علی رضا عابدی کے قتل کے بعد کن لوگوں کا نمبر ہے؟ بڑے پولیس افسران کو فون پر کیا دھمکیاں دی گئیں؟ حامد میر کے چونکا دینے والے انکشافات

26  دسمبر‬‮  2018

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سیاست دان اختلافات رکھیں لیکن ان کو اپنے اصل دشمن سے بے خبر نہیں ہونا چاہیے، یہ بات معروف صحافی حامد میر نے ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں کہی، انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے رہنما علی رضا عابدی کو سکیورٹی فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری تھی،

ان کا قتل خطرے کی گھنٹی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ علی رضا عابدی کے قتل کی خبر بہت افسوناک ہے، علی رضا عابدی کچھ روز پہلے مجھے اسلام آباد میں ملے تھے، معروف صحافی نے انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ کچھ عرصے سے علی رضا عابدی کو کہا جا رہا تھا کہ ان کی زندگی کو خطرہ ہے، انہوں نے کہا کہ یہ صوبائی اور وفاقی حکومت کی ذمہ داری تھی کہ دھمکیاں ملنے پر انہیں سکیورٹی فراہم کی جاتی۔ معروف صحافی نے کہا کہ علی رضاعابدی کا قتل ایک خطرے کی گھنٹی ہے کہ ایک سابق رکن قومی اسمبلی کو فائرنگ کرکے قتل کر دیا گیا ہے، حامد میر نے کہا کہ یہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے بھی بڑا چیلنج ہے کہ وہ علی رضاعابدی کے قاتلوں کا کھوج لگائیں۔ پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی نے کہا کہ اگر کراچی میں دہشت گردوں کی کمر توڑ دی گئی ہے تو پھر بیس سے پچیس سیاستدانوں کو کیوں یہ کہا جا رہا ہے کہ ان کی جان کو خطرہ ہے، معروف صحافی نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اسلام آباد میں بڑے پولیس افسران کو کہا جا رہا ہے کہ کہیں پارک میں جاکر سیر نہ کریں کیونکہ آپ کی جان کوخطرہ ہے، انہوں نے کہا کہ اس کا مطلب تو یہ ہے کہ سکیورٹی ایجنسیوں کے پاس خبر ہے لیکن یہ ریاست کی ہی ذمہ داری ہے کہ اگر کسی کی جان کو خطرہ ہے تو وہ اسے تحفظ فراہم کرے۔  انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے رہنما علی رضا عابدی کو سکیورٹی فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری تھی

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…