وفاقی حکومت کا مالی خسارے پر قابو پانے کیلئے مزید قرضے لینے کافیصلہ،روپے کی قدر آئندہ کون طے کرے گا؟بڑا اعلان کردیاگیا

7  دسمبر‬‮  2018

اسلام آباد(آئی این پی ) وفاقی حکومت نے مالی خسارے پر قابو پانے کیلئے بینک قرضوں پر انحصار کا فیصلہ کیا ہے۔وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت مانیٹری اینڈ فسکل پالیسی کوآرڈینشن بورڈ کا اجلاس ہوا جس میں مالی پالیسی، مانیٹری پالیسی اور بیرونی فنانسگ کا جائزہ لیا گیا۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی کے فیصلے کو درست قرار دیا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ روپے کی قدر مقرر کرنے کا اختیار اسٹیٹ بینک کے پاس ہی رہے گا لیکن اسٹیٹ بینک روپے کی قدر طے کرنے کیلئے آئندہ حکومت سے رہنمائی لے گا۔وزرات خزانہ کے اعلامیے کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے چار ماہ میں مالی خسارہ جی ڈی پی کا 1.4فی صد رہا۔اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ اجلاس میں ریونیو بڑھانے اور اخراجات کم کرنے پر اتفاق کیا گیا اور مالی خسارے پر قابو پانے کیلئے بینک قرضوں پر انحصار کا فیصلہ کیا ہے۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اگلے سال جنوری میں بیرونی فنانسگ بڑھنے سے اسٹیٹ بینک کی فنانسنگ پر انحصار کم ہوگا۔اعلامیے کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے چار ماہ تیل اور درآمدی اشیا میں چار فی صد کمی جب کہ برآمدات میں چار فی صد اور بیرون ممالک سے ترسیلات میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔وزرات خزانہ کا کہنا ہے کہ روپے کی قدر میں کمی طلب اور رسد میں فرق کی وجہ سے آئی، روپے کی قدر مارکیٹ اور درمیانے درجے کی ضرورت کے مطابق ہے۔اعلامیے کے مطابق بین الااقومی مارکیٹ میں تیل کی کمی اور ادھار تیل سے زرمبادلہ کے ذخائر پر دبا کم ہوگا، آئندہ مہینوں میں دوست ممالک سے ترسیلات میں اضافے سے زر مبادلہ کے ذخائر بڑھیں گے۔اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ مالی پالیسی میں تبدیلیاں اگلے مالی سال کے اہداف سے مطابقت رکھتی ہیں اور شرح سود واضح طور پر مثبت ہے جس سے مجموعی طلب پوری ہو سکے گی۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…