یہ ہوتی ہے پاور!!چیف جسٹس سے پورا پاکستان دہل رہا ہے اور وہ اس شخص کو۔۔معروف صحافی محمد مالک نے سنسنی خیز انکشافات کر دئیے

24  ‬‮نومبر‬‮  2018

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)یہ ہوتی ہے پاور، چیف جسٹس سے سارا پاکستان دہل رہا ہے اور وہ انور مجید کو سندھ سے اسلام آباد منتقل نہیں کروا سکے، سندھ کے طاقتور ترین شخص انور مجید کا سندھ میں سکہ چلتا ہے، معروف صحافی محمد مالک سنسنی خیز انکشافات سامنے لے آئے۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی محمد مالک کا کہنا تھا کہ

ایک وقت تھا جب سندھ کے لوگ جانتے تھے کہ انور مجید کیا چیز ہیں، ان کا سکہ چلتا تھا اوروہ فیصلے کرتے تھے کہ کون کہاں پر نوکری کریگااور کون کہاں پر نوکری نہیں کریگا،اخبارات رپورٹس کے ساتھ بھرے پڑے ہوتے تھے کہ حکم عدولی کرنیوالوں کے ساتھ پھر کیا ہوتا تھا، انور مجید پر بہت سے الزامات عائد کئے گئے، کہا گیا کہ فرنٹ مین ہیں ، کہاں سے آئے، پھر نو سے 18شوگر ملز ان کے کھاتے ڈالی گئیں۔ ایک زمانہ تھا کہ انور مجید فیصلہ کیا کرتے تھے کہ نیشنل بینک کا صدر کون ہو گا؟دوسرے بینکس کے سربراہان کون ہونگے۔ اب جب سپریم کورٹ کے اندر کیسز چل رہے ہیں ، پہلے تو سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ ان کو کراچی سے اسلام آباد منتقل کیا جائےاور ان کا علاج پمز میں کرایا جائے، ابھی تک ان کو منتقل نہیں کیا جاسکا۔ یہ ہے پاور کا حال ، اس چیف جسٹس جس سے پورا پاکستان دہل رہا ہے وہ انور مجید کو ابھی تک کراچی سے اسلام آباد لا نہیں پائے۔ محمد مالک کا کہنا تھا کہ ابھی جب انور مجید کے اکائونٹس وغیرہ سیز ہوئے تو آرڈر دیا گیا جے آئی ٹی کی طرف سے کسی بھی قسم کی پے منٹ اور سبسڈی انور مجید کی کمپنیز کو نہ دی جائیں لیکن پھر ہم نے اخبار میں ایک دن خبر پڑھی کہ انہوں نے ایک آفر کی ہے کہ جو اربوں روپے کی چینی کا معاملہ ہے جو ان کی ملز سے چوری کی گئی ہیں تو اس کی سیٹلمنٹ کی جائے اور وہ اس کیلئے ایک ارب 30کروڑ روپے

دینگے اور ساتھ کچھ پلاٹس اور دو شوگر ملز دینگے۔ محمد مالک کا کہنا تھا کہ ان سیٹلمنٹ والی ایک شوگر ملز کی کہانی بھی بڑی دلچسپ ہے۔ ان میں سے ایک شوگر ملز جو انہوں نے دینے کی بات کی ہے وہ ہے لڑ شوگر ملزجو کہ ڈسٹرکٹ سجاول سندھ میں ہے، یہ کنول مصطفیٰ شاہ ایک خاتون ہیں جو کہ بہت قریبی ہیں شاید بیٹی ہیں غلام مصطفیٰ شاہ کی ۔ جو کہ سندھ کے ایک معروف سکالر تھے

اور وفاقی وزیربرائے تعلیم تھے۔ بینظیر بھٹو کے بہت زیادہ قریب سمجھے جاتے تھے، ان کا دعویٰ ہے کہ یہ ہماری مل ہے جو کہ انور مجید نے زبردستی ، جعلی کاغذات کے ساتھ قابو کر لی ہے۔ لیکن کیونکہ انور مجید کا طوطی بولتا تھا سندھ میں تو وہ مل آج تک غلام مصطفیٰ شاہ اور ان کی صاحبزادی کنول مصطفیٰ شاہ کو نہیں مل سکی۔ البتہ ان کی جائیداد اور چیزوں کے جو جھگڑے ہیں

ابھی بھی سندھ ہائیکورٹ میں چل رہے ہیں۔ سوال یہ پیدا ہو رہا ہے کہ ابھی جو سندھ حکومت نے سبسڈی کا اعلان کیا ہے اس کے مطابق جتنے بھی کیپیٹل پاور پلانٹ یعنی جو انڈسٹریز کے کیپیٹل پاور پلانٹ ہیں اور شوگر ملز میں لگے ہوئے ہیں ان کی بجلی کی قیمتوں میں فرق ہے لہٰذا ہم ان کو سبسڈی دینگے اپنے نقصان پورے کرنے کیلئے اور اس سبسڈی کا 75فیصد اومنی گروپ کو جا رہا ہے۔

سندھ میں اس وقت ایک گروپ کو بے پناہ فوائد دئیے جا رہے ہیں، جو اختیارات صوبائی حکومت کے پاس نہیں مگر ڈھٹائی کے ساتھ ان کا استعمال کیا جا رہا ہے، جس پاور پلانٹ کی بجلی سندھ کے کسی لوکل گرڈ میں نہیں جا رہی اس کے اندر سندھ حکومت کیسے مداخلت کر سکتی ہے، کیسے صوبائی حکومت ٹیکس دینے والوں کا پیسہ کمپنیز کو ان کے منافع میں ہونیوالے نقصان پر دے سکتی ہے۔ اس سے بڑا دن دیہاڑے ڈاکہ اور کیا ہو سکتا ہے، یہ صرف انور مجید کی 9کمپنیز کا ایشو نہیں، عدالت کو اس پر نوٹس لینا چاہئے۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…