عیادت کیلئے لانے والے کو میں یا تو جوتا مار دوں گا یا پھر۔۔! حامد میر کا عثمان بزدار کی جانب سے سانحہ ساہیوال کے متاثرہ بچے کو پھول دینے پر شدید ردعمل سامنے آگیا

21  جنوری‬‮  2019

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) گلدستہ کہاں پیش کرنا ہے اور کسے پیش کرنا ہے کیا وزیراعلیٰ یہ بھی نہیں جانتے، اس حوالے سے سینئر تجزیہ کار حامد میر سے جب نجی وی چینل کے اینکر نے گفتگو کی اور پوچھا کہ آپ اس معاملے میں کیا کہیں گے تو انہوں نے کہا کہ میں ہوش میں ہوں گا تو عیادت کے لیے پھول لے کے آنے والے کو میں یا تو جوتا مار دوں گا یا پھر اس کے منہ پر تھپڑ ماروں گا اور کہوں گا کہ یہاں سے چلے جاؤ۔

تمہیں تمیز نہیں ہے کہ میرا باپ مر گیا ہے میری ماں مر گئی ہے اور تم میرے لیے پھول لے کر آ گئے ہو، معروف صحافی نے کہاکہ بچہ کیونکہ زخمی تھا اور وہ سویا ہوا تھا اس کو پتہ نہیں تھا کہ وزیراعلیٰ میرے زخموں کا مذاق اڑانے کے لیے پھول لے کر آ گیا ہے، حامد میر نے کہا کہ میں تو اس پر یہی کہہ سکتا ہوں کہ وزیراعلیٰ کی عقل اور فہم و فراست فوت ہو گئی ہے اور وہ اپنی عقل و فہم و فراست کی تدفین کے موقع پر آئے تھے اور اپنی عقل اور فہم و فراست کی قبر پر پھول چڑھا رہے تھے، کیونکہ اس طریقے سے کسی کے غم و دکھ کا مذاق اڑاتے ہوئے میں نے تو کسی کو نہیں دیکھا، اور حیرانی یہ ہے کہ ان کے اردگرد بیورو کریٹس کے چہرے آپ دیکھیں ان کے چہرے پر تکلیف کے آثار نظر نہیں آئیں گے جو کہ ہر پاکستانی کے چہرے پر تھے۔ معروف صحافی نے کہا کہ یہ صبح کا واقعہ تھا اور وزیراعلیٰ پنجاب رات کو ساہیوال پہنچے ہیں اور ان کو پتہ نہیں تھا کہ اس بچے کے باپ اور ماں مارے جا چکے ہیں، وہ پھول کس بات کے لے کر آئے ہیں، انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے جو حرکت کی ہے میں سمجھتا ہوں یہ کسی انسان کسی بچے کے دکھوں کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے انہیں اس شرمناک حرکت پر قوم سے معافی مانگنی چاہیے، ہم یہ کہتے ہیں کہ وزیراعلیٰ کا تعلق جنوبی پنجاب کے ساتھ ہے، ان کا تعلق مڈل کلاس سے ہے، پہلی دفعہ وزیراعلیٰ بنے ہیں، انہوں نے کہا کہ چھ ماہ ہو چکے ہیں عثمان بزدار کو وزیراعلیٰ بنے ہوئے لیکن کوئی بھی انسان جس میں ذرا سی بھی عقل ہو کہ کسی کے گھر میں لاشیں ہوں،

اس کے ماں باپ اور بہن کو مار دیا گیا ہو، خود وہ ہسپتال میں پڑا ہو تو اس کے پاس جا کر تعزیت کی جاتی ہے بچہ ہو تو اسے دلاسا دیا جاتا ہے اور پیار کیا جاتا ہے، یہ کیا بات ہوئی کہ آپ وہاں پھول لے کر چلے گئے ہیں اور پھر وہ بچہ سویا ہوا ہے اور ان کی طرف دیکھ بھی نہیں رہا اور اس کے اوپر پھول رکھ رہے ہیں اور تصویریں کھنچوا رہے ہیں اور پھر یہ تصویر میڈیا کو بھی ریلیز کر دی گئی ہے، میں تو یہی کہہ سکتا ہوں کہ ان صاحب کی اپنی عقل کی قبر بن گئی ہے اور یہ اپنی قبر اور فہم و فراست پر پھول چڑھا رہے ہیں۔ بچے کو پھول نہیں دے رہے،

حامد میر نے کہا کہ اس سی ٹی ڈی کو بے لگام بھی شہباز شریف نے کیا تھا، آپ کو پتہ ہونا چاہیے کہ 23 جون 2010ء کو جو پنجاب کی سی آئی ڈی تھی اس کو شہباز شریف نے سی ٹی ڈی بنایا تھا اور پھر اس سی ٹی ڈی کو انہوں نے ترکی سے ٹریننگ دلوائی، پھر اس سی ٹی ڈی کو بہت سارے اختیارات دیتے ہوئے بے لگام کر دیا، یہ سی ٹی ڈی پنجاب کے مختلف علاقوں سے بے گناہ لوگوں کو اٹھا کر جعلی مقابلوں میں قتل کرتی رہی، شہباز شریف کے زمانے میں بھی یہی کچھ ہوتا تھا لیکن وہ بڑے سمجھدار تھے چالاک تھے، کبھی اس طرح نہیں کیا کہ کبھی کسی کے بے گناہ ماں باپ کو قتل کر دیا تو جا کر اس کو پھول پیش کر دیے ہوں اس حساب سے وہ بہت سمجھدار تھے، انہوں نے کبھی پھول نہیں پیش کیے، معروف صحافی نے کہا کہ لیکن میں اس رائے سے اتفاق نہیں کرتا کہ وہ بہت اچھے انسان تھے اور عثمان بزدار بہت برا ہے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…