بھاشا اور مہمند ڈیم کی تعمیر کیلئے کتنی رقم درکار ہے اور یہ دونوں ڈیم کتنے سال میں مکمل ہونگے؟ایسی معلومات جو ہر پاکستانی ضرور جاننا چاہے گا

11  دسمبر‬‮  2018

اسلام آباد(اے این این)واٹر اینڈ پاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی(واپڈا )نے دیامر بھاشا اور مہمند ڈیمز کی تعمیر کے لیے اپنے وسائل سے 98 ارب روپے مہیا کرنے کا فیصلہ کیا ہے. ذرائع کے مطابق واپڈا نے دیامر بھاشا اور مہمند ڈیمز کی تعمیر میں فنڈز کی فراہمی کے لیے پلان تیار کرلیا ہے، بھاشا ڈیم پر تقریبا 1500 ارب روپے لاگت آئے گی جب کہ مہمند ڈیم پر لاگت کا تخمینہ 309 ارب روپے ہے۔

ڈیمز کے لیے واپڈا نے خود اپنے وسائل سے 98 ارب روپے دینے کا فیصلہ کیا ہے۔واپڈا ذرائع کے مطابق مہمند ڈیم پر تعمیراتی کام کا آغاز 2019کے اوائل میں متوقع ہے جب کہ دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر 2019کے وسط میں شروع ہوگی، دیا مر بھاشا ڈیم تقریباً 9 سال میں جب کہ مہمند ڈیم تقریبا 6 سال میں مکمل ہوگا. واپڈا ذرائع نے کہا ہے کہ دیا مر بھاشا ڈیم کے لیے ایک خصوصی فنانشل پلان ترتیب دیا گیا ہے، منصوبے کو دو حصوں میں تعمیر کیا جائے گا، ڈیم کی لاگت میں تقریبا 300 ارب روپے دوران تعمیر سود کی ادائیگی کے لیے درکار ہیں، ڈیم کے لیے 474 ارب روپے جبکہ پاور ہاؤس کے لیے تقریباً 751 ارب روپے درکار ہیں۔واپڈا پاور ہاؤس کے لیے فنڈزکا بندوبست سپلائر کریڈٹ، واپڈا ایکویٹی اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے ذریعے کرے گا اور حکومت سے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت 30 ارب سے 35 ارب روپے ہر سال درکار ہوں گے جب کہ ڈیم کی تعمیر کے لیے باقی رقم کمرشل قرض کی صورت میں حاصل کی جائے گی۔ذرائع کے مطابق مہمند ڈیم کے لیے فنڈز کا انتظام وفاقی حکومت کے سالانہ ترقیاتی پروگرام، واپڈا ایکویٹی، مقامی اور غیر ملکی بینکوں اور مالیاتی اداروں سے قرض کی صورت میں کیا جائے گا اور یہ قرض واپڈا اپنے اثاثہ جات کے عوض لے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ دیا مر بھاشا اور مہمند ڈیمز کے لیے فنڈز کی فراہمی کوئی مسئلہ نہیں، واپڈا کے اثاثہ جات کی مالیت 40 ارب ڈالر سے زائد ہے، جب کہ واپڈا نے گزشتہ سال 32 ارب یونٹ بجلی سینٹرل پاور پرچیز ایجنسی کو فروخت کیے جس کی مالیت 65 ارب روپے سے زائد ہے۔

موضوعات:



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…