پارٹی رہنماؤں کا دباؤ کام کرگیا،نوازشریف اور مریم نواز نے ملکر ایسا فیصلہ کرلیا کہ حکومتی ایوانوں میں تھرتھلی مچ گئی

19  ‬‮نومبر‬‮  2018

لاہور( آن لائن )سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی کی خاموشی پر قیاس آرائیوں کا سلسلہ جاری ہے تاہم اب دونوں باپ بیٹی نے ایک بار پھر سیاسی میدان میں اترنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ نواز شریف اور مریم نواز پر خاموشی توڑنے کے لیے دباؤ بڑھتا جا رہا ہے۔رپورٹس میں مزید بتایا جا رہا ہے کہ نواز شریف پارٹی مسائل اور شہباز شریف کی گرفتاری کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے چند اہم فیصلے کرنے والے ہیں۔

جب کہ مریم نواز آئندہ دنوں میں سیاسی بیان بازی کے ساتھ ساتھ پنجاب اور خبیرپختونخوا میں جلسے بھی کرسکتی ہیں۔ نواز شریف اور مریم نواز کی خاموشی سے پارٹی کو کوئی فائدہ نہیں ہو گا۔اس لیے وہ جلد ہی عوام اجتماع سے خطاب کریں گے۔واضح رہے اس سے قبل مسلم لیگ ن کی تنظیم سازی کیلئے قائم کمیٹی میں مریم نواز کا نام شامل نہیں کیا گیا تھا۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ مسلم لیگ ن نے پارٹی کی تنظیم سازی کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی ہے، کمیٹی کی سربراہی احسن اقبال کریں گے، 18رکنی کمیٹی میں مریم نوازکا نام شامل نہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مریم نوازابھی سیاسی سرگرمیاں شروع نہیں کریں گی، مریم نوازاپنی والدہ بیگم کلثوم نوازکی وفات کے باعث تاحال صدمے سے نہیں نکل سکیں۔ تاہم سابق وزیراعظم نوازشریف کی ہدایت پر مریم نوازجلد سیاسی سرگرمیوں کا آغاز کردیں گی۔جب کہ دوسری طرف مریم نواز کی اب تک کی خاموشی پر سوال بھی اٹھائے جا رہے ہیں۔ساسی مبصرین کے مطابق مریم نواز جو بات بات پر ٹویٹ کرتی تھیں، اڈیالہ جیل سے رہائی کے بعد ان کا ایک ٹویٹ بھی سامنے نہیں آیا۔نواز شریف اور مریم نواز کی اس خاموشی سے یا تو کسی ڈیل کی بو آ رہی ہے جس کے تحت دونوں نے ہی چپ کا روزہ رکھا ہوا ہے یا پھر اس خاموشی کو طوفان سے پہلے کا سناٹا قرار دیا جا سکتا ہے اور عین ممکن ہے کہ اس خاموشی کی آڑ میں مسلم لیگ ن کوئی جارحانہ حکمت عملی اپنانے کی تیاری کر رہی ہو۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…