حکومت منافقت نہ کرے،عدالتی احکامات پر عمل نہیں کرنا تو بتا دے‘سپریم کورٹ نے کھری کھری سنا دیں

14  فروری‬‮  2019

اسلام آباد(آن لائن) سپریم کورٹ نے ریمارکس دیے ہیں کہ حکومتوں نے معذور افراد کے حقوق سے متعلق عدالتی احکامات پر عمل نہیں کرنا تو بتادیں لیکن منافقت نہ کریں۔جمعرات کو جسٹس عظمت سعید کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ نے معذور افراد کے حقوق سے متعلق کیس کی ،سماعت کی تو چاروں صوبوں کے سیکرٹریز عدالت میں پیش ہوئے۔

عدالت نے معذور افراد کے حوالے سے وفاق اور صوبوں کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے استفسار کیا کہ وفاق اور صوبوں نے عدالتی احکامات پر کتنا عمل کیا؟۔ جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ اگر عمل نہیں کرنا تو بتا دیں منافقت نہ کی جائے۔عدالت نے قرار دیا کہ معذور افراد کے حقوق کے حوالے سے وفاق اور صوبے قوانین پر عمل نہیں کر رہے، ان قوانین پر عمل کریں عدالت کو ایکشن لینے پر مجبور نہ کریں۔ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ اس حوالے سے قوانین اور عالمی معاہدے ہیں جن پر عمل ہونا ہے۔ جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ بیان حلفی کے بعد عدالتی احکامات پر عمل کریں ورنہ توہین عدالت کی کارروائی کریں گے۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایا کہ وفاق اور تمام صوبوں نے ضلعی سطح پر کمیٹیاں قائم کر دی ہیں۔جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ کمیٹیاں اگر فعال ہیں تو کتنی شکایات موصول ہوئیں کیا ازالہ ہوا، اس حوالے سے آپ کو یاد نہیں ہوگا کیونکہ یہ سب کاغذی کارروائی ہے، آپ سب ایک ہی جیسے ہیں عملی طور پر کچھ نہیں کیا گیا۔ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ معذور افراد کے حقوق سے متعلق کام ہورہا ہے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ اس حوالے سے اسلام آباد میں کتنی شکایات موصول ہوئیں؟۔ اس کے جواب میں اسلام آباد انتظامیہ کے نمائندہ نے بتایا کہ تاحال کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی۔

جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیے کہ کیا یہاں دودھ کی نہریں بہہ رہی ہیں۔سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ وفاق اور صوبے معذور افراد کی بحالی، ان کی شکایات اور سہولیات سے متعلق ڈیٹا فراہم کریں، انہیں دیے گئے وظیفہ، طبی امداد اور دیگر سہولیات سے متعلق بھی آگاہ کیا جائے۔ عدالت نے کیس کی سماعت 12 مارچ تک ملتوی کردی۔

موضوعات:



کالم



اللہ کے حوالے


سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…