نئے پاکستان میں تاحال پرانے رواج جاری ، بزدار حکومت نے شہباز حکومت کی بنائی سرچ کمیٹی کی نامزدگیوں پر غور شروع کر دیا

21  فروری‬‮  2019

اسلام آباد (آن لائن) نئے پاکستان میں تاحال پرانے رواج جاری ، بزدار حکومت نے پنجاب کی دونوں زرعی یونیوسٹیز کے وائس چانسلرز کی خالی آسامیوں میں تقرری کے لئے شہباز حکومت کی بنائی سرچ کمیٹی کی نامزدگیوں پر غور شروع کر دیا۔ 3 سال قبل ڈاکٹر بابر کی سربراہی میں قائم سرچ کمیٹی نے ثناء اللہ گروپ کے من پسند پروفیسر پر مشتمل پینلز کی نامزدگیاں بھیجیں ۔ جو عدالت عظمیٰ میں چیلنج کے بعد تعطل کا شکار ہیں

لاہور ہائی کورٹ کی طرف سے وائس چانسلرز کی تعیناتی کے لئے کام جاری رکھنے کے جاری حالیہ حکم کے بعد بزدار حکومت نے میرٹ اور تقرریوں کے لئے نئے اخبار اشتہار اور سرچ کمیٹی کے قیام کی بجائے پرانے دور حکومت کی نامزدگیوں میں سے نام فائنل کرنے کی ٹھان لی۔ سرچ کمیٹی کی طرف سے دونوں جامعات میں بطور وائس چانسلرز نامزد کئے گئے 6 ناموں میں سے 4 دوہری شہریت کے حامل ہیں جبکہ نامزدگیاں پانے والوں میں رانا ثناء اللہ گروپ کے قریبی ڈاکٹر رانا اقرار خان اور رانا قمر کے نام بھی شامل ہیں واقفان حال کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب کمزور انتظامی کنٹرول کے سبب پنجاب کے دونوں بڑی زرعی یونیورسٹیز کے اہم عہدوں پر تقرریوں کے لئے اوپن میرٹ پر تلاش کا عمل شروع کرنے کی بجائے شہبا زشریف کی با اثر باقیات کے سا منے بے بس نظر آ رہے ہیں زرعی یونیورسٹیز کے وائس چانسلر کی خالی آسامیوں پر تقرریوں کے لئے سابق دور حکومت میں بھیجی گئی نامزدگیوں کی سمری وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں وزیراعلیٰ پنجاب کی منظوری کی منتظر ہے وزیراعلیٰ پنجاب کی طرف سے بڑی جامعات کی وائس چانسلرز کی اہم پوسٹوں پر تقرریوں کے لئے نئے سرے سے اوپن میرٹ پر اہل افراد کی تلاش شروع کرنے کی بجائے گزشتہ کی نامزدگیوں پر غور جاری رکھنے کاعمل نئے پاکستان میں پرانے روایوں کے تسلسل کی ایک جھلک ہے ۔ ماہرین تعلیم کے مطابق اگر زرعی یونیورسٹی فیصل آباد اور راولپنڈی کی وائس چانسلرز کی خالی آسامیوں میں شہباز شریف کی من پسند نامزدگیوں میں سے تقرریاں عمل لائی گئیں تویہ دونوں جامعات دشمنی کے مترادف ہو گا

کیونکہ 2017 میں دےئے گئے اخبار اشتہار امید وارکے لئے قابلیت کے معیار کا کوئی میزان نہیں د یا گیا تھا جبکہ ابتداء میں زرعی شعبے سے ماہر سرچ کمیٹی میں شامل نہ کئے جانے کے باوجود کمیٹی ک طرف سے کئی گئی نامزدگیوں پر بعد ازاں عدالت عالیہ کے احقامات کے بعدکمیٹی میں شامل کئے گئے زرعی ماہر کی طرف سے کوئی تبدیلی نہ ہونا مجوزہ پوسٹوں پر تعیناتی کے عمل کو مشکوک بنا رہے ہیں دوسری طرف سے اس سرچ کمیٹی کی طرف سے ان اہم پوسٹوں پر تعیناتی کے لئے سپریم کورٹ کے واضح احکامات کے بر عکس 6 میں سے 4 نامزدگیاں دوسری شہریت کے حامل افراد کی گئیں ہیں جس کے بعد سے وائس چانسلرز کی تلاش جاری اس عمل کو آگے بڑھانے سے کمزور بزدار حکومت کو مستقبل قریب میں مزید مشکل کا سامنا ہو سکتا ہے۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…