مسلم لیگ (ن) کا احتجاج رنگ لے آیا،کوٹ لکھپت جیل کے باہر مظاہرہ ،شدید نعرے بازی،حکومت نے گھٹنے ٹیک دیئے،نوازشریف کو اجازت دیدی گئی

12  جنوری‬‮  2019

لاہور ( این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں اور کارکنوں نے نواز شریف کو علاج کی سہولیات نہ ملنے کیخلاف اور ان سے اظہار یکجہتی کیلئے کوٹ لکھپت جیل کے باہر مظاہرہ کیا ، احسن اقبال کی قیادت میں تین رکنی وفد نے جیل حکام سے ملاقات کر کے نواز شریف کی صحت کے حوالے سے سامنے آنے والی اطلاعات پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ،ذاتی معالج ماہر امراض قلب ڈاکٹر عدنان کو سابق وزیر اعظم سے ملاقات کی اجازت دیدی گئی۔

تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کی طبیعت کی ناسازی اورذاتی معالج سے چیک اپ کی اجازت نہ ملنے پر لیگی رہنماؤں اور کارکنوں نے کوٹ لکھپت جیل کے باہر مظاہرہ کیا ۔اس موقع پر احسن اقبال،پرویز ملک ،شائستہ پرویز ، علی پرویز ملک ،عظمیٰ بخاری اور دیگر رہنماؤں نے مرد و خواتین کارکنوں کے ہمراہ جیل کے باہر نواز شریف کے حق میں اور حکومت کے خلاف نعرے لگائے ۔بعد ازاں جیل حکام نے احسن اقبال ، پرویزملک اور کرنل (ر) مبشر جاوید پر تین رکنی وفد کو ملاقات کیلئے مدعو کیا جہاں لیگی رہنماؤں نے نواز شریف کی صحت کے حوالے سے سامنے آنے والی اطلاعات پر اپنی تشویش سے آگاہ کیا ۔جیل حکام کی جانب سے بتایا گیا کہ نواز شریف کو جس طرح کی بھی طبی امداد درکار ہوں گی وہ فراہم کی جائیں گی ۔ نواز شریف کے ذاتی معالج او رماہر امراض قلب ڈاکٹر عدنان کو بھی نواز شریف سے ملاقات کی اجازت دیدی گئی ۔ لیگی رہنماؤں کے جیل سے باہر آنے کے بعد احتجاج ختم کر دیا گیا۔ احسن اقبال نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ جیل انتظامیہ سے ملاقات ہوئی ہے اور انہوں نے یقین دہانی کروائی کہ نواز شریف کو جو بھی طبی امداد چاہیے ہو گی وہ دی جائے ۔ تمام مسلم لیگ کے کارکنان کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ حوصلے اور صبر سے کام لیں ۔نواز شریف کے ذاتی معالج کو بھی ملاقات کی اجازت دیدی گئی ہے۔ قبل ازیں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال کا کہنا تھاکہ ہمارا آج یہاں آنے کا مقصد احتجاج ریکارڈ کروانا ہے ،

نواز شریف اور شہباز شریف کو دانستہ طو رپر طبی سہولیات نہیں دی جا رہیں ،یہ جیل قوانین اور بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے ،ہم اس سارے معاملے کو انتقامی ہتھکنڈے کہتے ہیں ،ہم نے مشرف کی آمریت کو پاش پاش کیا عمران کی سلیکٹ حکومت کا مقابلہ کرنا ہمارا بائیں ہاتھ کا کام ہے۔ نواز شریف کی صحت کو کوئی نقصان ہوا تو اس کے ذمہ دار وزیر اعظم ، وزیر علیٰ، وزیر داخلہ اور جیل سپریڈنٹ ہوں گے ۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو سردی کے موسم میں مناسب سہولتیں نہیں دی جا رہیں ،

انہیں دل کا عارضہ لاحق ہے لیکن ان کے ذاتی معالج کو اجازت نہیں دی گئی ، یہ حکومت ہٹلر کے زمانہ کی یادیں تازہ کر رہی ہے ،ہماری حب الوطنی کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے ، نواز شریف کو کچھ ہوا تو کراچی سے گوادر تک اپنی طاقت کا مظاہرہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ناکامیوں سے توجہ ہٹانے کے لئے انتقام پر اتر آئی ہے ،اب مریضوں کو دوائیوں سے محروم کر دیا گیا ہے ہم دوائیوں کی قیمتوں میں اضافے کی مذمت کرتے ہیں ۔ احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان کی ایمانداری کا میک اپ اتر چکا ہے

اور انہوں نے قوم کے چندے سے بھی دھوکہ کیا ہے ،ڈیم کے نام پر 13ارب کے اشتہار لگا کر 9ارب اکھٹے ہوئے ،بیرون ملک پاکستانی بھی اس حکومت پر اعتماد نہیں کر رہے ، سرمایہ کار یا تو فرار ہو گیا ہے یا انڈر گراؤنڈ جا چکا ہے ،موجودہ حکومت کے دور میں5سے 7لاکھ لوگ بے روزگار ہو چکے ہیں۔آرمی چیف کو موجودہ حالات دیکھ کر خود میدان میں اترنا پڑا ہے اور وہ خود تاجروں کو حوصلہ دے رہے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت کو عالمی سازش کے تحت لایا گیا ہے ، یہ حکومت قومی سلامتی کے لیے خطرہ بن چکی ہے ۔ کچھ قوتیں نہیں چاہتیں تھیں کہ سی پیک آگے بڑھے۔ سپریم کورٹ جے آئی ٹی بنائے جو علیمہ خان کی بیرون ملک جائیدادیں سامنے لائے ۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…