چینی قونصل خانے پر حملے کے دوران کماندو ایکشن میں نظر آنے والے وفاقی وزیرفیصل واوڈا خود پر تنقید کرنے والوں کیخلاف برس پڑے،وجہ بتادی

24  ‬‮نومبر‬‮  2018

کراچی(این این آئی) چینی قونصل خانے پر حملے کے دوران کماندو ایکشن میں نظر آنے والے وفاقی وزیرفیصل واوڈا خود پر تنقید کرنے والوں کے خلاف کھل کربرس پڑے۔سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئیٹرپیغام میں انہوں نے کہاکہ اپنے دفاع میں لائسنس یافتہ استعمال کرنا میراحق ہے۔ جنہیں میرے وہاں ہونے سے مسئلہ تھا ، میری جانب سے وہ جہنم میں جائیں۔

گزشتہ روز چینی قونصلیٹ پر حملے کی اطلاع ملنے کے بعد جائے وقوعہ پر پہنچنے والے پی ٹی آئی رہنما فیصل واوڈا کی دبنگ انٹری کو سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔نائن ایم ایم کی پستول کے ہمراہ جائے وقوعہ پر پہنچنے والے فیصل واوڈا نے پہنچتے ہی بلٹ پروف جیکٹ پہنی تھی۔مشہور زمانہ فلم ریمبو کے کمانڈر کی یاد تازہ کرنے والے واوڈا سوشل میڈیا صارفین کیلئے دلچسپ موضوع بن گئے جس پر انہوں نے رنگا رنگ تبصرے کیے۔صارفین کے تبصروں کا نچوڑ یہ تھا کہ فیصل واوڈا کا جذبہ حب الوطنی قابل ستائش ہے لیکن شاید وہ یہ بھول گئے کہ بطوروفاقی وزیربرائے آبی وسائل ان کی پہلی ذمہ داری یہ ہے کہ وہ پانی کی قلت کا مسئلہ حل کرنے سے متعلق اقدامات بروئے کار لائیں کیونکہ جس کا کام اسی کو ساجھے۔شدید تنقید پراپنے ردعمل میں فیصل واوڈا نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا کہ میں اسی علاقے میں تھا جب مجھے اطلاع ملی جس کے بعد میں نے متعلقہ اداروں کو بھی اطلاع دی ۔ ایک پاکستانی ہونے کی حیثیت سے میں دورنہیں بھاگا، اپنے دفاع میں لائسنس یافتہ استعمال کرنا میراحق ہے۔ کم از کم میں کی بورڈز کے پیچھے چھپنے اور لغویات بکنے والے بہت سے بزدل افراد کی طرح نہیں ہوں۔ایک اور ٹویٹ میں فیصل واوڈا نے لکھا کہ میں تمام لفافہ صحافیوں اور سوشل میڈیا کے بزدلوں کو جانتا ہوں جن کا کام صرف تنقید کر کے دبکے رہنا ہے۔ بطور وفاقی وزیر یہ میرا کام تھا کہ میں وفاقی ایجنسیوں کی مدد کرتا۔ جب وطن کو ضرورت ہو تو میں بھاگتا نہیں ہوں، جنہیں میرے وہاں ہونے سے مسئلہ تھا ، میری جانب سے وہ جہنم میں جائیں۔فیصل واوڈا نے تنقید کرنے والوں پر اظہار افسوس کرتے ہوئے لکھا کہ کم از کم میں آپریشن کے آغاز سے اختتام تک وہاں موجود تو تھا، کیا وہاں کوئی میڈیا رپورٹر تھا؟ ۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…