اسلام آباد سے اغوااورافغانستان میں قتل ہونیوالے ایس پی طاہر داوڑ کون تھے؟اے ایس آئی سے ایس پی کے رینک تک کیسے پہنچے؟جانئے

15  ‬‮نومبر‬‮  2018

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان کے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے پورش سیکٹر جی ٹین سے اغوا ہونیوالے ایس پی رورل پشاور طاہر داوڑ کی افغانستان سے لاش ملنے کی تصدیق ہو گئی ہے۔ تفتیش کاروں کے مطابق ان کے موبائل فون کی آخری لوکیشن جی ٹین سیکٹر کے ساتھ ملحقہ ایک اور پورش سیکٹر ایف ٹین میں شو ہوئی تھی۔ انہیں 26اکتوبر کو اغوا کیا گیا تھا۔ انہیں ایک کالعدم تنظیم

کی جانب سے اغوا کے بعد قتل کیا گیا ہے۔ طاہر داوڑ شہید پولیس میں اے ایس آئی بھرتی ہوئے اور انہوں نے 23سال تک پولیس میں خدمات انجام دیں۔طاہر داوڑ 4 دسمبر1968ء کو شمالی وزیرستان کے گاؤں خدی میں پیدا ہوئے، 1982 ءمیں میٹرک، 1984 ء میں بی اے اور 1989 ء میں پشتو ادب میں ایم اے پاس کیا۔پبلک سروس کمیشن کے امتحان میں کامیابی کے بعد اے ایس آئی کی حیثیت سے پولیس فورس میں شمولیت اختیار کی،1998ء میں ایس ایچ او ٹاؤن بنوں، 2002 ء میں سب انسپکٹر اور 2007 ء میں انسپکٹر کے عہدے پر ترقی پائی۔انہیں قائد اعظم پولیس ایوارڈ سے بھی نوازا گیا، 2009 ء سے 2012 ء تک ایف آئی اے میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر کے طور پر کام کیا، 2014ء میں ڈی ایس پی کرائمز پشاور سرکل اور ڈی ایس پی فقیر آباد رہے۔طاہر داوڑ 2003ء میں اقوام متحدہ کے امن مشن پر مراکش اور 2005 ء میں سوڈان میں تعینات رہے، 2005 ء میں دہشت گردوں کے ساتھ مقابلے میں ان کی بائیں ٹانگ اور بازو میں گولیاں لگی تھیں۔دو ماہ قبل انہیں ایس پی کے عہدے پر ترقی دے کر رورل پشاور میں تعینات کیا گیا۔بتایا جاتا ہے کہ بنوں میں پوسٹنگ کے دوران انہیں دھمکیاں بھی ملتی رہیں تاہم انہوں نے اس کی پرواہ نہیں کی۔ طاہر داوڑ شہیدپشتو زبان میں شاعری بھی کیا کرتے تھے۔ شہید ایس پی طاہر داوڑ کی لاش آج افغانستان سے ضروری قانونی کارروائی کے بعد پاکستان لائے جانے کا امکان ہے۔

موضوعات:



کالم



مشہد میں دو دن (دوم)


فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…

ہم بھی کیا لوگ ہیں؟

حافظ صاحب میرے بزرگ دوست ہیں‘ میں انہیں 1995ء سے…

مرحوم نذیر ناجی(آخری حصہ)

ہمارے سیاست دان کا سب سے بڑا المیہ ہے یہ اہلیت…

مرحوم نذیر ناجی

نذیر ناجی صاحب کے ساتھ میرا چار ملاقاتوں اور…

گوہر اعجاز اور محسن نقوی

میں یہاں گوہر اعجاز اور محسن نقوی کی کیس سٹڈیز…