پاکستانیوں کاعمران خان کی حکومت پر بھرپور اعتمادکا اظہار پی ٹی آئی کی مقبولیت کے نئے ریکارڈ قائم ،سروے کے انتہائی حیران کن نتائج

17  مارچ‬‮  2019

اسلام آباد(آن لائن)پاکستانیوں کے انٹرنیشنل ریپبلکن انسٹیٹیوں (آئی آر آئی) سینٹر برائے انسائٹس ان سروے ریسرچ نے انکشاف کیا ہے کہ نئی حکومت اور 2018 کے عام انتخابات پر عوام اعتماد بھرپور اعتماد کرتے ہیں۔رپورٹ کے مطابق سروے کا حصہ بننے والے 57 فیصد افراد میں سے 17 فیصد افراد کا کہنا تھا کہ اب تک حکومت بہترین کام کر رہی ہے۔

40 فیصد نے کہا کہ بہتر کام کر رہی ہے، مشترکہ طور پر 56 فیصد افراد نے حکومت کو ’منظور‘ کیا۔سروے کا حصہ بننے والے 40 فیصد افراد کا کہنا تھا کہ وہ حکومت کو انتخابی مہم کے دوران کیے گئے وعدے پورے کرنے کے لیے ایک یا دو سال دینے کو تیار ہیں۔ایک سال کا وقت دینے والے افراد 40 فیصد میں سے 26 فیصد تھی جبکہ 2 سال کا وقت دینے کا 14 فیصد عوام نے کہا۔آئی آر آئی کے علاقائی ڈائریکٹر برائے ایشیا جوہانا کاؤ کا کہنا تھا کہ ’سروے میں تجویز دی گئی ہے کہ حکومت کی کارکردگی کو اس کی معاشی صورتحال سے نمٹنے کی صلاحیت سے جانچا جائیگا۔پاکستان کے سب سے اہم مسئلے کے حوالے سے سوال پر 39 فیصد افراد کا جواب افراط زر تھا جس کے بعد 18 فیصد نے غربت اور 15 فیصد نے بے روزگاری بتائی۔سروے کا حصہ بننے والے افراد میں 77 فیصد افراد جن کی عمر 18 سے 35 سال تھی، کے مطابق پاکستان میں نوجوانوں کے لیے روزگار کی کمی سب سے اہم مسئلہ ہے۔سروے میں یہ بھی بھی سامنے آیا کہ عوام کو 2018 کے عام انتخابات پر اعتماد ہے۔84 فیصد افراد کا کہنا ہے کہ نتائج ’بہترین‘ تھے، 46 فیصد کا کہنا تھا کہ ’کچھ بہتر‘ تھے۔83 فیصد افراد کا ماننا ہے کہ مشترکہ طور پر 83 فیصد میں سے 50 فیصد کا کہنا تھا کہ انتخابات ’مکمل صاف و شفاف‘ تھے جبکہ 33 فیصد کا کہنا تھا کہ ’کچھ صاف و شفاف‘ تھے۔

جوہانا کاؤ کا کہنا تھا کہ ’خراب معاشی صورتحال پاکستانیوں میں بے چینی کا سبب ہے، جبکہ معاشی چیلنجز کے علاوہ نئی حکومت اور وزیر اعظم پر بہت اعتماد کیا جارہا ہے، پاکستانی نئی حکومت کو اپنے انتخابی مہم کے وعدے پورے کرنے کے لیے وقت دینا چاہتے ہیں جس کے لیے سخت معاشی اصلاحات کی ضرورت ہے تاکہ مشکلات کا شکار ملک کی معیشت بحال ہوسکے۔سروے کو سینٹر فور انسائٹس ان سروے ریسرچ کی جانب سے کیا گیا۔سروے کے لیے جمع کی گئی معلومات یکم نومبر سے 22 نومبر 2018 کے درمیان گھروں میں جاکر، انٹرویوز کے ذریعے جمع کی گئی تھیں۔3 ہزار 991 افراد اس سروے کا حصہ بنے تھے جن کی عمر 18 سال سے زیادہ تھی جو قومی سطح پر ووٹ ڈالنے کی عمر ہے۔اس سروے میں غلطی کی شرح 1.6 فیصد تھی۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…