سانحہ ساہیوال پرانا ہوگیا۔۔۔!!! ہٹائے گئے ایڈیشنل آئی جی اپنے عہدے پر بحال ،کل دوبارہ چارج سنبھالیں گے

6  مارچ‬‮  2019

اسلام آباد (آن لائن)سانحہ ساہیوال کے بعد سرکاری عہدے سے ہٹانے جانے والے سی ٹی ڈی سربراہ رائے طاہر خان کو دوبارہ اینٹی ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کا سربراہ تعینات کر دیا گیا ہے۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ رائے طاہر کو سانحہ ساہیوال کی رپورٹ سامنے آنے کے بعد عہدے پر بحال کیا گیا ہے۔اس سے قبل رائو سرور کو سی ٹی ڈی کا اضافی چارج دیا گیا تھا۔

رپورٹس میں مزید بتایا جا رہا ہے کہ ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی رائے طاہر کل سے عہدے کا چارج سنبھال لیں گے۔واضح رہے سانحہ ساہیوال کی جے آئی ٹی رپورٹ مکمل کر لی گئی ہے۔ جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ میں خلیل اور اس کی فیملی کو بیگناہ جبکہ ذیشان کو دہشتگرد قرار دیا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ ذیشان کے دہشتگردوں کے ساتھ روابط تھے، فرانزک ماہرین کو ذیشان کے فون سے دہشتگردوں سے رابطوں کے درجنوں پیغامات ملے ہیں۔فرانزک ماہرین نے ذیشان کے موبائل سے حاصل ہونے والے ان پیغامات کو دو صفحوں پر لکھا جو ذیشان اور دہشتگردوں کے مابین گفتگو کے پیغامات تھے اور ان دو صفحات کو جے آئی ٹی کے حوالے کر دیا۔ رپورٹ کے مطابق ذیشان اکثر دہشتگردوں کو اپنے گھر میں پناہ بھی دیتا تھا اور باہر سے تالا لگا کر جاتا تھا ، محلے میں یہی ظاہر کیا جاتا تھا کہ اندر کوئی نہیں ہے جبکہ کمرے کے اندر دہشتگرد موجود ہوتے تھے۔انٹیلی جنس رپورٹ ذیشان سے متعلق تھی جس پر کارروائی کی گئی۔ رپورٹ میں اس بات کا اعتراف کیا گیا کہ خلیل کی فیملی کو بچایا جا سکتا تھا۔ رپورٹ کے مطابق سی ٹی ڈی اہلکاروں پر فائرنگ کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔ گرفتار کیے گئے چھ سی ٹی ڈی اہلکار ہی فائرنگ میں ملوث تھے۔ سی ٹی ڈی نے اپنے اختیارات سے تجاوز کیا۔

رپورٹ میں ریکارڈ میں رد و بدل کرنے والے سی ٹی ڈی افسران کے خلاف کارروائی کی سفارش بھی کی گئی۔ جے آئی ٹی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ذیشان کے دہشتگرد کارروائیوں میں ملوث ہونے کے جے آئی ٹی کے پاس واضح اور ٹھوس ثبوت ہیں۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…