پاکستان کو بنجر بنانے کیلئے بھارت اب کیا کام کرنیوالا ہے؟ وفاقی وزیر کے سنسنی خیز انکشافات، پاکستانیوں کو تشویشناک خبر سنا دی

10  دسمبر‬‮  2018

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف بیرسٹر فروغ نسیم نے مطالبہ کیا ہے کہ عالمی برادری بھارت کی آبی جارحیت کا نوٹس لے اور عالمی بینک اس معاملے میں غیر جانبدارانہ کردار ادا کرے ٗبھارت یکطرفہ طور پہ سندھ طاس معاہدے کو ختم نہیں کر سکتا ٗخاتمے کے لیے باہمی رضامندی درکار ہوگی۔ پیر کو وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف بیرسٹر فروغ نسیم نے

سنٹر فارگلوبل سٹریٹجک سٹڈیز کے زیر اہتمام ’’پانی اور بر صغیر میں مستقبل میں جنگ اور امن‘‘کے موضوع پر بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کے عالمی برادری کو سندھ طاس معاہدے پر عملدرآمد کیلئے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ بھارت اور پاکستان میں پانی کے تنازعات کا آغاز 1948سے ہو گیا تھا اور دونوں ممالک اس مسئلے پر دو جنگیں لڑ چکے ہیں گو کہ 1960میں ہونے والا سندھ طاس معاہدہ بہت عرصے تک کامیابی سے چلتا رہا مگر بھارت نے دریائے سندھ، جہلم اور چناب کے پانی کا صنعتی استعمال کر کے معاہدے کی خلاف ورزی کی۔ بھارت صرف اسی صورت اس پانی کا استعمال بجلی پیدا کرنے کے لیئے کر سکتا تھا اگر اس سے پاکستان کو پانی کی فراہمی متاثر نہ ہو۔ بھارت یکطرفہ طور پہ سندھ طاس معاہدے کو ختم نہیں کر سکتا اس کو ختم کرنے کے لیے باہمی رضامندی درکار۔ بھارت جہلم اور چناب کے پانی پر ڈیمز بنانے کا ارادہ رکھتا ہے ھارت یکطرفہ طور پہ سندھ طاس معاہدے کو ختم نہیں کر سکتا اس کو ختم کرنے کے لیے باہمی رضامندی درکار۔ بھارت جہلم اور چناب کے پانی پر ڈیمز بنانے کا ارادہ رکھتا ہے ۔جو ہمارے لیئے لمحہ فکریہ ہے۔ انہوں نے کہا کے عالمی برادری بھارت کی آبی جارحیت کا نوٹس لے اور عالمی بینک اس معاملے میں غیر جانبدارانہ کردار ادا کرے۔ بھارت دریائے جہلم اور چناب کے پانی پر ڈیمز بنانے کا ارادہ رکھتا ہے جو ہمارے لئے لمحہ فکریہ ہے۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…