توہین عدالت کیس، مجھے معاف کر دیں۔۔۔ عامر لیاقت کی چیف جسٹس، جنگ اور جیو کے مالک میر شکیل الرحمن سے بھری عدالت میں معافیاں، سپریم کورٹ نے بڑا حکم جاری کر دیا

14  دسمبر‬‮  2018

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )سپریم کورٹ نے توہین عدالت کیس میںمعروف اینکر اور پی ٹی آئی کے نو منتخب رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین کی معافی قبول کر لی۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے عامر لیاقت حسین کے خلاف توہین عدالت کے کیس کی سماعت کی۔ عامر لیاقت حسین نے ایک بار پھر خود کو عدالت کے

رحم و کرم پر چھوڑتے ہوئے غیر مشروط معافی کی استدعا کی جسے عدالت عظمیٰ نے قبول کرتے ہوئے معاملہ نمٹا دیا۔ ملزم نے عدالت کے فاضل ججز کے نام لے لے کر اور جنگ ،جیو کے سربراہ میر شکیل الرحمان اور ان کے صاحبزادے میر ابراہیم سے بھی معافی مانگی ۔ دوران سماعت عامر لیاقت حسین کے وکیل رضوان عباسی پیش ہوئے اور کہا کہ میرا موکل تہہ دل سے معافی کا خواستگار ہے ،اور یہ غیر مشروط طور پر معافی مانگتا ہے ، جس پر چیف جسٹس نے کہاکہ عامر لیاقت کے چہرے سے تو نہیں لگتا کہ یہ معافی مانگ رہے ہیں ،جس پر عامر نے کہاکہ میں نے آپ سمیت اس کیس کی سماعت کرنے والے تمام ججز، مسٹرجسٹس اعجاز الاحسن ، جسٹس عمر عطا بندیال اورجسٹس سجاد علی شاہ کو ان کے چیمبرز میں اپنامعافی نامہ بھجوایا ہے او رسب سے معافی کا خواستگار ہوں،دوران سماعت جنگ جیو کے وکیل فیصل صدیقی نے کہاکہ میرے موکل نے مجھے ملزم کومعافی ملنے کی مخالفت کرنے کی ہدایت کی ہے ،جس پر چیف جسٹس نے کہاکہ توہین عدالت کے مقدمات میں معاملہ توہین عدالت کے مرتکب اور عدالت کے درمیان ہوتا ہے ، جسپر عامر لیاقت نے ایک بار پھر کہا کہ میں بہت شرمندہ ہوں،انتہائی عاجزی و انکساری سے جھک کرمعافی مانگتا ہوں،اور اس یقین کے ساتھ معافی مانگ رہا ہوں کہ اگر آئندہ مجھ سے کوئی ایسی حرکت ہوئی تو عدالت مجھے بے شک معافی کا حق نہ دے،

چیف جسٹس نے کہاکہ آپ نے بہت عرصہ تک میر شکیل الرحمان کے ساتھ کام کیا ہے عدالت اپنے حکم میں لکھے گی کہ آپ نے میر شکیل الرحمان اور ان کے صاحبزادے میر ابراہیم سے بھی معافی مانگی ہے،جس پر عامر لیاقت نے کہاکہ میں میرشکیل الرحمان ،میر ابراہیم اور جنگ جیو سے بھی معافی مانگتا ہوں،اگر میری کسی بھی بات سے ان کی دل آزاری ہوئی ہے تو میں معذرت خواہ ہوں اور

یقین دلاتا ہوں کہ آئندہ کبھی بھی ایسا نہیں ہوگا،جس پرفاضل چیف جسٹس نے کہا کہ ویسے ڈاکٹر صاحب، آپ اچھے مقرر ہیں،آپ نے جو الفاظ کہے ہیں ہم انہیں اپنے حکم کا حصہ بنالیں گے ،اور اگر کبھی آئندہ عدالت کے کسی حکم کی عدولی کی گئی تو معافی نہیں ملے گی ،بعد ازاں فاضل عدالت نے عامر لیاقت کا غیر مشروط معافی نامہ قبول کرتے ہوئے اس کے خلاف توہین عدالت کا مقدمہ واپس لیتے ہوئے معاملہ نمٹادیا ۔عامر لیاقت کی جانب سے جاری ایک ویڈیوپیغام میں بھی یہ بات کہی گئی کہ آج انہوں نے سپریم کورٹ ‘میرشکیل الرحمن ‘میر ابراہیم اور جنگ جیو سے معافی مانگ لی ہے۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…