمن فیصلوں اور غلط پالیسوں کی وجہ سے ہم زیادہ دیر خاموش نہیں رہ سکتے۔ مانگے تانگے پیسوں سے ملک نہیں چلا کرتے ، گیس کے بلوں میں ہو شربا اضافہ سے عام آدمی کو 15ہزار لاگت کا بل 40ہزار روپے بھیج دیا گیا۔ اس پر اسمبلی میں سوال پیدا ہوا انٹیلی جنس کے لوگ جا کر ٹیکس کے نوٹس دے رہے ہیں کیا اس طرح ملک چلتے ہیں ؟ حمزہ شہباز شریف نے کہا کہ 300ارب باہر سے آئے گا یہاں پر کوئی ایک پائی لگانے کو تیار نہیں۔ ایسے اقدامات کر نے چاہییکہ ملک کا پہیہ ، آنے والاے حالات خوفناک منگائی کا پتہ دے رہے ہیں۔ 8ماہ پہلے میاں شہباز شریف نے اسمبلی کے فلور پر کہا تھا کہ آئیں میثاق معیشت کریں۔ ہم ملکر قانون سازی کرتے ہیں ، حکومت کا ساتھ دیں گے ، لیکن چور، ڈاکو کے نعرے لگائے گئے۔ صاف پانی کے کیس میں بلا کر آشیانہ میں گرفتار کیا گیا۔ ہم اللہ کے فضل سے عدالتوں سے سر خرو ہو کر نکلے۔ چور ، ڈاکو کہنے سے 22کروڑ عوام کا پیٹ نہیں پلتا۔

آج علاج معالجہ عوام کی دسترس سے دور ہے ، سرکاری ہسپتالوں کے علاج مہنگے ،سرکاری محکموں کے ملازمین کو تنخواہ دینے کے لیے پیسے نہیں ، حمزہ شہباز شریف نے کہا کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی چل رہی ہے۔ میرا حکومت کو مشورہ ، دعا اور خواہش ہے کہ پاکستان قوم کا مزید امتحان نہ لے ، ہوش کے ناخن لے ، نعروں کے پیچھے چھپنا چھوڑ دے ورنہ قوم احتساب کرے گی اور وہ احتساب کڑا ہو گا لیکن احتساب میں قوم کا وقت ضائع ہو گا جس کا ازالہ کون کرے گا ؟ حکومت عوام کی بھلائی کے کام کرے اگر کام نہ کیا تو خدا کے عذاب کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس موقع پر ڈاکٹر طارق فضل چوہد ری ، سابق وفاقی وزیر ، چوہد ری جعفر اقبال سابق وزیر مملکت ، چوہد ری شبیر احمد کوٹلہ سابق ایم پی اے ، چوہد ری لیاقت علی بھدرایم پی اے ، لیاقت بلوچ مرکزی رہنما جماعت اسلامی ، احمد نسیم گجر سابق آئی جی ، یاسر پیرزادہ کالم نگار و دیگر موجود تھے۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…